1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حبیب عجمی رحمۃ اللہ علیہ

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالرحمن حاجی خانی زمان, ‏11 ستمبر 2014۔

  1. عبدالرحمن حاجی خانی زمان
    آف لائن

    عبدالرحمن حاجی خانی زمان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2014
    پیغامات:
    78
    موصول پسندیدگیاں:
    92
    ملک کا جھنڈا:
    طریقت کے بہادر ، شریعت کے کان حبیب عجمی ایک بلند ہمت اور قابل قدر بزرگ تھے اہل زمانہ میں ان کی قدر و منزلت بہت زیادہ تھی – انکی توبہ کی ابتدا خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کے دست مبارک پر ہوئی – وہ پہلے سود کھاتے تھے اور فسق و فجور میں مبتلا تھے – باری تعالی نے ان کو توبہ کی توفیق عطا فرمائی وہ راہ راست پر آے اور علم و معاملت کا بیشتر حصہ خواجہ حسن بصری سے حاصل کیا – ان کی زبان فارسی تھی اور عربی سے نا بلند تھے – اللہ تعالی نے ان کو بہت سی کرامات سے مخصوص کیا تھا – ایک روز خواجہ نماز مغرب کے وقت ان کے حجرہ کے پاس سے گزرے وہ تکبیر نماز کہہ کر نماز میں مشغول ہو گئے – خواجہ حسن بصری اندر آے مگر ان کے پیچھے نماز میں کھڑے نہ ہوے کیونکہ وہ عربی زبان کو صحیح ادا نہیں کر سکتے تھے – خواجہ صاحب نے رات کو خواب میں ذات باری کو دیکھا اور پوچھا '' بارے خدایا ! تیری رضا کس چیز میں ہے - ‏‏'' ارشاد ہوا : اے حسن ! تجھے میری رضا کا مقام ملا مگر تو مستفید نہ ہو سکا – اگر کل رات حبیب کے پیچھے نماز ادا کر لیتا تو اس کی صحت نیت تجھے عبادت کی حقیقت سے آشنا کر دیتی اور میں تجھ سے راضی ہو جاتا : - مشائخ طریقت میں مشہور ہے کہ جب خواجہ حسن بصری حجاج کی پکڑ دھکڑ سے بھاگ کر حبیب کے حجرے میں پناہ گزیں ہوے تو حجاج کے سپاہیوں نے حبیب سے پوچھا : '' کیا تو نے حسن بصری کو کہیں دیکھا ہے ؟ '' – حبیب رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیا – دیکھا ہے اور وہ میرے حجرے میں بند ہے – سپاہی حجرے میں گئے وہاں کسی کو نہ پایا اور سمجھے کہ حبیب رحمۃ اللہ علیہ نے ان کا مذاق اڑایا ہے اس پر سختی کی – حبیب نے قسم کھائی : دوبارہ ، سہ بارہ حجرے کی تلاشی لی گئی مگر خواجہ حسن بصری کہیں نظر نہ آے – جب سپاہی واپس چلے گئے تو خواجہ صاحب حجرے سے باہر نکلے اور فرمایا : حبیب ! تیری برکت سے میں کسی کو نظر نہیں آیا مگر تو نے ظالموں سے کیوں کہا کہ میں حجرے میں بند ہوں – حبیب نے جواب دیا : یہ میری برکت نہ تھی – صرف میرے سچ بولنے کی برکت تھی – اگر میں جھوٹ بولتا تو شاید ہم دونوں رسوا ہوتے -
     
    نعیم اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حبیب نے جواب دیا : یہ میری برکت نہ تھی – صرف میرے سچ بولنے کی برکت تھی – اگر میں جھوٹ بولتا تو شاید ہم دونوں رسوا ہوتے -

    سبحان اللہ العظیم۔ عظیم لوگوں کا عظیم کردار
     
    عبدالرحمن حاجی خانی زمان نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. عبدالرحمن حاجی خانی زمان
    آف لائن

    عبدالرحمن حاجی خانی زمان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2014
    پیغامات:
    78
    موصول پسندیدگیاں:
    92
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں