1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بہار و گل میں الفت ہے ۔۔۔ پہلی آزاد نظم برائے اصلاح

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏13 جنوری 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہار و گل میں الفت ہے
    بہت پاکیزہ چاہت ہے
    سجا کے شبنمی جُھمکا
    لبوں کی پنکھڑی کا رنگ
    لیے رخسار پر مسکان
    بہت معصمیت سے "گل"
    وہ سنجیدہ سے فقروں میں
    اُسے آداب کہتی ہے
    اسے وہ دیکھ کر اکثر
    بہت شاداب رہتی ہے
    مجھے تم سے محبت ہے
    بڑے بے باک جملے ہیں
    بڑے بے باک یہ جملے
    ادا وہ کر نہیں سکتی
    یہ سنجیدہ محبت ہے
    گُل کو مرنے کی عادت ہے
    مگر اظہار ممکن ہے
    کہ جب آتے ہیں
    تو گل کھلکھلاتی ہے
    چمن میں گنگناتی ہے
    وہ صدیوں کی محبت کا
    تقاضا جانتی بھی ہے
    وہ چند ہفتوں کا مہماں ہے
    برس کا وعدہ کر کے مجھ کو
    تنہا چھوڑ جائے گا
    مگر پر نور رہتی ہے
    غموں سے دور رہتی ہے
    وہ چند لمحوں میں صدیوں کی
    محبت کو سمیٹے
    ان کے جاتے ہی
    بہت مرجھا سی جاتی ہے
    محبت روح کی خوشبو ہے
    بدن سے روح کو آزاد کرتی ہے
    خود کو برباد کرتی ہے

    زنیرہ گُل
     
    نعیم اور ارشد چوہدری .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں