1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حکایت سعدیؒ، سخی بیٹا

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    حکایت سعدیؒ، سخی بیٹا
    upload_2019-10-15_2-52-52.jpeg
    ایک کنجوس مر گیا تو اس کے سخی بیٹے نے اس کا خزانہ بے دریغ حاجت مندوں کو لٹایا۔ ہمہ وقت اس کے دروازے پر محتاجوں کا ہجوم رہتا، اپنے اور بیگانے کو نوازتا۔ ایک ملامت کرنے والے نے کہا، اے فضول خرچ! جو تیرے باپ نے ساری عمر جمع کیا ہے تو ایک ہی دن میں اس کو کیوں خرچ کرتا ہے۔ سال بھر میں جمع ہونے والے مال کو ایک دن میں جلا دینا عقلمندی نہیں ہے۔ اس نے جواب دیا۔ فراخی کے وقت حساب وہ ملحوظ رکھے جو تنگ دستی میں صبر کر سکتا ہو۔ مجھے اللہ نے سخی بنایا ہے تو صابر بھی بنایا ہے۔ وہ پھر بولا کہ ایک دیہاتی خاتون نے اپنی بیٹی کو کہا کہ خوشحالی کے دن تنگ دستی کا انتظام کر لے۔ مشک اور گھڑے کو بھر کر رکھ کیونکہ ندی خشک ہونے والی ہے۔ ہاتھ خالی ہو تو کوئی امید پوری نہیں ہوتی۔ فقیر تیری امداد سے مال دار نہیں ہوں گے بلکہ تو فقیر ہو جائے گا۔ ملامت گر کی ساری باتیں سن کر غیرت مند لڑکے نے غصے سے اس کو جھڑک دیا اور کہا ۔ میرے پاس جو خزانہ ہے میرے باپ نے کہا تھا کہ میرے دادا کا ہے۔ وہ دونوں مر گئے اور خزانہ چھوڑ گئے۔ اگر میں بھی اس کو استعمال میں نہیں لاؤں گا تو میرے بعد کسی اور کو مل جائے گا۔ لہٰذا یہی بہتر ہے کہ اس سے فائدہ اٹھاؤں اور فائدہ اٹھانا یہی ہے کہ کھانا، پہننا، بخشش کرنا اور لوگوں کو آرام پہنچانا نہ کہ بعد والوں کے لیے جوڑ جوڑ کر رکھنا۔ اس خزانے کے ساتھ اگر میں آخرت خرید لوں تو بہتر ہے ورنہ حسرت کے ساتھ مر ہی جاؤں گا۔ اس حکایت سے سبق ملتا ہے کہ جہاں تک ہو سکے مال و دولت میں سخاوت کی جائے، اسے جمع رکھنے سے وارثوں کو تو فائدہ ہوتا ہے لیکن خود بندہ آخرت کے خسارے میں رہتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ روپیہ پیسہ کفایت شعاری سے خرچ کرنا چاہیے اور مستقبل کی فکر بھی ضرور کرنی چاہیے، دولت ضائع کرنے سے تو خزانے بھی خالی ہو جاتے ہیں۔ ہاں اگر اللہ کی مخلوق تکلیف میں ہو تو دولت سنبھال کر رکھنا یا اس سے عیاشی کرنا کسی طرح بھی مناسب نہیں ہے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں