1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا(3)

'گوشہء خواتین' میں موضوعات آغاز کردہ از مجیب منصور, ‏2 فروری 2009۔

  1. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا
    [highlight=#FFFFBF:2ylms075]تیسرے(یادوسرے )نمبر پر جلیل المرتبۃ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا کا شرف حاصل کرنے والی[/highlight:2ylms075]
    [highlight=#FFFF40:2ylms075]نام ونسب[/highlight:2ylms075]
    عائشہ نام،صدیقہ اور حمیرا لقب ام عبداللہ کنیت ،افضل الناس بعد الانبیاء ،خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
    آپ کے والدگرامی ہیں،والدہ کانام زینب تھا ان کی کنیت ام رومان تھی اور قبیلہ غنم بن مالک سے تھیں
    [highlight=#FFBFFF:2ylms075]ولادت[/highlight:2ylms075]
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بعثت کے چاربرس بعدشوال کے مہینے میں پیداہوئیں
    صدیق اکبر ؓ کا کاشانہ وہ برج سعادت تھاجہاں خورشیداسلام کی شعاعیں سب سے پہلےپر توفگن ہوئیں اس بنا پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا
    فرماتی ہیں کہ جب سے میں نےاپنے والدی کو پہچانامسلمان پایا(بخاری۔ج ۱ص۲۵۲)

    [highlight=#FFBF80:2ylms075]حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حضور ﷺ کے عقدنکاح میں[/highlight:2ylms075]
    امہات المؤمنین میں سے ہر ایک کو منفردشرف حاصل رہاہے چنانچہ
    تمام ازواج مطہرات میں یہ شرف صرف حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کوحاصل ہے کہ وہ آنحضرت ﷺ کی کنواری بیوی تھیں۔
    حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نےحضرت خولہؓ بنت حکیم کے ذریعے سے اپنی لاڈلی بیٹی کاعقد نکاح حضورﷺ سے طے کرایا
    ۵۰۰ سودرہم مہرقرارپایا۔یہ نبوت کے 10 ویں سال کا واقعہ ہے۔اس وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمرچھ سال تھی
    یہ نکا ح ا سلام کی سادگی کی حقیقی تصویرتھا۔حضرت عطیہؓ اس کا واقعہ اس طرح بیان کرتی ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنی ہم عمر لڑکیوں سے کھیل رہی تھیں ان کی اناآئی اوران کو لے گئی۔حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے آکرنکاح پڑھایا۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا خود کہتی ہیں کہ جب میرانکاح ہواتومجھ کو خبر تک نہ ہوئی جب میری والدہ نے باہر نکلنے میں روک ٹوک شروع کی تب میں سمجھی کہ میرانکاح ہوگیا،اس کے بعد میری والدہ نے مجھے سمجھابھی دیا
    (طبقات ابن سعدج ۸ ص۴۰)
    [highlight=#FFBF00:2ylms075]جہاد میں شرکت[/highlight:2ylms075]
    غزوات میں غزوہ احداور غزوہ مصطلق میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی کی شرکت کاپتہ چلتاہےصحیح بخاری میں حضرت انسؓ سے منقول ہے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہاکودیکھاکہ مشک بھر بھر کرلاتی تھیں اورزخمیوں کو پانی پلاتی تھیں
    (بخاری ج۲ص۵۸۱)

    [highlight=#FF8080:2ylms075]حلیہ[/highlight:2ylms075]
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاخوش رواورصاحب جمال تھیں رنگ سرخ وسفیدتھا
    [highlight=#FF8000:2ylms075]علم اور فضل وکمال[/highlight:2ylms075]
    علمی حیثیت سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو نہ صرف عورتوں پرنہ صرف دوسری امہات المؤمنین رضوان اللہ علیھن پرنہ صرف خاص خاص صحابیوں پربلکہ باستثنائےتمام صحابہ پرفوقیت حاصل تھی وہ علم کا دریا تھیں۔اس کا اندازہ آپ اس سے بھی لگاسکتے ہیں کہ
    جامع ترمذی میں حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم کوکبھی کوئی ایسی مشکل بات پیش نہیں آئی جس کو ہم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے پوچھا ہواور ان کے پاس اس کے متعلق معلومات نہ ملی ہو
    امام زہری جومایہ ناز اور سرخیل تابعی ہیں فرماتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا تمام لوگوں میں سب سے زیادہ عالم تھیں بڑے بڑے اکابر صحابہؓ ان سے پوچھا کرتے تھے ۔۔(طبقات ابن سعد ج۲قسم۲ص۲۶)
    حضرت عروہ بن زبیرؓ کا قول ہے
    میں نے قرآن فرائض، حلال وحرام فقہ، اسلامی شاعری،طب،عرب کی تاریخ اور نسب کا عالم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے بڑھ کرکسی کو نہیں دیکھا
    اس کے علاوہ اور بہت سارے فضائل ہیں لیکن مضمون کی طوالت کے پیش نظر صرف نظرکیاجارہاہے

    [highlight=#FF40FF:2ylms075]اخلاق وعادات[/highlight:2ylms075]
    اخلاقی حیثیت سے بھی ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہابلندمرتبہ کی مالکہ تھیں،وہ نہایت قانعہ تھیں غیبت سے کڑی نفرت کرتی تھیں،احسان کم قبول کرتیں تھیں،تکبر سے اعلان بیزاری کیا کرتی تھیں اور سب کو صفت کبر سے دور رہنے کی تلقین کرتی تھیں نہایت خوددار،باہمت،شجاعت،دلیری اورسخاوت کا عملی نمونہ تھیں
    وصف سخاوت میں اپناثانی نہیں رکھتی تھیں،حضرت عبداللہ بن زبیرؓفرمایاکرتےتھےکہ میں ان سے زیادہ سخی کسی کو نہیں دیکھا،ایک مرتبہ کاتب وحی حضرت امیر معاویہ ؓنے ان کی خدمت میں لاکھ درہم بھیجے تو شام ہوتے ہوتے سب خیرات کردیے اور اپنے لیے کچھ نہ رکھااتفاق سے اس دن روزہ رکھاتھالونڈی نے عرض کیا کہ افطارکے لیے کچھ نہیں ہےفرمایا پہلے سے کیوں یادنہ دلایا
    (مستدرک حاکم،ج ۴ص۱۳)

    [highlight=#FF4080:2ylms075]وفات وتدفین[/highlight:2ylms075]
    حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کااخیر زمانہ خلافت تھاکہ رمضان ۵۵یا۵۶یا۵۷یا۵۸ھ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے اس دنیا سے رحلت فرمائی اس وقت ان کی عمر۶۴سال یا۶۵یا۶۷یا۶۶یا۶۸سال میں ہوئی مہینے میں بھی اختلاف ہے کہ رمضان ہے یا شوال لیکن محقق قول ۵۸ ھ ماہ رمضان المبارک ہے
    ان کی نماز جنازہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے پڑھائی جو کہ اس وقت مروان بن حکم کی طرف سے مدینے کے گورنرتھے
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے وصیت فرمائی تھی کہ میراجناز ہ ر ات کے وقت میں اٹھایا جائے اورمجھے جنت البقیع میں دفن کیا جائے ۔چنانچہ ایساہی کیاگیا
    اور ان کو قبر میں اتارنے والےحضرت قاسم بن محمدؓ،عبداللہ بن عبدالرحمنؓ،عبداللہ بن ابی عتیقؓ،عروہ بن زبیرؓاورحضرت عبداللہ بن زبیرؓ تھے
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,154
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ ۔ مجیب منصور بھائی ۔

    1۔۔۔ کیا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے نکاح کے وقت عمر مبارک کا 6 برس ہونا ہی روایت ہے یا اسکے علاوہ کسی اور عمر میں نکاح کا قرار پانا بھی روایت ہے ؟ مجھے اب حوالہ یاد نہیں لیکن غالباً 12 یا 13 سال کی عمر میں بھی نکاح پڑھے جانے کی روایت ملتی ہے۔ ؟؟؟
    2۔۔۔ بصورت دیگر یعنی اگر نکاح مبارک 6 برس کی عمر میں ہی ہوا اور جیسا کہ آپ نے تحریر فرمایا کہ خود حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو انکے نکاح کی خبر تک نہ تھی ۔ تو کیا اس کم سنی میں (جبکہ بچے یا بچی کو اپنی رضا مندی کا ہی شعور نہ ہو) نکاح کرنا اسلام میں عام امتی کے لیے بھی جائز ہے یا یہ خصوصیت و فضیلت صرف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی کو حاصل تھی ۔ ؟

    میرا ایمان ہے حضور اکرم :saw: اپنی فضلیت و خصائصِ نبوت میں بلاشبہ ہم امتیوں سے ہر لحاظ سے افضل و اعلی اور ممتاز و ممیز ہیں۔ لیکن اسکے ساتھ ہی ساتھ آپ اسوہ کامل بھی رکھتے ہیں اور آپ کا عمل شرعی دلیل بھی تو بنتا ہے۔
    3۔۔ اس لحاظ سے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا اس کم سن عمر میں نکاح کی توجہیہ دین اسلام میں کیسے کی جائے گی ؟

    مجیب منصور بھائی اور دیگر صارفین ۔ میری بات کو جذباتی انداز میں‌مت لیجئے گا۔ الحمدللہ تعالی میرا اپنا ایمان ہے کہ آقا کریم :saw: کا ہر قول و عمل منشائے الہی کے عین مطابق ہے۔ اس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں۔

    لیکن مغربی معاشرے میں رہتے ہوئے ایسے تمام سوالات کا سامنا ہم مسلمانوں‌کو کرنا پڑتا ہے اس لیے ان سے متعلق پورا علم ، دلیل ، توجیہہ اور معقول جواب کا ہونا ضروری ہے۔

    والسلام
     
  3. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی ۔چھ سال کی میں نکاح کی روایت تو بہت ہیں۔۔ممکن ہے کہ کچھ اور روایات بھی ہوں جیسا کہ آپ نے بھی ذکر کیا ہے
    دوسری بات یہ کہ عام امتی کے لیے بھی شرعا یہ جائز ہے کہ اس کےماں باپ اس کا نکاح کم سنی میں بغیر اجازت کے کردیں ،اس سلسلے میں بہت سے حوالے ہیں فی الحال یہاں پر صرف امام محمد رحمہ اللہ کی مشہور کتاب مبسوط کا حوالہ بمع عبارت ذکرکررہاہوں جس میں ایک حدیث ذکرکی گئی ہے کہ
    [highlight=#FF80FF:3tpg5yoo]حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا جب نکاح ہوا تو ان کی عمر 6 برس تھی ۔۔۔۔۔آگے لکھاہے کہ یہ حدیث دلیل ہے اس بات پر کہ اگر چھوٹے بچے یا بچی کا نکاح اس کے ماں باپ کراسکتے ہیں[/highlight:3tpg5yoo]
    عبارت درج ذیل ہے
    [highlight=#FFBFFF:3tpg5yoo]( قَالَ ) : وَبَلَغَنَا { عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ تَزَوَّجَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَهِيَ صَغِيرَةٌ بِنْتُ سِتَّةِ سِنِينَ وَبَنَى بِهَا وَهِيَ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ ، وَكَانَتْ عِنْدَهُ تِسْعًا } فَفِي الْحَدِيثِ دَلِيلٌ عَلَى جَوَازِ نِكَاحِ الصَّغِيرِ وَالصَّغِيرَةِ بِتَزْوِيجِ الْآبَاءِ
    بحوالہ مبسوط؛ج ۵ص ۴۹۱[/highlight:3tpg5yoo]
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,154
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ مجیب منصور بھائی ۔ شکریہ
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    میرا بھی یہی خیال ھے کہ 9 برس ے تو بہرحال زیادہ عمر تھی نکاح کے وقت رخصتی تو اس سے بھی زیادہ عمر میں ہوئی تھی
     
  6. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جزاک اللہ خیرا ۔ جناب مجیب منصور بھائی ۔
    اللہ تعالی آپکے علم و عرفان میں برکت عطا فرمائے۔ آمین

    سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی عمر مبارک کے حوالے سے اختلاف ہے اور معروضی حالات میں بہت سے علمائے کرام 9 برس کی عمر میں نکاح اور 13 یا 14 برس کی عمر میں رخصتی والی روایت پر اعتبار کرتے ہیں۔

    واللہ ورسولہ :saw: اعلم ۔
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    میرا بھی یہی خیال تھا
     
  8. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    آپ سب کا شکریہ
    میں نے ایک بار پھر کچھ تحقیق کرنے کی کوشش کی حوالہ جات کے ساتھ احادیث پیش خدمت ہیں
    ان شاء اللہ میری بھرپور کوشش ہوگی کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے نکاح کے وقت عمر کے بارے میں جو بھی روایات ہیں ان میں سے کچھ نہ کچھ تخریج کروں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دعاؤں کی درخواست کے ساتھ

    ۔
    درج ذیل احادیث حوالہ جات کے ساتھ ملاحظہ فرمائیے

    صحیح بخاری
    3605 - حَدَّثَنِي فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ
    تَزَوَّجَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ فَنَزَلْنَا فِي بَنِي الْحَارِثِ بْنِ خَزْرَجٍ فَوُعِكْتُ فَتَمَرَّقَ شَعَرِي فَوَفَى جُمَيْمَةً فَأَتَتْنِي أُمِّي أُمُّ رُومَانَ وَإِنِّي لَفِي أُرْجُوحَةٍ وَمَعِي صَوَاحِبُ لِي فَصَرَخَتْ بِي فَأَتَيْتُهَا لَا أَدْرِي مَا تُرِيدُ بِي فَأَخَذَتْ بِيَدِي حَتَّى أَوْقَفَتْنِي عَلَى بَابِ الدَّارِ وَإِنِّي لَأُنْهِجُ حَتَّى سَكَنَ بَعْضُ نَفَسِي ثُمَّ أَخَذَتْ شَيْئًا مِنْ مَاءٍ فَمَسَحَتْ بِهِ وَجْهِي وَرَأْسِي ثُمَّ أَدْخَلَتْنِي الدَّارَ فَإِذَا نِسْوَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فِي الْبَيْتِ فَقُلْنَ عَلَى الْخَيْرِ وَالْبَرَكَةِ وَعَلَى خَيْرِ طَائِرٍ فَأَسْلَمَتْنِي إِلَيْهِنَّ فَأَصْلَحْنَ مِنْ شَأْنِي فَلَمْ يَرُعْنِي إِلَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضُحًى فَأَسْلَمَتْنِي إِلَيْهِ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ
    [highlight=#FFFF80:2qo0cqtg]بحوالہ۔صحیح بخاری ،المناقب،باب تزویج النبی صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ وقدومہاالمدینۃ ۱۲/۲۸۲[/highlight:2qo0cqtg]

    3607 - حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ
    تُوُفِّيَتْ خَدِيجَةُ قَبْلَ مَخْرَجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمَدِينَةِ بِثَلَاثِ سِنِينَ فَلَبِثَ سَنَتَيْنِ أَوْ قَرِيبًا مِنْ ذَلِكَ وَنَكَحَ عَائِشَةَ وَهِيَ بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ ثُمَّ بَنَى بِهَا وَهِيَ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ
    [highlight=#FF8040:2qo0cqtg]بحوالہ۔صحیح بخاری ،المناقب،باب تزویج النبی صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ وقدومہاالمدینۃ ۱۲/۲۸۴[/highlight:2qo0cqtg]
    صحیح بخاری کی ان دونوں حدیثوں سے معلوم ہوا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی نکاح کے وقت عمرچھ سال اور رخصتی کے وقت نو سال تھی

    ابوداؤد
    1811 - حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو كَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ
    تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا بِنْتُ سَبْعٍ قَالَ سُلَيْمَانُ أَوْ سِتٍّ وَدَخَلَ بِي وَأَنَا بِنْتُ تِسْعٍ
    [highlight=#FFBFFF:2qo0cqtg]بحوالہ ۔ابوداؤد،باب تزویج الصغار،6/18[/highlight:2qo0cqtg]
    اس حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ جس وقت مجھ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کیا تو میری عمر سات سال تھی ۔سلیمان راوی کو شک ہواس بنا پرکہا کہ یاچھ سال
    اور آگے حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ جس وقت رخصتی ہوئی اس وقت میری عمر نو سال تھی
     
  9. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    تحقیق و تخریج کا شکریہ ۔
    جزاک اللہ جناب بھائی مجیب منصور صاحب
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ مجیب جی
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,154
    ملک کا جھنڈا:
    مجیب منصور بھائی ۔ اللہ تعالی آپکو اجرعظیم عطا فرمائے۔ آمین
    حقائق و دلائل ہم تک پہنچانے کا شکریہ
     
  12. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    زاہرا بھن
    خوشی بھن
    اور
    نعیم بھائی
    آپ سب کا بہت بہت شکریہ
    [highlight=#FFFF00:rq47an9d]بارک اللہ لکم وزادکم علماوعملاومالا[/highlight:rq47an9d]
     
  13. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جزاک اللہ۔

    صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
     

اس صفحے کو مشتہر کریں