1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تینوں مسلح افواج کے قوانین میں ترمیم کا ایکٹ، آج سینیٹ سے منظوری کی تیاریاں

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏8 جنوری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    تینوں مسلح افواج کے قوانین میں ترمیم کا ایکٹ، آج سینیٹ سے منظوری کی تیاریاں
    upload_2020-1-8_1-53-21.jpeg
    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے مسلح افواج سے متعلق ترامیم کے بل متفقہ طور منظور کر لیے۔ بل منظوری کیلئے بدھ کو سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔ سینیٹ سے منظوری کے بعد مسلح افواج سے متعلق قانون سازی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔

    تفصیل کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ان کیمرہ اجلاس میں مسلح افواج سے متعلقہ ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیے گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے حیران کن فیصلہ کرتے ہوئے تمام ترامیم واپس لے لیں۔

    چیئرمین ولید اقبال کے زیر صدارت اجلاس میں ترمیمی بل کا جائزہ لیا گیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ترامیم واپس لینے پر کمیٹی نے ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ کسی جماعت کی طرف سے کوئی ترامیم پیش نہیں کی گئیں، اب بل کی سینیٹ سے منظوری لی جائے گی۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی رہنما سینیٹر رحمان ملک کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنی ترامیم واپس لے لی ہیں، البتہ کلیریکل غلطیوں کی طرف توجہ دلائی ہے۔

    خیال رہے کہ سینیٹ سے منظوری کے بعد مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت اور توسیع سے متعلق قانون سازی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر نہیں تھے۔ پیپلز پارٹی نے کوشش کی پارلیمنٹ پروسیجر پر عمل کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمیں قومی اسمبلی میں زیادہ وقت نہیں دیا، زیادہ وقت نہ ملنے پر ہم نے اپنی ترامیم واپس لیں۔ اگلے مرحلے میں سینیٹ میں اپنی ترامیم لائیں گے۔ اگر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے پاس اکثریت ہے تو بل پاس کر لیں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں