1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از بنت آدم, ‏7 جولائی 2011۔

  1. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

    ابلیس کا اصلی نام عزازیل ہے۔ ابلیس کی کنیت ابو قیتر یعنی تکبر کا باپ ہے۔ ابلیس کے لفظی معنی "انتہائی مایوس" کے ہیں اصلاحا یہ اس جن کا نام ہے جس نے اللہ کے حکم کی نافرمانی کر کے آدم علیہ السلام اور نبی آدم علیہ السلام کے لیے مطیع و مستخر ہونے سے انکار کر دیا۔

    ابلیس کو انسان پر کوئی اختیار حاصل نہیں کہ وہ زبردستی اسے کھینچ کر اپنی راہ پر لے جائے۔ وہ صرف بہلانے پھسلانے سے کام لے سکتا ہے۔شیطان کے پانچ اہم ساتھی ہیں جن کے نام درج ذیل ہیں

    1۔ثبر:- اس کے اختیار میں مصیبتوں کا کاروبار ہے۔ جس میں لوگ ہائے واویلا کرتے ہیں۔ اور گریباں پھارتے ہیں منہ پر طمانچے مارتے ہیں اور جاہلیت کے نعرے لگاتے ہیں

    2۔اعور:- یہ لوگوں کو بدی کا مرتک کرتا ہے اور اسے ان پر اچھا اور پسندیدہ کر کے دکھاتا ہے۔

    3۔مسوط :- یہ کزب اور دروغ پر مامور ہے۔جسے لوگ کان لگا کر سنں۔ یہ انسانوں کی شکل اپنا کر ان سے ملتا ہے۔ اور انہیں فساد برپا کرنے کی جھوٹی خبریں سناتا ہے۔

    4۔ داسم:- یہ آدمی کے ساتھ گھر میں داخل ہوتا ہے اور گھر والوں کے عیب دکھاتا ہے۔اور ان پر غضب ناک کرتا ہے۔

    5۔ زکنیور:- یہ بازاروں کا مختار ہے۔ بازاروں میں آکر یہ قسم قعم کیبدی اور بددیانتی کے جھنڈے گاڑتا ہے
     
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    شکریہ بنت آدم بہن آپ نے جو معلومات فراہم کی ہیں‌میرے لئے بلکل نئی ہیں میں آپ کا شکر گذار ہوں اور امید ہے کہ آپ آئندہ بھی اچھی معلوماتی شیئرنگ کرتی رہیں گی
     
  3. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    ایک اور بھی شیطان ہے وسوسہ ڈالتا ہے لہاں کچھ ایسا نام ہے اس کا
     
  4. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    :n_great:
    شکریہ بنت آدم جی معلوماتی شیئرنگ کے لیے۔۔۔امید ہے کہ معلوماتی شیئرنگ کا یہ سلسلہ جاری رہے گا
     
  5. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    بنتِ آدم جی
    حسبِ روایت آپ نے بہت اچھی شیئرنگ کی ، کیا ان معلومات کا ماخذ بتا سکتی ہیں؟
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    صدر محترم کس تعریف میں آتے ہیں ؟؟؟ :soch:
     
  7. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    ملک بلال ایک ماہنامہ آتا ہمارے گھر اسی میں تاریخ کے جھروکوں سے سلسلہ ہے اسی میں اس متعلق بھی سٹف تھا
     
  8. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    دھیرج ملک جی دھیرج۔۔۔۔۔۔اس بے چاری کی معلومات کا ماخذ گھر میں آنے والا رسالہ ہے ۔۔۔۔بہرحال مجھے آپ سے اور ہارون الرشیدہ صاحب سے یہ ہرگز یہ توقع نہ تھی کہ یہ معلومات آپ کے لیئے نئی ہونگیں۔۔۔۔۔کیونکہ میری نظر میں آپ لوگ ایک کثیر المطالعہ شخصیات ہیں۔
    ان معلومات کا ماخذ حضور سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی الگیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی تصنیف لطیف غنیۃ الطالبین ہے۔۔۔۔جس کے بارے میں اکثر لوگوں کی رائے ہے کہ یہ ان کی تصنیف نہیں ہے لیکن خانوادہ گولڑہ کے ایک چشم و چراغ سید نصیرالدین گولڑوی مرحوم اپنی ایک تصنیف نام و نسب میں فرماتے ہیں کہ غنیۃ الطالبین حقیقت میں حضور سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی الگیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی ہی تالیف ہے۔
    باقی اگرعزازیل جو کہ ہمارا دوست ہے اس کے بارے میں مزید معلومات درکار ہیں تو حکیم کیجئے اسی دھاگہ میں مراسلات کردیتے ہیں۔
     
  9. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    ابلیس دوست :ہ وہ دوست نہیں ہے بدتمیز ہے میرا تو بس نہیں چلتا اس کی چٹنی بنا دوں اتنی نمازین پڑھوں کہ کھنچ کھنچ کر اس کے جوتیاں پڑھیں ہنہ
     
  10. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    برحال جزاک اللہ خیرا تفصیل کے لیے
     
  11. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    پیارے بھائی آپ کی طرف سے معلومات کا انتظار رہے گا اور معلومات تو جہاں سے بھی ملیں لے لینی چاہئیں دیکھیں محترم یہ بنت آدم بہن کی بہت ہمت ہے کہ وہ لکھ دیتی ہیں ورنہ عام طور پر کاپی پیسٹ‌کا سہارا لیا لیا جاتا ہے

    دیگر الحمد للہ غنیۃ الطالبین سمیت بہت سی اسلامی کتب گھر میں موجود ہیں اور زیر مطالعہ بھی رہتی ہیں مگر یہ جو دماغ ہے ہر چیز یاد نہیں رکھتا اس کا بھی کوئی حل بتادیں

    اور معلومات جلد لکھ دیں تو نوازش ہوگی آپ کی علم مخفیہ پر بھی تحاریر کا انتظار ہے
     
  12. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    آپ کی نمازیں پڑھنے سے اس کو کیا فائد ہ ہوگا ۔۔۔یہ فائدہ تو آپ کو ہی ہوگا۔۔۔۔۔
     
  13. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    لیجئے جناب ابلیس کے متعلق معلومات حاضر ہیں
    ابلیس کا بیان
    ابلیس کے والد کا نام چلیپا تھا اور کنیت ابو الغوی تھی ۔چلیپا کاچہرہ ببر شیر جیسا تھا وہ نہایت قد آور اور بہادر تھا اور اس کی قوم اسے شاشین کے نام سے مخاطب کرتی تھی(جس کے معنی دل ہلادینے کے ہیں)۔شاشین کی تمام قوم پر دھاک بیٹھی ہوئی تھی اور قوم کا بچہ بچہ شاشین کا احترام کرتا تھا۔
    ابلیس کی والدہ کا نام تبلیث تھا اور اس کی والدہ کا چہرہ بھیڑیئے کی مادہ کی طرح تھا اور وہ بھی اپنے شوہر کی طرح نہایت دلیر اور طاقت ور تھی اس حد تک کے قوم کے بچے بچے کی زبان پر تھا کہ تبلیث کے ہوتے ہوئے دنیا کی کوئی طاقت ہمیں زیر نہیں کرسکتی ہے۔ ’’ بقول ابلیس کے کہ تبلیث نے فرشتوں کے ساتھ جنگ کرتے ہوئے بہادری کے وہ جوہر دکھائے کے دیکھنے والے عش عش کراٹھے ۔لیکن مشکل یہ تھی کے جن اور فرشتوں کا کوئی جوڑ نہیں تھا ۔اور خود میرا بھی یہ خیال تھا کہ اماں جان کی بعید از قیاس بہادری کے مقابلہ میں فرشتوں نے آکر سخت غلطی کی ہے اور انھیں بڑی عبرت ناک شکست ہوگی ۔لیکن اللہ جانے کیا ہوا کہ ہم کمزور پڑ گئے اور فرشتے ہم پر غالب آتے گئے ۔اس عجیب و غریب جنگ کا سماں کچھ ایسا ناقابل فہم تھا کہ ساری قوم حیرت میں تھی فرشتوں کا وار ہم پر خوب پڑرہا تھا لیکن ہمارا وار کچھ ایسا اوچھا اور بزدلانہ پڑ رہا تھا کہ ہمیں خود حیرت ہوتی تھی ۔اسی دوران میری والدہ اور میرے والد جنگ میں مارے گئے میں اس وقت شادی شدہ تھا میری ملکہ اور بیٹا مرّہ بھی مارے گئے ۔‘‘
    چونکہ ابلیس کے والد کا چہرہ شیر کی طرح اور والدہ کا چہرہ بھیڑیئے کی طرح تھا لہٰذا علم قیافہ کی رُو سے ابلیس میں دونوں خصوصیات ہیں یعنی وہ نہایت خود دارو سرکش اور مکار ہے ۔اور ساتھ ہی نہایت ،خود غرض،فریبی اور دھوکہ باز بھی ہے۔
    فرشتوں اور قوم ابلیس کے درمیان جو جنگ ہوئی تھی اس میں ابلیس گرفتار کرلیا گیا اور اللہ تعالی کے حکم کے تحت فرشتے عزازیل کو اوپر لے گئے اور پھر عزازیل کی بہترین تربیت کی گئی اور اللہ جل جلالہ کے کے رتبہ اور جاہ وجلال سے آشنا کیا گیا ۔عبادت اور ریاضت کے طریقے و آداب سمجھائے گئے۔(یہاں تک کہ پہلے آسمان والوں نے اس کو عابد کا کہا۔دوسرے آسمان والوں نے زاہد۔تیسرے آسمان والوں نے عارف ۔چوتھے آسمان والوں نے ولی۔پانچویں آسمان والوں نے تقی۔چھٹے آسمان والوں نے خاشع اور ساتویں آسمان والوں نے عزازیل کے لقب سے ملقب کیا) چند ہی عرصے میں یہ اپنی فطری تیزی و طراری کے سبب سب کچھ سیکھ گیا اور وہی فرشتے جو کبھی اس کے معلم و اتالیق تھے بحکم خداوندی علوم عالیہ میں امداد لینے لگے گے۔رفتہ رفتہ عزازیل اپنی قابلیت کے باعث فرشتوں کا استاد بن گیا۔(سبحان اللہ ۔قدرت بھی کیسے کیسے عجوبے پیش کرتی ہے )۔
    اللہ تبارک تعالیٰ کا ہمیشہ سے ایک دستور ہے کہ وہ اپنی رائے کو سب سے الگ تھلگ رکھتے ہیں اور کسی کو بھی اس امر کی خبر نہیں ہو پاتی ۔اللہ تبارک تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ’’ میں جسے چاہتا ہوں عزت دیتا ہوں اور جسے چاہتا ہوں ذلت دیتا ہوں ۔ ‘‘
    پیدائش آدم علیہ السلام اور خلافت الٰہی کا بیان
    ایک روز عزازیل اللہ تبارک تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کرتا ہوا جب ہفت افلاک کی سیر کرتا ہوا لوح محفوظ تک پہنچا تو کیا دیکھتا ہے کہ لوح محفوظ پر ایک عبارت لکھی ہوئی ہے۔ ’’ ہمارا ایک بندہ ایسا ہے جسے ہم انواع واقسام کی نعمتوں سے مالامال کریں گے اور زمین سے اس کو آسمان پر پہنچا دیں گے اور آسمان سے پھر اس کو جنت میں لے جائیں گے ۔اس کے بعد ہم ایک خاص کام پر اس کو مامور کریں گے لیکن وہ انکار کرے گا اور بغاوت پر آمادہ ہوجائے گا ۔ ‘‘
    عزازیل اس عبارت کو پڑھ کر حیرت زدہ ہوا اور اپنے دل میں خیال کرنے لگا کہ ایسا احسان فراموش بھلا کون ہوگا۔دوبارہ عبارت پر غور کیا تو عبارت کے قریب ہی نہایت واضح لکھا ہوا نظر آیااعوذ باللّٰہ من الشیطٰن الرجیم ۔ گھبرا کر بارگاہِ الٰہی میں عرض کی ۔اے رب العالمین ! یہ شیطان الرجیم کون ہے کہ جس سے پناہ مانگنی چاہیئے ہے۔اللہ تبارک تعالیٰ نے فرمایا کہ ہمارے ایک بندہ ہے جوانواع واقسام کی نعمتوں سے سرفراز کیا جائے گا لیکن ہمارے ایک حکم کو نہ ماننے کے باعث مردود بارگاہ ہوجائے گا ۔عزازیل نے عرض کی۔ بار الٰہا! میں اس ملعون کو دیکھنا چاہتا ہوں ۔اللہ تبارک تعالیٰ نے فرمایا !سَوُفَ تَرَاہُ (تو جلد اسے دیکھے گا)عزازیل اسی سوچ و بچار میں مبتلا تھا کہ اسے معلوم ہوا کے آدم علیہ السلام کا پتلہ تیار کیا جارہا ہے ۔اس پتلے کا سر مکہ معظمہ کی خاک ،گردن بیت المقدس کی مٹی۔سینہ عدن کی خاک سے اور پشت و شکم ہندوستان کی سرزمین کی مٹی سے،ہاتھ مشرق کی خاک اور پیر مغرب کی زمین سے تیار ہوں گے اور باقی گوشت پوست وغیرہ تمام زمین کی مجموعی خاک سے بنیں گے۔اور اس کے علاوہ اس میں آگ،پانی اور ہوا کو بھی شامل کیا جائے گا ۔(مختلف جگہوں کی مٹی شامل کرنے کی حکمت یہ ہے کے اس پتلہ کی نسل مختلف شکلوں میں نمودار ہوسکے گی۔اور عناصر کے شامل کرنے کی حکمت یہ ہے کے اس اس پتلے کی نسل چہار طبائع کا حسین امتزاج ہوگی ۔کیونکہ ہرچہار عناصر میں سے ایک عنصر دوسرے عنصر کی مؤجودگی میں قائم رہ ہی نہیں سکتا مثلاً آگ اور پانی یکجا نہیں رہ سکتے اور مٹی اور ہوا یکجا نہیں رہ سکتے اور یہ قادرمطلق کا ہی کمال ہے جس نے ان چہار عناصر کو یکجا کر رکھا ہے ) اور یہ جامع العجائب والغرائب پتلہ صانع مطلق نے اپنے ہاتھ(جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے) سے بنائے گا۔پھر جب پتلے کو تیار کرلیا گیا تو پتلے کو زمین پر بھیج دیا گیا ۔عزازیل فوراً اس پتلے کو دیکھنے کے لیئے زمین پر پہنچا تاکہ دیکھ سکے کہ اس کی(External and Enternal Shape) اندرونی اور بیرونی ساخت کیسی ہے اور اس کے اندر کس قسم کیMechanism,Machineryیعنی نظام رکھا گیا ۔سب سے پہلے عزازیل نے پتلے کو ٹھونک بجا کر دیکھا تو پتلے سے ایک بڑی ہی عجیب و غریب آواز پیدا ہوئی ۔جب بیرونی مشاہدے کے بعد عزازیل کسی بھی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکا تو اپنی مخصوص طاقتوں کے ذریعے پتلے کے اندر داخل ہوگیا (شاید اسی لیئے کہا گیا ہے شیطان تمہاری رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے) تاکہ پتلے کا اندرونی مطالعہ کرسکے دوران سیر اس کو بہت ساری تیں معلوم ہوئیں اور عزازیل نے اپنی طویل عمر میں جو کچھ دیکھا تھا وہ سب اس پتلے میں مؤجود تھا چنانچہ جب وہ رگ رگ کی سیر کرتا ہوا قلب تک پہنچا تو قلب کچھ اس طرح بند کیا گیا تھا کہ اپنی مخصوص طاقتوں اور مخفی علوم جاننے کے باؤجود قلب کو نہ کھول سکا(شاید اسی لیئے کہا گیا ہے کہ لَا یَسَعُنِی اَرْضِی وَلَا سَمَائِی وَ یَسَعُنِی قَلْبُ عَبْدِی الْمُؤمِنِ التَّقِیِّ ۔ ’’ میں کسی چیز میں نہیں سماتا لیکن مؤمن کا قلب ایسی جگہ ہے جہاں میں سما جاتا ہوں ‘‘ )اور نہ اس کے اندرونی حالات معلوم کرسکا کیونکہ خالق نے اسے سَر بہ مُہر(Sealed) کردیا تھا ۔پس عزازیل سمجھ گیا کہ اس پراسرار ڈبیہ میں کوئی خاص خزانہ چھپایا گیا ہے جسے مجھ سے پوشیدہ رکھنے کا مکمل انتظام کیا گیا ہے۔
     
  14. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    وضو کے شیطان کے بارے میں حضوراکرم ﷺ نے فرمایا کہ وضو کے شیطان کا نام ولہان ہے پس اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو۔
    اسی طرح نماز کے شیطان کے بارے میں آپ ﷺ نے فرمایا کہ نماز کے شیطان کا خنزب ہے جب تمہیں اس کا احساس ہو تو اس سے اللہ تبارک تعالیٰ کی پناہ مانگو اور اپنی بائیں جانب ۳ بار تھتکارو۔
    آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ صفوں میں مل کر کھڑے ہوا کرو تاکہ شیطان بکری کے بچے کی طرح تمہارے درمیان داخل نہ ہوجائے ۔
     
  15. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    روحانی بابا جی ابنِ عربی نے شیطان کے بارے میں کچھ بیان کیا ہے؟
     
  16. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    شیخ اکبر محی الدین ابن عربی کے نام کے ساتھ رحمۃ اللہ تعالیٰ ساتھ لکھا کریں۔۔۔۔۔شیطان کی حقیقت کا جاننا بہت دشوار ہے لیکن عارفین پر اس کا مکر اور حیلہ واضح ہوتا ہے۔۔۔۔۔شیخ اکبر فرماتے ہیں کہ شیطان پر کسی کو بھی تصرف حاصل نہیں ۔۔۔۔لیکن بہرحال اتنا ضرور ہے کہ قطب کو اس کے نفس کا کشف حاصل ہوتا ہے اور وہ اس کے منصوبوں سے آگاہ ہوتا ہے۔باقی اگر آپ کو کچھ معلومات ہوں تو ضرور شیئر کریں۔۔۔دیکھتے ہیں کہ مجھے ان حقائق کا علم ہے یا نہیں۔
     
  17. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی



    آپ نے جو کچھ لکھا ہے اس کا ہر ہر حرف درست ہے ۔
    قسم ہے اس رب کی کہ جس کے قبضے میری جان ہے ، ابلیس اور اس کی اولاد کو انسان پر ایک زرہ کے برابر بھی برتری حاصل نہیں ، انسان کو اللہ نے اشرف المخلوقات بنا کر بھیجا ہے اور یہ قیامت تک اپنے اسی شرف پر قائم رہے گا ۔
    باقی سب باتیں بس کچھ کم عقلوں کے قصے کہانیا ں ہیں ۔ خود سورۃ جن کی پانچویں آیت اس بات کی گواہ ہے ۔
    بنت آدم ! میری دُعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو اسی طرح سچ اور حق بات لکھنے کی توفیق عطا فرمائے رکھے ۔ آمین ۔
     
  18. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    یہ سب ان کے شاگرد ہیں ۔
     
  19. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    داستان ابلیس

    ابلیس تمام فرشتوں کا سردار تھا آسمان دنیا میں ابلیس نے ایک ہزار سال تک اللہ کی عبادت کی تو اس کا نام عابدہوا ۔ دوسرے آسمان پر ایک ہزار سال تک عبادت کی تو زاہد بنا ، پھر تیسرے آسمان میں عارف ، چوتھے میں ولی ، پانچویں میں تقی ، چھٹے میں خاشع اور ساتویں میں عزازیل نام ہوا ، مگر لوح محفوظ پر اس کا نام ابلیس تھا اور وہ اپے انجام سے بے خبر تھا جب اللہ نے حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے کا حکم دیا تو سب فرستوں سے سجدہ کیا مگر اس نے انکار کردیا اور اپنے آپ کو بڑا خیال کیا اور نفرت اور تکبر سے حضرت آدم علیہ السلام کی طرف پیٹھ کرلی ، اور اکڑ کر کھڑا ہوگیا ، آخر کار فرشتوں نے ایک مدت تک سجدہ کئے رکھا جب انہوں نے سر اٹھایا تو دیکھا کہ ابلیس نے سجدہ نہیں کیا اور انہیں سجدہ کرنے کی توفیق مل گئی تو فرشتوں نے دوبارہ سجدہ شکر ادا کیا ۔ یہ بد بخت اکڑا ، ان سے منھ پھیرے کھڑا تھا ۔ نہ ہی اطاعت کی طرف دھیان دیا اور نہ ہی نافرمانی پر نادم ہوا ، تو اب اللہ تعالیٰ نے اسے چوپائے کی شکل دے دی اور خنزیر بنا دیا ، اس کا سر اور سینہ بڑے اونٹ جیسا کردیا ، درمیان کا چہرہ بندر جیسا ہوگیا اور انکھیں لمبوتری پھٹی پھٹی نظر آتی تھیں ، اس کے نتھنے کھلے بنا دیئے اس کے ہونٹ بیل کے ہونٹوں کی طرح اور اس کی داڑہی خنزیر کے دانتوں کی طرح باہر کو نکلی ہوئی کردی ، پھر داڑہی میں سات بال رکھ دیئے اور بہشت بدر کردیا ، بلکہ آسمان اور آباد زمیں سے دور کرکے ویرانوں کی طرف بھگا دیا اور قیامت تک لعنت و پھٹکار کردی وہ ملعون و کافر ہوچکا ۔ یہ حالت جب حضرت جبرائیل علیہ السلام اور حضرت میکائیل علیہ السلام نے دیکھی تو رو پڑے ( باوجود قدرت کے کہ اللہ کو ہر چیز کا علم ہے (
    اللہ تعالیٰ کی طرف سے پوچھا گیا کیوں روتے ہو کہنے لگے " ہم تیری طرف سے لعنت و بدبختی آجانے پر اپنے آپ کو محفوظ خیال نہیں کرتے "
    ارشاد ہوا " ایسے رہو اور میری طرف سے بے فکری اختیار نہ کرو "

    اب ابلیس نے آواز دی کہ " اے اللہ ! تونے آدم کی وجہ سے مجھے جنت سے نکا ل دیا اب مجھے ان پر مسلط کر "

    ارشاد ہوا" تو مسلط ہے اس کی اولاد پر سوائے انبیاء کے "
    ابلیس بولا "اور تسلط دے دیجئے "

    فرمایا " ان کے ہاں ایک بچہ ہوگا تیرے دو ہونگے "

    بولا اور تسلط دیجئے
    ارشاد ہوا " ان کے سینے میرا مسکن ہوں جب کہ تو خون کی طرح بدن میں پھرے گا "

    اس نے کہا اور دیجئے

    ارشاد ہوا " تو ان پر اپنے پیاروں چیلوں اور سواروں کیساتھ ہو جایا کرے گا اور انہیں ہر غلط حرام اور بد عمل پر آمادہ کرتا رہے گا "

    اب حضرت آدم علیہ السلام نے عرض کیا " یا اللہ تونے ابلیس کو میری اولاد پر مسلط کردیا اب تیری مدد کے بغیر اس سے کیسے بچا جائیگا"

    ارشاد ہوا " تیرے ہاں جو بچہ ہوگا اس کے ساتھ محافظ فرشتہ بھی ہوگا"

    عرض کیا " مزید عطا کیجئے "

    ارشاد ہوا " جب تک بنی آدم کی ارواح بدن میں ہونگی توبہ کا دروازہ ا ن پر بند نہیں ہوگا"

    عرض کیا اور عطا کیجئے

    ارشاد ہوا " میں انہیں معاف کرتا رہوں گا چاہے جس قدر گناہ گار ہوں "

    حضرت آدم علیہ السلام نے عرض کیا " یا اللہ اب کافی ہے"

    امام غزالی رحمت اللہ علیہ کی کتاب مکاشفۃ القلوب سے اقتباس
     
  20. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تاریخ کے جھروکوں سے => ابلیس کے ساتھی

    سبحان اللہ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں