1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تزکیہ نفس

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏10 اپریل 2021۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ رب کریم نے انسان کا وجود دو چیزوں کے مرکب سے تخلیق فرمایا۔ ایک جسم اور دوسرا روح ۔ جسم اور روح دونوں کی مختلف ذمہ داریاں ہیں ۔ جسم جو مٹی سے بنا ہے جس میں پستی ہے جو کئی چیزوں کا طالب ہے۔ جسم کو کھانے پینے ، اوڑھنے پہننے ، دولت و شہرت اور رکھ رکھاؤ کی طلب رہتی ہے ۔ اس لیے انسان کا نفس جسم کو برائیوں کی طرف آمادہ کرتا ہے
    اور نفس کے بارے میں ارشادِ باری تعالٰیٰ ہے :

    إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ۔

    ’’بیشک نفس تو برائیوں کا ہی حکم دیتا ہے۔

    دوسری چیز روح ہے اور روح کے تقاضے بدی و نیکی کی تمیز کرنا، حق اور باطل کی شناخت کرنا اور صداقت و امانت ہیں جو نفس کی مثبت رہنمائی سے ممکن ہے۔ اور نفس کے بارے میں اللہ رب کریم کا ارشاد ہے:

    فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا

    ’’پس (اﷲ تعالٰیٰ) نے سمجھ دی اس کو بدکاری کی اور بچ کر چلنے کی۔‘‘

    اللہ رب کریم نے نفس کو قابو کرنے کے لیے شعور سے انسان کو آراستہ کیا۔
    ارشاد فرماتا ہے:

    وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ

    ’’اور ہم نے (انسان کو) دونوں راستے (نیکی اور بدی کے) دکھا دیے ہیں۔‘‘

    اب انسان کے اندر ایک کشمکش رہتی ہے ایک ٹکراؤ رہتا ہے جو بدی کی طرف زیادہ راغب ہوتا ہے اور انسانی شخصیت اپنے
    اندرونی انتشار کی وجہ سے بے سکون و بے اطمینان رہتی ہے۔

    اس کشمکش اور بے سکونی سے نجات کا ذریعہ جو ذریعہ ہے اس کا نام ہے تزکیہ نفس ہے۔ یہی وہ کیفیت ہے جو انسان کی کامیابی کا راز ہے۔ روح میں موجود خیرکے تقاضوں کو نفس کے برے اور شر کے تقاضوں پر غالب کرلینے سے یہ تصادم ختم ہوجاتا ہے۔ اور انسان روحانی اور اخلاقی بلندیوں تک پہنچ جات ہے۔ تزکیہ نفس کے حصول کے بغیر عبادت بے معنی و بے لذت ہے اور نیکی کے فروغ کے لیے اور تقویٰ اور معرفت ربانی کو حاصل کرنے کے لیے پہلی راہ اور سب سے پہلا قدم تزکیہ نفس ہے۔

    طالب دعا
    زنیرہ گل
    10-4-2021ت
     

اس صفحے کو مشتہر کریں