1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جس کا رشتہ مرے اخلاص کی جاگیر سے ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏4 اگست 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    جس کا رشتہ مرے اخلاص کی جاگیر سے ہے
    وہ نہ پابند رسن ہے نہ ہی زنجیر سے ہے
    آج بھی گر د سیاست میں نہیں چھپ سکتی
    وہ محبت جو مجھے وادی کشمیر سے ہے
    مظلوم کے سینے کی صدا اور ہی کچھ ہے
    کشمیر کا اب کرب نوا اور ہی کچھ ہے
    ظالم کو ابھی ہوش نہیں، سوچ لے انجام
    اس خون کی تاثیر نوا اور ہی کچھ ہے
    دیتے ہیں بہت مشورے ہر چند مسیحا
    کشمیر، ترے غم کی دوا اور ہی کچھ ہے
    ؎چنار ہے لہو لہو، بہار ہے لہو لہو
    ہیں ان گنت شہادتیں، پکار ہے لہو لہو
    ؎شکستہ خواب ہیں آنکھوں میں سب کی
    عجب سا خوف ہے جو چھار ہا ہے
    خبر کیا خاک امیر شہر کو ہے
    امیر شہر تو سستا رہا ہے
    ؎دعائیں کرتا رہتا ہے دل دلگیر میرا
    خدا آزاد کروا دے حسین کشمیر میرا
    جہاں بھی پاؤں گی انسانیت کے دشمنوں کو
    کماں اس رخ تنے گی اور کھنچے گا تیر میرا
    شاہدہ لطیف

     

اس صفحے کو مشتہر کریں