1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ حصہ اول

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالرحمن حاجی خانی زمان, ‏17 جولائی 2014۔

  1. عبدالرحمن حاجی خانی زمان
    آف لائن

    عبدالرحمن حاجی خانی زمان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2014
    پیغامات:
    78
    موصول پسندیدگیاں:
    92
    ملک کا جھنڈا:
    دنیا کا کوئی باپ آپ سے زیادہ خوش بخت اور بلند اقبال نہیں ہے آپ اس عظیم ہستی کے باپ ہیں جو باعث تکوین کائنات ہے اولین و آخرین انبیاء ، مرسلین اور ان کی امتیں جس کے فیض سے فیض یاب ہیں جو شفیع المذنبین ہے – جو فلک نبوت ورسالت کا آفتاب عالم تاب ہے – جس کے طلوع ہونے کے بعد ہدایت کی روشنی اتنی فراواں ہو گئی کہ اس کے بعد کسی دوسرے نور ہدایت کی ضرورت ہی نہ رہی جس نے اپنی شبانہ روز محنت سے انسان کا ٹوٹا ہوا رشتہ اپنے رب سے جوڑ دیا – جس نے دل لوٹ لینے والی اپنی معصوم اداؤں سے اور دل لبھانے والی اپنی میٹھی میٹھی باتوں سے انسان کے دل میں اللہ تعالی کی سچی محبت کا چراغ روشن کیا – جس نے اپنی نگاہ کرم سے جاں بلب انسانیت کو حیات جاوداں سے بہرہ ور کیا – ایسی بے مثال و بے نظیر ہستی کے باپ کا نام عبداللہ ہے - آپ حضرت عبدالمطلب کے سب سے چھوٹے اور سب سے لاڈلے بیٹے تھے آپ کے والد نے یہ نذر مانی تھے کہ اگر اللہ تعالی نے انہیں دس بیٹے عطا کئے اور سب جواں اور صحت مند ہو کر ان کی تقویت کا باعث بنے تو وہ ان میں سے ایک بیٹے کو راہ خدا میں قربان کریں گے – جب سب سے چھوٹے بیٹے حضرت عبداللہ کی عمر اٹھارہ بیس سال ہو گئی تو اب انہیں اپنی نذر ایفاء کرنے کا خیال آیا – آپ نے اپنے فرزندوں کو اپنے پاس طلب کیا انہیں بتایا کہ انہوں نے جو نذر مانی تھی اس کو پورا کرنے کا وقت اب آ گیا ہے سب بیٹوں نے بڑی سعادت مندی کا اظہار کرتے ہوے سر جھکا دیے اور بصد ادب عرض کیا – کہ اے ہمارے پدر بزرگوار ! آپ اپنی نذر پوری کیجیے ہم میں سے جس کو آپ قربانی کے لیے نامزد کریں گے وہ اس پر فخر کرے گا اور اپنے سر کا نذرانہ بصد مسرت پیش کر دے گا – طے پایا کہ بیت اللہ شریف کے فال نکالنے والے سے فال نکلوائی جاے جس کے نام کا قرعہ نکلے اس کو بلا پس و پیش راہ خدا میں قربان کر دیا جاے –سب مل کر بیت اللہ شریف کے پاس جمع ہوے فال نکالنے والے کو بلایا گیا صورت حال سے اسے آگاہ کیا گیا وہ فال کے تیر نکال کر لے آیا وہ فال نکالنے کے لیے تیاری کرنے لگا کسی ایک بچے کے نام قرعہ ضرور نکلے گا – آپ کے سارے بچے شکل و صورت اور سیرت و کردار کے لحاظ سے چندے آفتاب و چندے ماہتاب تھے – کسی ایک کے گلے پر چھری ضرور پھیری جاے گی لیکن عبدالمطلب پہاڑ کی چٹان بنے کھڑے ہیں – ان کے ارادے میں کسی لچک کا دور دور تک نشان نہیں – اپنے رب سے انہوں نے جو وعدہ کیا تھا اس کو وہ ہر قیمت پر پورا کریں گے اپنے اس پختہ عزم کا اظہار وہ اس رجز سے کر رہے ہیں - : میں نے اپنے رب سے عہد کیا ہے اور میں اپنے عہد کو پورا کروں گا – بخدا کسی چیز کی ایسی حمد نہیں کی جاتی جس طرح اللہ تعالی کی حمد کی جاتی ہے جب وہ میرا مولا ہے اور میں اس کا بندہ ہوں اور اس کے لیے میں نے نذر مانی ہے میں اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ اس نذر کو مسترد کر دوں – پھر مجھے زندہ رہنے کی کوئی خواہش نہیں -: فال نکالنے والے نے فال نکالی قرعہ فال حضرت عبداللہ کے نام نکلا –یہ درست ہے کہ عبداللہ بہت حسین ہیں بوڑھے باپ کے یہ سب سے چھوٹے بیٹے ہیں اور سب بھائیوں سے زیادہ وہ انہیں محبوب ہیں – لیکن یہاں معاملہ عبدالمطلب اور اس کے خدا کا ہے – اس میں کوئی پیاری سی پیاری چیز بھی حائل نہیں ہو سکتی اگر اس کے خالق نے قربانی کے لیے عبداللہ کو پسند فرمایا ہے تو عبداللہ اس کی رضا کے لیے ضرور قربانی دیا جاے گا – چھری لائی جاتی ہے عبداللہ کو اپنے ہاتھو سے ذبح کرنے کے لیے حضرت عبدالمطلب آستینیں چڑھا رہے ہیں اس کی اطلاع بجلی کی سرعت کے ساتھ مکہ کے ہر گھر میں گونجنے لگتی ہے – قریش کے روساء یہ سن کر اپنی مجلسوں سے دوڑے چلے آتے ہیں مکہ کے ہر فرد پر سناٹا طاری ہے – مکہ کے سردار کہتے ہیں اے عبدالمطلب ! ایسا ہر گز نہیں ہو گا چاند سے زیادہ من موہنے چہرے والا ، پھول سے زیادہ نازک بدن والا عبداللہ – ان کے سامنے ذبح کر دیا جاے ایسا ہرگز نہیں ہو گا – وہ ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے –عبدالمطلب فرماتے ہیں یہ میرا اور میرے پروردگار کا معاملہ ہے اس میں دخل دینے والے تم کون ہو بوڑھے باپ کے عزم کو دیکھ کر سارے سردار منت سماجت پر اتر آتے ہیں کہتے ہیں اے ہمارے سردار ! اگر بیٹوں کو ذبح کرنے کی رسم کا آغاز تمہاری جیسی ہستی نے کر دیا تو پھر اس رسم کو بند کرنا کسی کے بس کا روگ نہیں رہے گا اپنی قوم کے نونہال پر رحم کرو – اس کے نتائج بڑے ہولناک ہوں گے طویل کشمکش کے بعد یہ طے پایا کہ حجاز کی عرافہ ( 1 ) کے پاس جاتے ہیں – وہ جو فیصلہ کرے اس کو وہ سب تسلیم کریں چنانچہ سب مل کر یثرب پہنچتے ہیں وہاں اس عرافہ کے بارے میں دریافت کرتے ہیں پتہ چلتا ہے کہ وہ خیبر میں سکونت پذیر ہے وہاں جاتے ہیں اس کو اپنے آنے کے مقصد سے آگاہ کرتے ہیں وہ کہتی ہے مجھے ایک دن کی مہلت دو میرا " تابعی " آے گا میں اس سے پوچھ کر بتاؤں گی – دوسرے روز بھی پھر اس کے پاس حاضر ہوتے ہیں وہ کہتی ہے میرا تابعی آیا تھا میں نے تمھارے سوال کے بارے میں اس سے پوچھا تھا اس نے اس کا حل مجھے بتایا ہے پہلے تم یہ بتاؤ کہ تمھارے ہاں مقتول کی دیت کیا ہے انہوں نے بتایا دس اونٹ اس نے کہا کہ تم اپنے وطن واپس چلے جاؤ ایک طرف دس اونٹ کھڑے کر دینا اور دوسری طرف عبداللہ – پھر فال نکالنا– اگر قرعہ اونٹوں کے نام نکلا تو ان کو ذبح کر دینا تمھاری نذر ادا ہو جاے گی اور اگر قرعہ عبداللہ کے نام نکلے تو پھر دس دس اونٹ بڑھاتے جانا اور قرعہ نکالتے جانا یہاں تک کہ قرعہ عبداللہ کے بجاے اونٹوں کے نام نکلے جتنے اونٹوں پر قرعہ نکلے ان کو ذبح کر دینا یوں تمہاری نذر پوری ہو جاے گی – سارا کارواں عرافہ کے اس فیصلہ کو سن کر مکہ واپس آ گیا اور اس کے کہنے کے مطابق قرعہ اندازی شروع کردی – دس اونٹوں کے وقت بھی قرعہ حضرت عبداللہ کے نام نکلا – دس دس اونٹ بڑھاتے گئے لیکن ہر بار قرعہ حضرت عبداللہ کے نام نکلتا رہا یہاں تک اونٹوں کی تعداد سو تک پہنچ گئی – اس وقت قرعہ اندازی کی گئی تو حضرت عبداللہ کے بجاے سو اونٹوں پر قرعہ نکلا حضرت عبدالمطلب کو بتایا گیا آپ نے کہا تین بار قرعہ اندازی کرو اگر تینوں بار اونٹوں کے نام قرعہ نکلا تو تسلیم کروں گا ورنہ نہیں –عالم انسانیت کی خوش قسمتی تھی کہ تینوں بار قرعہ اونٹوں کے نام نکلا چنانچہ وہ سو اونٹ ذبح کر دیے گئے اور اذن عام دے دیا گیا کہ ان کے گوشت کو جو چاہے جتنا چاہے لے جاے کسی کو روکا نہ جاے یہاں تک کہ کسی گوشت خور پرندے اور درندے کو بھی ان کا گوشت کھانے سے منع نہ کیا جاے –
     
    ملک بلال اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جناب
     
    عبدالرحمن حاجی خانی زمان نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ برادر
     
    عبدالرحمن حاجی خانی زمان اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. عبدالرحمن حاجی خانی زمان
    آف لائن

    عبدالرحمن حاجی خانی زمان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2014
    پیغامات:
    78
    موصول پسندیدگیاں:
    92
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ خیر
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں