1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جُز تیرے کوئی بھی دِن رات نہ جانے میرے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏26 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    جُز تیرے کوئی بھی دِن رات نہ جانے میرے
    تو کہاں ہے مگر اے دوست پُرانے میرے

    تو بھی خوشبو ہے مگر میرا تجسس بے کار
    برقِ آوارہ کی مانند ٹھکانے میرے

    شمع کی لو تھی کہ وہ توُ تھا مگر ہجر کی رات
    دیر تک روتا رہا کوئی سرہانے میرے


    خلق کی بے خبری ہے کہ میری رُسوائی
    لوگ مُجھ کو ہی سُناتے ہیں فسانے میرے

    لُٹ کے بھی خوش ہوں کہ اشکوں‌ سے بھرا ہے دامن
    دیکھ غارت گری دِل یہ بھی خزانے میرے

    آج اک اور برس بیت گیا اُس کے بغیر
    جِس کے ہوتے ہوئے تھے ذمانے میرے

    کاش تو بھی میری آواز سُنتا ہو
    پھر پُکارا ہے تُجھے دِل کی صدا نے میرے

    کاش تو بھی کبھی آئے مسیحائی کو
    لوگ آ تے ہیں بُہت دِل کودُکھانے میرے

    تو ہے کِس حال میں اے ذود فراموش میرے
    مُجھ کو تو چھین لیا عہدِ وفا نے میرے

    چارہ گر یوں تو بُہت ہیں‌مگر اے جانِ فراز
    جُز ترےاور کوئی غم نہ جانے میرے​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں