1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تھی جس کے مقدر میں گدائی تیرے در کی

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از راجا نعیم, ‏24 اگست 2006۔

  1. راجا نعیم
    آف لائن

    راجا نعیم ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    96
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    تھی جس کے مقدر میں گدائی تیرے در ک

    تھی جس کے مقدر میں گدائی تیرے در کی
    قدرت نے اسے راہ دکھائی تیرے در کی

    میں بھول گیا نقش و نگار رخ دنیا
    صورت جو میرے سامنے آئی تیرے در کی

    پھر اس نے کوئی اور تصور نہیں باندھا
    ہم نے جسے تصویر دکھائی تیرے در کی

    رویا ہوں میں اس شخص کے پاوں سے لپٹ کے
    جس نے بھی کوئی بات سنائی تیرے در کی

    آیا ہے نصیر آج تمنا یہی لے کر
    پلکوں سے کیے جائے صفائی تیرے در کی​
     
  2. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    بہت ہی عمدہ کلام ہے
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت دردبھرا شعر ہے۔
    اور ساری نعت ہی پیاری ہے۔ سبحان اللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں