1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تهپکی

'آپ کے مضامین' میں موضوعات آغاز کردہ از کفایت ایلیا, ‏17 نومبر 2015۔

  1. کفایت ایلیا
    آف لائن

    کفایت ایلیا ممبر

    شمولیت:
    ‏16 نومبر 2015
    پیغامات:
    11
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    ہمارے ادبی شہ پارے( 2 ) کفایت حسین ایلیا (نجف) قارین ذی وقار آداب !
    اس سے قبل قسط 1 میں آپ کی خدمت اقدس میں ہم نے اپنا پہلا ادبی شہ پارہ" احساس" کے زیر عنوان پیش کیا تها اسکے بعد ہم اپنا دوسرا ادبی شہ پارہ لفظ" تهپکی" کے عنوان سے آپکی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں جیسے کہ پہلے اس بات کی طرف اشارہ ہو چکا هے کہ ادبی مکاتب فکر میں سے ہمارا تعلق "ادب برائے زندگی " سے هے جس ادبی مکتب "school of thought" سے علامہ اقبال ، محمود اختر شیرانی اور باهدب ادب تخلیق کرنے والے شعرا اور تخلیق کاران ادب کا هے .کیونکہ اس ادبی مکتب فکر سے تعلق رکهنے والے تخلیق کاران ادب کا ماننا هے کہ ادب اگر زندگی کی تعمیر و تشکیل سے عاری هے تو اسے خارج از ادب کہنا چاہئے .بہرطور آج کے نئے ادبی شہ پارے کو ہم آپکی خدمت میں تهپکی کے عنوان سے پیش کر رہے ہیں
    " تهپکی "


    نیم بجهے انگارں کو پهونکنی سے جب پهونکا جاتا هے تو انگاروں میں موجود تپش و تابش بهڑکنے لگتی هے اور پهونکنے کے ساتہ ساتہ ان انگاروں سے سرخ و لال آگ دہکنی شروع هو جاتی هے اور پهر بهبهوکا بن کے لکڑیوں کو جلا کر بهسم و خاکستر بنا دیتی هے
    انسانی وجود کی اتهاہ گہرئیوں میں بهی صلاحیتوں ،قابلیتوں اور استعدادوں کی دبی اور نیم بجهی چنگاریاں نیم خوابیدہ حالت میں موجود ہوتی ہیں جنکو بهبهوکا بنانے کیلئے کسی کی" تپهکی " پهونکنی کا کام دیتی هے جو دبی ہوئی چهوٹی سی خوابیدہ چنگاری کی کوکهہ سے ایسا لاوا اگلوا دیتی هے جو رستے میں آنے والی ہر شے کو بهسم کر کے رکهہ دیتا هے .تهپکی کے صرف اور صرف دو بول انسانی وجود کی بے آب وگیاہ دشت و بیابانوں کو لالہ زار وادیوں میں تبدیل کر سکتی هے . خار سے گل اور گل سے گلستاں بنا سکتی هے .ظلمت کدوں میں دم توڑتے عزائم اس کے جلو میں نئے جزیروں سے ہمکنار ہو سکتے ہیں تهپکی گلوں میں رنگ بهرنے کا کام کرتی هے جس سے انسانی وجود کے خزاں رسیدہ گلستانوں میں باد نو بہار چلنا شروع ہو جاتی هے اور یوں گلشن کا رکا ہوا کاربار از سر نو کمال سرعت سے چلنا شروع ہو جاتا هے
    تهپکی ،یعنی شاباش دینا ، تسلی کے دو بول ،کسی کا حوصلہ بڑهانا ،کسی کی ہمت افزائی کرنا ،کسی کا کندها تهپکانا
    تهپکی ، کسی کے گل کهلانے پر دی جاتی هے اور گل کهلانے والے بهی دو قبیل کے ہو سکتے ہیں ایک تو وہ ہیں جو خار سے گل اور گل سے گلستاں بنا دیتے ہیں اور دوسرے وہ جو خار سے گل اور گل سے گلستاں بنانے کے بجائے الٹی گنگا بہا کر گلستاں کو خار زار میں تبدیل کر دیتے ہیں اگر یقین نہ آئے تو دوسرے قببیل کے نمائندہ کی ایک عبرت انگیز ،سبق آموز اور دل دهلا دینے والا ایک واقعہ آپکے یقین میں ضرور اضافہ کر دے گا ذرا ملاحظہ ہو ؛
    "کہتے ہیں ایک چور کسی بڑی چوری میں رنگے ہاتهوں پکڑا گیا پکڑے جانے کے بعد عدالت نے اسے پهانسی کی سزا سنائی گئی جب اسے پهانسی چڑهانے کے واسطے پهانسی گاہ پہ لایا گیا تو اس سے پوچها گیا کہ تمہاری کوئی آخری خواہش هے ؟ تو اس نے برجستہ جواب دیا جی ہاں بالکل میری آخری خواہش هے دریافت کرنے پر اس نے بتایا کہ مجهے پهانی پر چڑهانے سے قبل میری ماں کو پهانسی دی جائے !!!!!!!!
    چور کے اس جملے سے وہاں پر موجود لوگ یکایک چونک اٹهے اور ورطہ حیرت میں پڑ گئے اور پوچهہ بیٹهے کہ یہ تم کیا کہہ رہے ہو ؟.؟؟ تو وہ یوں گویا ہوا "جب میں پہلی دفعہ کچہ انڈے چوری کر کے گهر لیکر آیا تها تو میری ماں نے مجهے" تهپکی " دی تهی جس سے میرے حوصلوں کو اڑان ملی میں ایک کےبعد دوسری ،دوسری کے بعد تیسری اسی طرح یہ سلسلہ آگے بڑهتا رها اور اب میں تختہ دار پہ چڑهنے والا ہوں اگر میری ماں میری پہلی چوری پر ہی میری گوشمالی کر لیتیں تو آج میں اس حال میں نہ ہوتا "
    تو یہ تها الٹی گنگا بہانے والوں کو دی جانے والی ایک تهپکی کا عبرتناک انجام جس نے ایک نوجوان کو صحن دار سے اٹها کر سیدها تختہ دار پر پہنچا دیا .
    جہاں برے کاموں پہ حوصلہ افزائی کرنا کسی کو خارزاروں کی طرف دهکیلنا هے وہاں پهر اچهے اور مثبت کام کرنے پر کسی کو تسلی اور ہمت افزائی اور حوصلہ افزائی کے دو بول کسی کو فرش سے عرش تک اڑان بهرنے کے قابل بنا سکتے ہیں
    ہمیں اپنی نئی نسلوں کو شاہراه ترقی پر گامزن کرنے کیلئے انکے وجود کی کهیتی میں موجود دبی اور خوابیدہ صلاحیتوں کو پہچانے انہں دریافت کرنے اور تشخیص دینے کے بعد انکو جلا بخشنے کی اشد ضرورت هے جسکی کمی بہت ہی شدت سے محسوس هو رہی هے . اس دنیا میں کوئی جوان بے صلاحیت نہیں ہر وجود کے اندر قدرت نے کوئی نہ کوئی گوہر یگانہ چهپا کر رکہه دیا هے لیکن ہر وجود کے نہاں خانے میں موجود جوہر دوسرے سے مختلف ہوا کرتا هے ہمارے تعلیمی نظام کی فرسودگی کا یہ عالم هے کہ اس میں " تعلیمی رہنمائی" educational career guidance " کا صرف شدید نہیں بلکہ اشد فقدان هے دوسرا حوصلہ افزائی کی نہ صرف کی هے بلکہ طالب علم اگر اپنے من پسند مضامین کا چناو کرے تو اکثر والدین اور دوست واحباب انکا جینا حرام کر دیتے ہیں ماہرین تعلیم و تربیت نیز ماہرین نفسیات کا یہ ماننا هے کہ ہر جب انسان اور بطور خاص ایک نوجوان کے اندر موجود کسی ذوق صلاحیت اور استعداد کی تشخیص کے بعد اسکی حوصلہ افزائی اسکیلئے ایندهن کا کام کرتا هے اس کے حوصلوں کو جوان رکهتا هے اسکے باطن کیی بے رونق وادیوں کو لہکتی مہکتی اور سبز زار وادیوں میں بدل دیتا هے گویا ہر جوان کے اندرون خانے میں ایک سمندر موجزن ہوتا هے جسے کهنگالنے سے ان گنت مونگے ،انمول جواہر ،موتی اور بے بہا نگینے ہاتہ لگ سکتے ہیں لیکن یہ اس وقت ہی ممکن هو گا جب ان موتیوں ،مونگوں اور انمول جواہرات کو پیار کے بیکراں سمندر میں بسایا جائے بقول شاعر
    میں سمندر ہوں کوئی آکے کهنگالے مجهکو
    بیکراں پیار کے کوزے میں بسا لے مجهکو
    مملکت خداداد وطن مالوف پاک سر زمین کی کهیتی میں اعلی درجے کا نم بهی هے اور اسکی زرخیزی بهی بدرجہ اتم هے اس سر زمین کی مٹی میں انمول موتیوں کے گراں بہا اور انمول ہیرے دفینوں کی شکل میں موجود ہیں بس اگر کوئی کمی هے تو وہ اس بات کی کمی هے کہ ان کو دریافت کر کے انکی تراش خراش کے بعد گلے کا ہار بنایا جائے. ڈاکٹر قدیر خان جیسے گرانمایہ ہیرے آج ہماری پاک زمین کی مٹی میں ریزہ ریزہ ہو کر بهی تاروں پر یلغار کرنے کی ہمت رکهتے ہیں پر ان جیسے اصلی موتیوں اور ہیروں کی کوئی شایان شان قدردانی نہیں کی جاتی یہ اور اس طرح کے ان گنت قیمتی ہیرے پاک سر زمین کی میں تهپکی،قدردانی اور پهر دائمی سر پہ سہرا سجائے رکهے جانے کے مستحق ہیں
    لیکن ہمارے حکام کی بوالعجبی یہ هے کہ ایسے موتیوں کو سر کا تاج بنائے رکهنے کے بجائے کیکر کے کانٹوں میں پهنسا کر رکهتے ہیں ایک ایسے چمکتے موتی کو جس نے ہمیں اندهرے کے مقابل لا کهڑا کیا اور اندهیروں کو آنکهیں دکهانے کے قابل بنایا انکو تهپکی دینا ،انکی تعظیم کرنا ہمارا قومی فریضہ هے
    دنیامیں وہی شخص هے تعظیم کے قابل
    جس شخص نے حالات کا رخ موڑ دیا هے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں