1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تشنگی نے سراب ہی لکھا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏14 جون 2019۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تشنگی نے سراب ہی لکھا
    خواب دیکھا تھا خواب ہی لکھا

    ہم نے لکھا نصاب تیرہ شبی
    اور بہ صد آب و تاب ہی لکھا

    منشیان شہود نے تا حال
    ذکر غیب و حجاب ہی لکھا

    نہ رکھا ہم نے بیش و کم کا خیال
    شوق کو بے حساب ہی لکھا

    دوستو ہم نے اپنا حال اسے
    جب بھی لکھا خراب ہی لکھا

    نہ لکھا اس نے کوئی بھی مکتوب
    پھر بھی ہم نے جواب ہی لکھا

    ہم نے اس شہر دین و دولت میں
    مسخروں کو جناب ہی لکھا

    beauty-980752.jpg
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ناممکن

    آنکھوں کو کیسے مل سکے خوابوں پہ اختیار!
    قوسِ قزح کے رنگ کہیں ٹھیرتے نہیں‘
    منظر بدلتے جاتے ہیں نظروں کے ساتھ ساتھ
    جیسے کہ اِک دشت میں لاکھوں سراب ہوں
    جیسے کہ اِک خیال کی شکلیں ہوں بے شمار!

    (امجد ‌اسلام ‌امجد)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں