1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تم ایک دمکتے منظر کی طرح

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏7 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    تم ایک دمکتے منظر کی طرح
    میرے پاس رُک گئے
    اور میں تا دیر رہنے والی
    ایک مہک کی لپیٹ میں آ گیا
    وقت کے سفاک قدم
    میرے سینے میں لاتعداد گھائو
    بنا چکے تھے
    جو اچانک لو دینے لگے
    بے ٹھکانہ ہوا کرتی ہیں خوشبوئیں
    سو میں نے تمہیں
    ایک باغ کی جانب
    پیش قدمی کرتے ہوئے دیکھ لیا
    اور کٹھن راستے کے چند قدم
    ہموار کرتے ہوئے سوچا
    تمہارے گرد
    ہمیشہ کے لیے پھول کھلتے رہیں
    اور اب تم رنگوں سے کھیلتے
    باہیں لہرا کر محوِ رقص ہو
    اِدھر ایک بھولا بسرا گیت
    میرے سینے سے کبھی کبھی
    ٹکرانے لگتا ہے
    کون جانے بہت آگے چل کر
    کسی مضافات سے گزرتے ہوئے
    ایک موہوم یاد تمہیں روک لے
    اور وقت کو چند ثانیوں کے لیے
    تمہارے ہونٹوں پر منجمد کر دے
    ابرار احمد​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں