1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تہی اپنا یہ بے بخشش خزانہ کیوں نہیں کرتا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏2 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    تہی اپنا یہ بے بخشش خزانہ کیوں نہیں کرتا
    تو اُس کے نام نقدِ جاں روانہ کیوں نہیں کرتا
    تجھے اے گوشہ گیرِ ذات! جو تجھ سے رہائی دے
    کوئی اقدام ایسا باغیانہ کیوں نہیں کرتا
    ہمیں کیا ہوتا، ہم آئے یہاں تیرے بُلانے پر
    تو پھر ہم سے سلوکِ دوستانہ کیوں نہیں کرتا
    سلگتے جسم سے شاید پرِ شعلہ نکل آئے
    ہوا کے راستے میں تو ٹھکانہ کیوں نہیں کرتا
    رہیں گے کب تلک ہونے نہ ہونے کے تذبذب میں
    ہمارا فیصلہ وُہ منصفانہ کیوں نہیں کرتا
    نظر آتا ہے لیکن دیکھنے میں ہے زیاں اپنا
    تو ایسے میں تغافل کا بہانہ کیوں نہیں کرتا
    آفتاب اقبال شمیم​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں