1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دار چینی کے طبی فوائد

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏22 دسمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    دار چینی کے طبی فوائد
    upload_2019-12-22_3-8-38.jpeg
    حافظہ عائشہ صدیقہ
    گرم مصالحے تقریباً تمام کھانوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ ان کا ایک اہم جزو دار چینی ہے۔ انڈونیشیا، چین، ویت نام اور سری لنکا ان ممالک میں شامل ہیں جہاں دار چینی کی پیداوار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا کی 99 فیصد دارچینی ان ممالک میں پیدا ہوتی ہے۔ دار چینی کا درخت سدا بہار ہے۔ اس کے پتے اور چھال کو زیادہ تر استعمال میں لایا جاتا ہے۔ دارچینی کی چائے بھی بنائی جاتی ہے۔ اس چائے میں بہت سارے اینٹی اوکسیڈنٹ اور فائدہ مند مرکبات ہوتے ہیں جو وزن میں کمی، دل کی صحت اور نظام انہضام میں بہتری، ماہواری کے درد کے خاتمے، سوجن اور بلڈ شوگر کی سطح میں کمی کا باعث ہوتے ہیں۔ یہ ذیا بیطس میں مفید ہے۔ صحت کے بعض مسائل میں دارچینی کو ضمنی علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر 120 ملی گرام سے 6 گرام دار چینی پاؤڈر کی مقدار خوراک میں ڈال کر کھائیں تو یہ خوراک آپ کے خون کی وریدوں سے اضافی کولیسٹرول خارج کر کے آپ کے دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ دار چینی میں انرجی، کاربوہائیڈریٹس، شکر، غذائی ریشہ، پروٹین اور وٹامن موجود ہوتے ہیں۔ دارچینی سوزش کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ بافتوں کی درستی میں معاون ہے۔ مزمن سوزش ایک بڑا مسئلہ بن جاتی ہے کیونکہ یہ جسم کی بافتوں کو نقصان پہنچانے لگتی ہے۔ ایسی صورت میں دارچینی کا استعمال فائدہ پہنچاتا ہے۔ ہمارے نظام انہضام کی باقاعدگی میں انسولین ہارمون کا کردار کلیدی ہے۔ یہ خون کی شکر کو خلیوں تک لانے میں بھی انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ بہت سے لوگوں میں انسولین کے اثرات کی مزاحمت پائی جاتی ہے جس سے میٹابولک سینڈروم اور ذیابیطس ٹائپ 2 پیدا ہوتے ہیں۔ دارچینی انسولین کی مزاحمت کو بہت زیادہ کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ اثرات ٹائپ 2 ذیابیطس سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔ دار چینی کی چائے کو چربی یا کمر کے گھیر میں کمی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ دار چینی کے اینٹی بیکٹیریل اثرات سانس کی بدبو کو ختم کرتے ہیں اور دانتوں کو خراب ہونے سے بچانے میں مددگار ہیں۔ دار چینی میں موجود کولیجن جلد کی لچک اور ہائیڈریشن میں اضافہ کر سکتا ہے جس سے ظاہری شکل و صورت پر عمر کے اثرات کم نظر آتے ہیں۔ دار چینی کی چائے قدرتی طور پر کیفین سے پاک ہوتی ہے لہٰذا اس سے دن بھر کسی بھی وقت لطف اٹھایا جاتا ہے۔ دار چینی کو معتدل مقدار میں استعمال کریں کیونکہ ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جائے تو صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں