1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حسن اور خوبصورتی (اشعار کی رو سے)

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ساگراج, ‏18 مئی 2008۔

  1. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    کاشفی بھیا، بہت خوب
     
  2. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    اے حسنِ بے پرواہ تجھے شبنم کہوں، شعلہ کہوں
    پھولوں میں بھی شوخی تو ہے، کس مگر تجھ سا کہوں

    گیسو اڑے مہکی فضا، جادو کریں آنکھیں تیری
    سویا ہوا منظر کہوں یا جاگتا سپنا کہوں

    چاند کی تو ہے چاندنی لہروں کی تو ہے راگنی
    جانِ تمنا میں تجھے کیا کیا کہوں، کیا نہ کہوں


    بشیر بدر
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    مری آنکھوں سے ظاہر خُونفشانی اب بھی ہوتی ہے
    نگاہوں سے بیاں دل کی کہانی ، اب بھی ہوتی ہے

    بہِشتوں سے خفا دُنیائے فانی اب بھی ہوتی ہے
    جُنوں کو حرصِ عُمر ِ جاودانی ، اب بھی ہوتی ہے

    سُرور آرا شرابِ ارغوانی اب بھی ہوتی ہے
    مرے قدموں میں دُنیا کی جوانی، اب بھی ہوتی ہے

    کوئی جھونکا تو لاتی،اے نسیم ، اطرافِ کنعاں تک
    سوادِ مصر میں عنبر فشانی ، اب بھی ہوتی ہے

    وہ شب کو مُشکبو پردوں میں چُھپ کر آ ہی جاتے ہیں
    مرے خوابوں پر اُن کی مہربانی، اب بھی ہوتی ہے

    کہیں سے ہات آ جائے تو ہم کو بھی کوئی لادے
    سُنا ہے اِس جہاں میں شادمانی ، اب بھی ہوتی ہے

    ہلال و بدر کے نقشے سبق دیتے ہیں اِنساں کو
    کہ ناکامی بنائے کامرانی ، اب بھی ہوتی ہے

    کہیں اغیار کے خوابوں میں چُھپ چُھپ کر نہ جاتے ہوں
    وہ پہلوُ میں ہیں لیکن بدگمانی، اب بھی ہوتی ہے

    سمجھتا ہے شکستِ توبہ ، اشکِ توبہ کو زاہد
    مری آنکھوں کی رنگت ارغوانی ، اب بھی ہوتی ہے

    وہ برساتیں ، وہ باتیں ، وہ ملاقاتیں کہاں ہمدم
    وطن کی رات ہونے کو سُہانی ، اب بھی ہوتی ہے

    خفا ہیں ، پھر بھی آ کر چھیڑ جاتے ہیں تصوّر میں
    ہمارے حال پر کچھ مہربانی ، اب بھی ہوتی ہے

    زباں ہی میں نہ ہو تاثیر تو میں کیا کروں ، ناصح!
    تری باتوں سے پیدا سر گرانی ، اب بھی ہوتی ہے

    تمہارے گیسوؤں کی چھاؤں میں اِک رات گزری تھی
    ستاروں کی زباں پر یہ کہانی ، اب بھی ہوتی ہے

    پسِ توبہ بھی پی لیتے ہیں ،جامِ غنچہ و گُل سے
    بہاروں میں جنوں کی میہمانی ، اب بھی ہوتی ہے

    کوئی خوش ہو ، مری مایوسیاں فریاد کرتی ہیں
    الٰہی !کیا جہاں میں شادمانی ، اب بھی ہوتی ہے

    بُتوں کو کر دیا تھا جس نے مجبورِ سخن اختر
    لبوں پر وہ نوائے آسمانی ، اب بھی ہوتی ہے​
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    دعا دعا وہ چہرہ
    حیا حیا وہ آنکھیں
    صبا صبا وہ زلفیں

    چلے لہو گردش میں
    رہے آنکھ میں‌ دل میں
    بسے میرے خوابوں میں
    جلے اکیلے پن میں
    ملے ہر ایک محفل میں

    دعا دعا وہ چہرہ۔۔۔

    کبھی کسی چلمن کے پیچھے
    کبھی درخت کے نیچے
    کبھی وہ ہاتھ پکڑتے
    کبھی ہوا سے ڈرتے
    کبھی وہ بارش اندر
    کبھی وہ موج سمندر
    کبھی وہ سورج ڈھلتے
    کبھی وہ چاند نکلتے
    کبھی خیال کی رو میں
    کبھی چراغ کی لو میں

    دعا دعا وہ چہرہ۔۔۔

    کبھی بال سکھائے آنگن میں
    کبھی مانگ نکالے درپن میں
    کبھی چلے پون کے پاؤں میں
    کبھی ہنسے دھوپ میں چھاؤں میں
    کبھی پاگل پاگل نینوں میں
    کبھی چھاگل چھاگل سینوں میں
    کبھی پھولوں پھول وہ تھالی میں
    کبھی دیوں بھری دیوالی میں
    کبھی سجا ہوا آئینے میں
    کبھی دعا بنا وہ زینے میں
    کبھی اپنے آپ سے جنگوں میں
    کبھی جیون موج ترنگوں میں
    کبھی نغمہ نور فضاؤں میں
    کبھی مولا حضور دعاؤں میں
    کبھی رکے ہوئے کسی لمحے میں
    کبھی دکھے ہوئے کسی چہرے میں

    وہی چہرہ بولتا رہتا ہوں
    وہی آنکھیں سوچتا رہتا ہوں
    وہی چہرہ دیکھتا رہتا ہوں




    (عبیداللہ علیم)
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    دعا دعا وہ چہرہ
    حیا حیا وہ آنکھیں
    صبا صبا وہ زلفیں

    بہت خوب جناب۔۔۔ :dilphool:
     
  6. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    کاشفی بھیا پسندیدگی کا بہت شکریہ
    :dilphool:
     
  7. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    تیری زلفیں بکھرنے کو گھٹا کہہ دوں تو کیسا ہو
    تیرے آنچل کے اڑنے کو صبا کہہ دوں تو کیسا ہو

    بظاہر چپ ہو لیکن پھر بھی آنکھوں ‌میں ہیں ‌افسانے
    تیری خاموشیوں کو بھی صدا کہہ دوں تو کیسا ہو

    میرے شکوے شکایت پر بھی مجھ سے پیار کرتی ہو
    تیری چاہت کو میں سب سے جدا کہہ دوں تو کیسا ہو

    تیری یادیں میرے دل پر عجب سا شور کرتی ہیں
    تیری یادوں کو گر میں اک نشہ کہہ دوں تو کیسا ہو

    تمہارے بن مجھے جینا بڑا دشوار لگتا ہے
    تمہیں میں اپنے جینے کی وجہ کہہ دوں تو کیسا ہو

    جو تم ناراض نہ ہو تو مجھے اک بات کہنی ہے
    اگر میں پیار سے تم کو وفا کہہ دوں تو کیسا ہو
     
    ظہیر عباس ورک اور وسیم باجوہ .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ھمم۔۔۔بہت خوب جناب بہت خوب۔۔۔میرے شکوے شکایت پر بھی مجھ سے پیار کرتی ہو


    بہت خوب۔۔۔ :dilphool:
     
  9. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ بھئی واہ، بہت خوب۔
     
  10. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    اس زخم ِ جاں کے نام ، جو اب تک نہیں‌بھرا

    اس زندہ دل کے نام ، جو اب تک نہیں مرا

    اس زندگی کے نام، گزارا نہیں جسے

    اس قرض ِ فن کے نام، اُتارا نہیں جسے

    اہل نظر کے نام، جو جوہر شناس ہیں

    اہل وفا کے نام، جو فن کی اساس ہیں

    ان دوستوں کے نام، جو گوشہ نشین ہیں

    ان بےحسوں کے نام، جو بار ِ زمین ہیں

    ان اہل ِ دل کے نام، جو راہوں کی دھول ہیں

    ان حوصلوں کے نام، جنہیں‌ دکھ قبول ہیں

    اس شعلہ رخ کے نام، کہ روشن ہے جس سے رات

    ہے ضوفشاں اندھیرے میں ہر نقطءِ کائنات

    اور حسنِ باکمال کی راعنائیوں کے نام

    اور اپنے ذہن و قلب کی تنہائیوں کے نام
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    دو بھید بھری آنکھیں

    دو بھید بھری آنکھیں
    اک خواب کی چلمن سے
    ہر رات مجھے دیکھیں
    دو بھید بھری آنکھیں
    ہر صبح کو چڑیوں کی
    چہکار میں ڈھل جائیں
    پھولوں کی قبا پہنیں
    شبنم میں‌ بدل جائیں
    ہر شام ہواؤں سے
    احوال میرا پوچھیں
    دو بھید بھری آنکھیں
    کرتی ہیں عجب باتیں
    کاجل کی زباں سے یہ
    دل لیتی چلی جائیں
    انداز ِ بیاں سے یہ
    دو بھید بھری آنکھیں
    اک خواب کی چلمن سے
    ہر رات مجھے دیکھیں
    دو بھید بھری آنکھیں

    امجد اسلام امجد​
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ساگراج بھائی ۔
    امجد اسلام امجد اپنی طرز میں انوکھا شاعر ہے۔
    شئیرنگ کا شکریہ ۔
     
  13. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    کبھی کتابوں میں پھول رکھنا، کبھی درختوں پہ نام لکھنا
    ہمیں بھی یاد آج تک، وہ نظر سے حرفِ سلام لکھنا

    وہ چاند چہرے ، وہ بہکی باتیں ، سلگتے دن تھے مہکتی راتیں
    وہ چھوٹے چھوٹے سے کاغذوں پر محبتوں کے پیغام لکھنا

    گلاب چہروں سے دل لگانا، وہ چپکے چپکے نظر ملانا
    وہ آرزؤں کے خواب بننا ، وہ قصہ ناتمام لکھنا

    مرے نگر کی حسین فضاؤ ! کہیں جو ان کا نشان بتاؤ
    تو پوچھنا یہ، کہاں بسے وہ ، کہاں ہے ان کا قیام لکھنا

    کھلی فضاؤں میں سانس لینا ،عبث ہے اب تو گھٹن ہے ایسی
    کہ چاروں جانب شجر کھڑے ہیں ، صلیب صورت تمام لکھنا

    گئی رُتوں میں "حسن " ہمارا ،بس ایک ہی تو مشغلہ تھا
    کسی کے چہرے کو صبح کہنا، کسی کی زلفوں کو شام لکھنا
    ۔۔۔
    حسن رضوی​
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:

    بہت خوب۔ بےباک بھائی ۔ ڈاکٹر حسن رضوی مرحوم کے کلام سے عمدہ انتخاب۔
    بہت شکریہ ۔
     
  15. عباس حسینی
    آف لائن

    عباس حسینی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2009
    پیغامات:
    392
    موصول پسندیدگیاں:
    23
    ملک کا جھنڈا:
    پوچھا جو ان سے چاند نکلتا ہے کس طرح؟
    زلفوں ‌کو رخ‌ پہ ڈال کے جھٹکا دیا کہ یو
    ں
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    جواب: حسن اور خوبصورتی (اشعار کی رو سے)

    بارہا مجھ سے کہا دل نے کہ اے شعبدہ گر
    تو کہ الفاظ سے اصنام گری کرتا ہے
    کبھی اس حسنِ دل آرا کی بھی تصویر بنا
    جو تیری سوچ کے خاکوں میں لہو بھرتا ہے
    بارہا دل نے یہ آواز سنی اور چاہا
    مان لوں مجھ سے جو وجدان میرا کہتا ہے
    لیکن اس عجز سے ہارا میرے فن کا جادو
    چاند کو چاند سے بڑھ کر کوئی کیا کہتا ہے۔
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. محمد طاہر
    آف لائن

    محمد طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏28 ستمبر 2011
    پیغامات:
    64
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: حسن اور خوبصورتی (اشعار کی رو سے)

    ملائم ہاتھ ، خم زُلف ، ادا نئ ، اور یاقوت ہونٹ
    قتل باقی ہے ، .............عذر تو سب تمام ہووے
     
  18. انیلہ محمود
    آف لائن

    انیلہ محمود ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2011
    پیغامات:
    52
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: حسن اور خوبصورتی (اشعار کی رو سے)

    شکیب جلالی کا ایک شعر

    گھبرا کے چاند چھپ گیا بادل کی اوٹ میں
    بے ساختہ وہ جان ِ حیا یاد آ گئی
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. انیلہ محمود
    آف لائن

    انیلہ محمود ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2011
    پیغامات:
    52
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: حسن اور خوبصورتی (اشعار کی رو سے)

    قتیل شفائی کا ایک شعر

    وہ ترے حسن کی قیمت سے نہیں ہیں واقف
    پنکھڑی کو جو ترے لب کا بدل کہتے ہیں
     
    ملک فاروق اور وسیم باجوہ .نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    حسیں تیری آنکھیں حسیں تیرے آنسو
    یہیں ڈوب جانے کو جی چاہتا ہے
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    مجھ کو معلوم نہیں حُسن کی تعریف مگر
    میری نظر میں وہ حسیں ہے جو تجھ جیسا ہے
     
  22. وسیم باجوہ
    آف لائن

    وسیم باجوہ ممبر

    شمولیت:
    ‏4 اگست 2016
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    52
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام و علیکم
    میری سب احباب سے گزارش ہے کہ شعر کے ساتھ شاعر کا نام بھی لکھنے کی کوشش کریں
     
  23. وسیم باجوہ
    آف لائن

    وسیم باجوہ ممبر

    شمولیت:
    ‏4 اگست 2016
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    52
    ملک کا جھنڈا:
    بہت
    بہتـــــــــــــــــــــــــــــــرین انتخاب
     
  24. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    تیری خوشبو سے مہکنے لگا گلشن گلشن
    ڈالیاں پھولوں کی جھک کر تجھے کہتی ہیں سلام
     
    وسیم باجوہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. حافظ محمد عمران
    آف لائن

    حافظ محمد عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏22 دسمبر 2016
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی صورت کو سنورنے کی ضرورت کیا ہے
    سادگی میں بھی قیامت کی ادا ہوتی ہے
    تم جو آ جاتے ہو مسجد میں ادا کرنے نماز
    تم کو معلوم ہے کتنوں کی قضا ہوتی ہے
     
  26. حافظ محمد عمران
    آف لائن

    حافظ محمد عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏22 دسمبر 2016
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    یہ تبسم یہ عارض یہ روشن جبیں
    یہ ادا یہ نگاہیں یہ زلفیں حسیں
    آئینے کی نظر لگ نہ جائے کہیں
    جانِ جاں اپنا صدقہ اتارا کرو
     
  27. حافظ محمد عمران
    آف لائن

    حافظ محمد عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏22 دسمبر 2016
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    آپ اس طرح تو ہوش اُڑایا نہ کیجئے
    یوں بن سنور کے سامنے آیا نہ کیجئے
     
  28. حافظ محمد عمران
    آف لائن

    حافظ محمد عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏22 دسمبر 2016
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    انداز اپنے آئینے میں دیکھتے ہیں وہ
    اور یہ بھی دیکھتے ہیں کوئی دیکھتا نہ ہو
     
  29. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سے
    جس نے اس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا
    جس کی اُلفت میں بھلا رکھی تھی دنیا ہم نے
    دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا

    آشنا ہیں تیرے قدموں سے وہ راہیں جن پر
    اس کی مدہوش جوانی نے عنایت کی ہے
    کارواں گزرے ہیں جن سے اسی رعنائی کے
    جس کی ان آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے

    تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں
    اس کے ملبوس کی افسردہ مہک باقی ہے
    تجھ پہ بھی برسا ہے اس بام سے مہتاب کا نور
    جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے

    تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی وہ رخسار وہ ہونٹ
    زندگی جن کے تصور میں لُٹا دی ہم نے
    تجھ پہ اُٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں
    تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے

    فیض​
     
  30. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:

    حسن جاناں کی تعریف ممکن نہیں
    تو بھی دیکھے اگر تو کہے ہمنشین
    آفریں آفریں۔۔۔ آفریں آفریں
    حسن جاناں کی تعریف ممکن نہیں

    ایسا دیکھا نہیں خوبصورت کوئی
    جسم جیسے ہے جنتا کی مورت کوئی
    جسم نغمہ کوئی۔۔ جسم خوشبو کوئی
    جسم جیسے مچلتی ہوئی راگنی
    جسم جیسے مہکتی ہوئی چاندنی
    جسم جیسے کہ سورج کی پہلی کرن
    جسم ترشا ہوا دلکش و دلنشین
    صندلین صندلین۔۔ مرمریں مرمریں
    صندلین صندلین۔۔ مرمریں مرمریں
    حسن جاناں کی تعریف ممکن نہیں
    چہرہ ایک پھول کی طرح شاداب ہے
    چہرہ اس کا ہے یا کوئی مہتاب ہے
    چہرہ جیسے کلی۔۔ چہرہ جیسے کنول
    چہرہ جیسے تصور بھی تصویر بھی
    چہرہ ایک خواب بھی طہرہ تعبیر بھی
    چہرہ کوئی الف لیلی کی داستان
    چہرہ اک پل یقین۔۔ چہرہ اک پل گماں
    چہرہ جیسے کہ چہرہ کہیں بھی نہیں
    آفریں آفریں۔۔۔ آفریں آفریں
    آنکھیں دیکھیں تو میں دیکھتا رہ گیا
    جام دونوں اور دونوں ہی دو آتشہ
    آنکھیں یا میکدے کے دو باب ہیں
    آنکھیں انکو کہوں یا کہوں خواب ہیں
    آنکھیں نیچی ہوئی تو حیا بن گئیں
    آنکھیں اونچی ہوئی تو دعا بن گئیں
    آنکھیں اٹھ کر جھکی تو دعا بن گئیں
    آنکھیں جھک کر اٹھی تو قضا بن گئیں
    آنکھیں جن میں ہے آسمان و زمین
    نرگسی نرگسی۔۔ سرمئی سرمئی
    نرگسی نرگسی۔۔ سرمئی سرمئی
    آفریں آفریں۔۔۔ آفریں آفریں

    حسن جاناں کی تعریف ممکن نیں

    شاعر :
    حسرت جئے پوری​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں