1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تیری متاع حیات، علم و ہنر کا سرور

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از پیاجی, ‏1 دسمبر 2007۔

  1. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    غزل

    تیری متاع حیات، علم و ہنر کا سرور
    میری متاع حیات یک دل ناصبور!

    معجزہ اہل فکر، فلسفہء پیچ پیچ
    معجزہ اہل ذکر، موسی و فرعون و طور

    مصلحتاً کہہ دیا میں نے مسلماں تجھے‌
    تیرے نفس میں نہیں، گرمی یوم النشور

    یک زمانے سے ہے چاک گریباں مرا
    تو ہے ابھی ہوش میں، میرے جنوں کا قصور

    فیض نظر کے لیے ضبط سخن چاہیے
    حرف پریشاں نہ کہہ اہل نظر کے حضور

    خوار جہاں میں کبھی ہو نہیں سکتی وہ قوم
    عشق ہو جس کا جسور ، فقر ہو جس کا غیور

    (ضرب کلیم، ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ)​
     
  2. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت خوب فرمایا۔ ایک دم زبردست
     

اس صفحے کو مشتہر کریں