1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حجاب اور ماسک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زنیرہ گل

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏16 مارچ 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    عورتوں کا حجاب یا چہرے کو ڈھانکنے والا نقاب دنیا کے کئی ممالک میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ کچھ ممالک نے اس پر مکمل تو کچھ نے جزوی پابندیاں عائد کی ہیں . فرانس، اسپین ، بلجئیم ، اطالیہ ، سویٹزرلینڈ کے اطالوی زبان گو علاقے ، ڈنمارک ، ترکی، ہالینڈ، روس ، چین کے شہر میں برقعے پر پابندی اور لٹویا میں ممکنہ مکمل پابندی ہے
    [​IMG]
    اسلام مخالف اقدامات، دراصل مغرب میں اسلام کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مقبولیت کا راستہ روکنے کی ناکام کوششیں ہیں؛ کیوں کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران، جس طرح مغرب میں اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اس نے صہیونی آلہٴ کاروں کی نیندیں اڑادی ہیں، صرف امریکا میں سالانہ ۲۰ ہزار افراد دائرئہ اسلام میں داخل ہورہے ہیں۔ اب تک جس تہذیب وتمدن کو مادہ پرستی اور خدا بیزاری کے لباس میں پیش کیا جاتا رہا ہے، آج وہ دیمک زدہ لکڑی کی تصویر پیش کررہی ہے۔ کل تک جس کلچر اور ثقافت کو مثالی کہا جاتا تھا، آج اسی کے دل دادہ اس سے اعلانِ برأت کررہے ہیں، مغرب میں اسلام کی روز بہ روز بڑھتی مقبولیت، اسلام کی حقانیت اور پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وصلم کی صداقت کی سب سے بڑی دلیل ہی کہی جاسکتی ہے۔

    یورپ میں فرانس کے بعد ہالینڈ میں بھی برقع پہننے پر پابندی کا اعلان کردیاگیا ہے۔ وزیراعظم میکسین کا کہنا ہے کہ برقع کے علاوہ عوامی جگہوں پر ہیلمٹ پہننے پر بھی بندش ہوگی۔ ہالینڈ کی وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سال سے برقع، نقاب یا حجاب اورایسے ملبوسات جن سے چہرہ نظر نہ آئے، کے پہننے پر مکمل پابندی ہوگی۔ ہالینڈ کے وزیراعظم میکسین نے ایمسٹرڈم میں میڈیا کو بتایا کہ یہ پابندی صرف برقع یا دیگر اسلامی ملبوسات پر نہیں؛ بلکہ یہ پابندی چہرہ چھپانے والی ہر چیز پر ہوگی۔

    اب سوال یہ ہے کہ کرونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور تقریباً ہر فرد کے چہرے پر ماسک نظر آرہے ہیں تو کیا نقاب پر پابندی لگانے والے اب ماسک پر بھی پابندی لگائیں گے یا مجبوری کا ڈرامہ کر کے عوام کو بیوقوف بنائیں گے؟
     

اس صفحے کو مشتہر کریں