1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا مجروح سلطان پوری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سید شہزاد ناصر, ‏24 اگست 2018۔

  1. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا
    سوزِ جاناں دل میں سوزِ دیگراں بنتا گیا

    رفتہ رفتہ منقلب ہوتی گئی رسمِ چمن
    دھیرے دھیرے نغمۂ دل بھی فغاں بنتا گیا

    میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
    لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

    میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغرِ ہر خاص و عام
    یوں تو جو آیا وہی پیرِ مغاں بنتا گیا

    جس طرف بھی چل پڑے ہم آبلہ پایانِ شوق
    خار سے گل اور گل سے گلستاں بنتا گیا

    شرحِ غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور
    لفظ جو منہ سے نہ نکلا داستاں بنتا گیا

    دہر میں مجروح کوئی جاوداں مضموں کہاں
    میں جسے چھوتا گیا وہ جاوداں بنتا گیا
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں