1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جذباتِ امتنان و اطمینان

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏22 نومبر 2006۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جذباتِ امتنان و اطمینان

    ناموس و شرف میرے کسی کا م تو آیا
    صد شکر غلاموں میں تیرے نام تو آیا

    آئینِ محبت کا تقاضے بھی عجب ہیں
    اعزاز ہے میرے لیے الزام تو آیا

    الزام تیرے نام کا جو دیتی ہے دنیا
    ناطہء درِیار کا انعام تو آیا

    اس ہستیء محروم نے تاعمر جو ڈھونڈا
    وہ جلوہء پرنور سرِ شام تو آیا

    اک شورِ محبت کو سکوں سمجھ رہا تھا
    اے قلبِ پریشاں تجھے آرام تو آیا

    بیمارِ محبت کے لیے آسِ شفا ہے
    وہ خود تو نہ آئے چلو پیغام تو آیا

    کچھ چھید ہیں جھولی میں بھی اعراض وجفا کے
    بارانِ تیقّن میں سے اِبہام تو آیا

    یوں کربِ جدائی سے میں مر ہی چکاتھا
    اب موت جو آئی لگے اِدغام تو آیا

    انمول رضاسمجھا تھا جس قلبِ تہی کو
    بازارِ حبیباں میں سے بےدام تو آیا


    محمد نعیم رضا​
     
  2. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
  3. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    آئینِ محبت کے تقاضے بھی عجب ہیں
    اعزاز ہے میرے لیے الزام تو آیا​
    جزاک اللہ
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    دعاؤں میں یاد رکھا کریں اس عاجز و حقیر کو ۔ یہی التماس ہے !
     
  5. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    متاثر کن کلام ہے ۔
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں