1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تخلیقی کام کرو

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏2 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    تخلیقی کام کرو

    کائنات کی جوہراعلیٰ سے تخلیق ہوئی لیکن کائنات کو خود اختیار نہ تھا کہ اسے کیسے بننا ہے۔ یہ سب کچھ کائنات کے اصولوں کے مطابق ہوا تھا۔یہ قدرت کا نظام تھا،اس طرح اس کائنات کی تمام قوتیں لامحدود ہیں۔ آپ کو بالکل خیال نہیں کرنا چاہیے کہ آپ دوسروں سے کم حاصل کریں گے کیونکہ یہ کائنات اصولوں کی طاقت کو استعمال میں لا کر کوئی بھی حاصل کر سکتا ہے۔ویلس ڈی واٹلز نامی اہم آدمی امریکی خانہ جنگی کے بعد پیدا ہوا اور 1910ء میں فوت ہوا۔ اس نے کئی کتابیں لکھیں جو کافی مقبول ہوئیں۔ جیسا کہ عظیم بننے کی سائنس اور بہترین بننے کی سائنس وغیرہ۔وہ کہتا ہے کہ ''یہ ایک فطری اور منطقی بات ہے کہ آپ کو امیر ہونا چاہیے لیکن امیر بننے کے لیے اپنی تخلیق قوتوں کو استعمال میں لاناچاہیے‘‘۔
    اس اہم بات کو!کلیوڈ ایم برسٹل نے ''یقین کے جادو‘‘ کے طور پر بیان کیا ہے۔ واٹلز کہتا ہے جب آپ کائنات سے حاصل کرتے ہیں تو اس سے دوسروں کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ اس لیے دولت وغیرہ حاصل کرنے کے لیے کسی سے مقابلہ نہیں ہوتا بلکہ اپنی اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال ہوتا ہے۔مقابلہ بازی سے فریقین کا نقصان ہوتا ہے جبکہ تخلیق کرنے سے ہر کسی کو فائدہ ہوتا ہے۔کیا اس دنیامیں جو لوگ دولت مند ہیں انہوں نے یہ دولت مقابلہ بازی سے حاصل کی ہے؟
    یہ لوگ تو اس لیے دولت مند ہیں کہ انہوں نے دنیا کی تعمیر و ترقی میں حصہ لے کر دوسروں کو فائدے دیئے اور ا س طرح اپنا حصہ وصول کر لیا۔آپ غور کریں دوسرے لوگ آپ کو مقابلہ میں شکست نہیں دے سکتے‘ اگر آپ ایسی بے مثال ہنرمندی حاصل کریں‘ یہ ہنرمندی آپ اپنے تخیل کی مدد سے حاصل کر سکتے ہیں۔ اس سے آپ کی شخصیت بھی شاندار ہو جائے گی۔
    بڑے بڑے ادارے اس لیے مسلسل ترقی کرتے رہتے ہیں کہ ان میں کام کرنے والے ہنرمند اور تخلیقی اذہان کی مجموعی قوت بہت زیادہ ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ مسلسل ترقی کرتے رہتی ہیں۔جب آپ کسی چیز کو حاصل کرتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو کچھ محنت اور کوشش بھی کرنا پڑتی ہے تب ہی آپ اس چیز کے حقدار بنتے ہیں کیونکہ کائنات کی فطرت یہی ہے کہ آپ جس قدر کسی چیز سے ہم آہنگی رکھیں گے اسی قدر جلد وہ چیز آپ حاصل کر لیں گے۔آپ کی سوچ آپ کیلئے سب کچھ تخلیق کر سکتی ہے۔ واٹلز کا کہنا ہے کہ جب رات کو آپ خدا کو اپنے اندر محسوس کرتے ہیں تو دن کو خدا آپ کی مدد کرتا ہے، یہ قانون فطرت ہے۔ یہی ہم آہنگی کا قانون ہے۔
    اپنا وقت دنیا کو موردالزام ٹھہرانے میں ضائع نہ کرو بلکہ دنیا کے افراد کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کی کوشش کرو۔ اس طرح آپ کی تکالیف میں کمی آئے گی۔کیونکہ تمام انسانوں کا تعلق اسی دھرتی سے ہے۔ اسی دھرتی کے ارتقاء میں انسان نے بھی ارتقاء حاصل کیا ہے۔ اگر آپ معاشی مشکلات کا شکار رہے ہیں تو اب اس کی فکر مت کریں اگر آپ دولت مند بننا چاہتے ہیں تو پھر غربت کے لفظ کو دہرانے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔جو لوگ غریب ہیں وہ اس لیے غربت میں پھنسے ہوئے ہیں کہ انہوں نے کبھی اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے بارے میں سوچاہی نہیں۔ یہ لوگ ہمیشہ کسی خیرات کے منتظر رہتے ہیں۔اگر ان لوگوں کو دولت کے حوالے سے متاثر کیا جائے اور ان کو کوئی راستہ بتایاجائے تو وہ ایک دن غربت سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔
    یہ سوال ہمیشہ پوچھا جاتاہے کہ دولت مند کیوں بنا جائے؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمیں تھوڑے پر قناعت نہیں کرنی چاہیے۔ ہمیں اس دنیا میں ایک معیار اور وقارکے ساتھ زندگی بسر کرنے کے لیے دولت کی ضرورت ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مال چاہتا ہے۔خو اہش ایک ایسا انجن ہے جو اعلیٰ معیار اور دولت کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتاہے۔دولت کے بغیر یہ زندگی کافی مشکل ہوتی ہے جبکہ زندگی کی فطرت ہے کہ یہ ہر لمحہ آگے ہی آگے بڑھتی جاتی ہے۔ اس طرح ہماری دولت کا بڑھنا بھی فطری عمل ہو گا۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ آپ اس وقت تک دولت حاصل نہیں کر سکتے جب تک آپ بنیادی اصولوں کو اپنا کر ان پرعمل نہیں کرتے۔اخلاقی اور روحانی عظمت کے حصول کیلئے بھی ان بنیادی اصولوں کو اپنانا ضروری ہے۔

     

اس صفحے کو مشتہر کریں