1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حضرت امام جعفر صادق ؒ کی تین نصیحتیں

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از بزم خیال, ‏14 فروری 2015۔

  1. بزم خیال
    آف لائن

    بزم خیال ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2009
    پیغامات:
    2,753
    موصول پسندیدگیاں:
    334
    ملک کا جھنڈا:
    ہمارے اکابر واسلاف ہمیشہ علم وحکمت کی جستجو میں رہتے، خوب سے خوب تر کی تلاش انھیں بے چین وبے قرار رکھتی،شہرت ومرجعیت کی بہت سی منزلوں کو طے کرنے کے باوجود وہ اکتسابِ فیض کیلئے ہر دروازے پر حاضر ہونے کیلئے آمادہ رہتے تھے۔ حضرت سفیان ثوری رحمة اللہ علیہ اپنے زمانے کے یگانہ روزگار تھے ، علم کا کونسا شعبہ ایسا ہے، جس میں ان کی بات کو حجت تسلیم نہ کیا جاتا،اسکے ساتھ ساتھ زہد واتقاءاورروحانیت میں فردِ فرید جانے جاتے تھا ، اپنے سارے کمالات کی نفی کرکے حضر ت امام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کی مجلس میں حاضر ہوتے ،ایک دن مجلس برخاست ہونے پربھی وہیں بیٹھے رہے اورامام صاحب کی خدمت میں عرض گزار ہوئے ،آج میں آپ سے کسی خصوصی نصیحت کا خواستگار ہوں اورجب تک آپ التفات نہیں فرمائیں گے میں یہاں سے اٹھوں گا نہیں ،امام صاحب نے یہ ذوق طلب دیکھا تو ارشادفرمایا :سفیا ن میں تمہیں آج چند مفید ترین باتیں بتاتا ہوں ،لیکن یادرکھو کہ باتوں سے عمل کرنازیادہ بہتر ہوتا ہے،باتیں کم کیا کرو،عمل پر زیادہ زور دیا کرو ،اچھا سنو، اگر اللہ رب العزت تمہیں اپنی کوئی نعمت عطا فرمائے اورتم یہ چاہو کہ وہ انعام برقرار بھی رہے تو زبان وعمل سے اس کا شکر اداکیا کرو۔قرآن مقدس میں اللہ جل شانہ کا یہ وعدہ ہے کہ اگر کوئی بندہ اسکی نعمت کے حصول کے بعد اس کا شکر بجا لائے گا تو اس کو اورزیادہ انعام عطاءفرمائے گا۔اور اے سفیان ! تم خوب جانتے ہوکہ اللہ کریم وعدہ خلافی نہیں کیاکرتا اورسنو اگر تم کبھی اپنے رزق میں کسی قسم کی تنگی اورکمی محسوس کرو تو کثرت سے توبہ اوراستغفار کرو، یہ طریقہ بھی قرآن پاک ہی تلقین کردہ ہے، رزق کی تنگی، دشواری اورکمی میں اعمال کی خرابی کا بھی بہت عمل دخل ہوتا ہے ۔انسان کو یہ یادنہیں رہتا کہ اسکے اعمال میں خرابی اورکوتاہی ہے ، لیکن جب اسکی پاداش میں اس کا رزق تنگ ہونے لگتا ہے تو وہ الٹا اللہ رب العزت کی عطاؤں کی شکایت کرنے لگتا ہے، اس تنگی اوردشواری سے نکلنے کا سہل طریقہ یہ ہے کہ انسان اپنے اعمال پر کثرت سے توبہ واستغفار کرے تاکہ دانستہ یا نادانستہ غلطیوں اور کوتاہیوں کا ازالہ ہو اوراسکے گناہوں کی نحوست زائل ہوجائے۔
    اوراے سفیان !اگر تمہیں کسی حاکم یا ظالم سے کسی قسم کے نقصان کااندیشہ ہو تو کثرت کے ساتھ لاحول ولاقوة الا باللہ کا ورد کیاکرو،کیونکہ یہ مبارک کلمہ کشائش وکشادگی کی کنجی اورجنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے ،تم خود مشاہدہ کر لوگے یہ کلمہ کس طرح تمہیں ظالم کے ظلم سے محفوظ ومامون رکھتا ہے۔یہ سن کر حضرت سفیان ثوری نے (علامتی طور پر ) مٹھی باندھ لی اورعرض کی ،میںآپ کی ان نصیحتوں کو کبھی فراموش نہیں کروں گا۔آپ نے فرمایا:اگر تم میر ی ان باتوں پر عمل کروگے تو ہمیشہ نفع میں رہوگے ۔اللہ تمہارا حامی وناصر اورمددگار ہو۔
     
    آصف احمد بھٹی, ملک بلال, نعیم اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جناب
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ ۔
    مختصر کلمات میں خوبصورت نصحیت ہے۔
    اگر ہم خلوص دل سے تعلیماتِ اسلام پر عمل شروع کردیں تو زندگی بہت آسان ہوجائے۔
     
  4. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ و جزاکم اللہ خیر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں