1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بے حِسی

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمداحمد, ‏4 دسمبر 2008۔

  1. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    بے حسی

    ٹھیک ہے شہر میں
    قتل و غارت گری کی نئی لہر ہے
    پر نئی بات کیا
    یہ تو معمول ہے

    ٹھیک ہے کہ کئی بے گناہ
    آگ اور خون کے کھیل میں زندگی ہار کر
    جینے والوں کے بھی حوصلے لے گئے
    اور پسماندگاں دیکھتے رہ گئے
    یہ بھی معمول ہے
    شہر اب پھر سے مصروف و مشغول ہے

    ٹھیک ہے کہ ستم کالی آندھی کی مانند چھایا رہا
    کتنی صبحوں پہ ظلمت کا سایہ رہا
    کتنے دن تک ہوا نوحہ خوانی کی خواہش میں گُھٹتی رہی
    اور دھرتی کے سینے سے کتنے دنوں ہُوک اُٹھتی رہی
    کتنے دن سے یہاں عافیت کا چمن خاک ہے، دھول ہے

    ٹھیک ہے کہ پسِ پُشت رکھے ہوئے خون آلود ہاتھ
    میرا رہبر ہی تھا جو محبت کا پرچار کرتا رہا
    دل ہی دل میں کہیں مُسکراتا رہا
    اور نقاب اپنے چہرے پر اوڑھے ہوئے
    مرنے والوں کا ماتم بھی کرتا رہا
    یہ نفاقِ طرحدارِ اہلِ ستم تو روایت میں صدیوں سے منقول ہے
    اور معمول ہے

    پر مجھے کیا پڑی
    ہاں مجھے کیا پڑی
    کہ میں سوچُوں یہاں کون ظالم ہے اور کون مظلوم ہے
    کون قاتل ہے اور کون مقتول ہے

    جس پہ گولی چلی وہ مِرا سر نہ تھا
    آگ جس پر لگی وہ مِرا گھر نہ تھا
    پھر مجھے کیا پڑی
    ہاں مجھے کیا پڑی کہ میں سوچُوں جو بستی میں اُفتاد ہے کس کی ایجاد ہے
    میرا دل اپنی دُنیا میں مشغول ہے
    میری دُنیا میں سب حسبِ معمول ہے

    محمداحمدؔ
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب جناب۔۔۔

    ٹھیک ہے کہ پسِ پُشت رکھے ہوئے خون آلود ہاتھ
    میرا رہبر ہی تھا جو محبت کا پرچار کرتا رہا
    دل ہی دل میں کہیں مُسکراتا رہا
    اور نقاب اپنے چہرے پر اوڑھے ہوئے
    مرنے والوں کا ماتم بھی کرتا رہا
    یہ نفاقِ طرحدارِ اہلِ ستم تو روایت میں صدیوں سے منقول ہے
    اور معمول ہے

    بہت خوب محمد احمد بھائی۔۔۔ :222:
     
  3. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    سبحان اللہ، بہت ہی خوب محمد احمد بھائی۔ بہت ہی کمال کی فکر ہے۔ یقین کریں، دل خوش ہو گیا آپ کا یہ خوبصورتی سے پرویا ہوا پیغام دیکھ کر۔ بڑی خوشی کی بات ہے کہ اب بھی کچھ لوگ ایسی شاعری کر رہے ہیں جو ہمیں ہمارے معاشرتی رویوں پر نظر ڈالنے پر مجبور کر دے۔ بہت سی داد قبول کریں۔ اپنے پیغام کو خوب پھیلائیں، کچھ لوگ تو اثر لے کر رویے بدلیں گے انشاءاللہ۔

    :101: :101: :101:
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:


    واہ احمد بھائی واہ ۔ آپ نے معاشرتی بےحس ضمیر پر بہت کاری ضرب لگائی ہے۔
    کاش ہمارا قومی ضمیر بیدار ہوجائے۔
     
  5. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب محمد احمد بھائی،!!!!!
     
  6. اقرا99
    آف لائن

    اقرا99 ممبر

    شمولیت:
    ‏9 نومبر 2008
    پیغامات:
    118
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    :a180: تحریر ھے :dilphool:
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اقراء جی ۔ میرے خیال میں تو یہ نظم تھی :nose:
     
  8. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    احمد بھائی ۔ آپ کی نظم لائق تحسین ہے۔ بہت خوب
     
  9. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    بہت دردناک حقیقت کو منظوم کیا ہے آپ نے

    آج یہی بے حسی چھا رہی ہے قوم پر اللہ رحم کرے۔آمین
     
  10. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    بہت شکریہ

    تمام احباب کی حوصلہ افزائی کے لئے بے حد ممنون ہوں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں