1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بے حالتی سی ہے کوئی حالت کے ساتھ ساتھ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏25 دسمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    بے حالتی سی ہے کوئی حالت کے ساتھ ساتھ
    نفرت بھی چل رہی ہے محبت کے ساتھ ساتھ
    بھولے ہوئے کو یاد کیا اور اس طرح
    مصروفیت بھی تھی کوئی فرصت کے ساتھ ساتھ
    کل چاہیے تھا جو وہ نہیں چاہیے ہے آج
    رد و بدل ہوا ہے ضرورت کے ساتھ ساتھ
    کس کس کے آڑے آئیے‘ کس کس کو روکیے
    فتنے کچھ اور بھی ہیں قیامت کے ساتھ ساتھ
    بازارِ آرزو میں وہ تیزی تھی اس دفعہ
    ہم رائیگاں بھی ہو گئے قیمت کے ساتھ ساتھ
    ناکامیوں کے بعد یہ ہم پر کھلا ہے ‘اب
    درکار تھا کچھ اور شرافت کے ساتھ ساتھ
    پوری کسی طرح سے یہ کرنا تو ہیں‘ اگر
    فرمائشوں کا زور ہے غربت کے ساتھ ساتھ
    تنہا نہیں تھے کوچۂ رُسوائی میں ظفرؔ
    ایسے ہی تھے کچھ اور بھی حضرت کے ساتھ ساتھ​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں