1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بھائی امجد کی شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از فنا, ‏12 جون 2006۔

  1. فنا
    آف لائن

    فنا ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جون 2006
    پیغامات:
    238
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    کبھی کبھی ان حبس بھری راتوں میں
    جب
    سب آوازیں سو جاتی ہیں
    آدھی نیند کی گھائل سی مدہوشی میں
    اک خواب انوکھا جاگتا ہے
    میں دیکھتا ہوں
    گرد کی اس چادر سے اُدھر
    (جو میرے اُس کے بیچ تنی ہے)
    وہ بھی تنہا جاگ رہا ہے
     
  2. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    واہ! بہت خوب!
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    فنا جی ! بہت خوب
    بہت اچھا کلام ہے
     
  4. ندیم علی
    آف لائن

    ندیم علی ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    معذرت

    جی نعیم بھائی ٹھیک کہا آپ نے، ہمیں غلط فہمی ہوئی :)
     
  5. ندیم علی
    آف لائن

    ندیم علی ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    احساس

    فنا یہ نظم تو بہت اچھی ہے، عجیب سا احساس ہے اس میں
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہ دشتِ ہجر، یہ وحشت یہ شام کے سائے
    خدا یہ وقت تری آنکھ کو نہ دکھلائے

    اسی کے نام سے لفظوں میں چاند اترے ہیں
    وہ ایک شخص کہ دیکھوں تو آنکھ بھر آئے

    کلی سے میں نے گلِ تر جسے بنایا تھا
    رتیں بدلتی ہیں کیسے، مجھے ہی سمجھائے

    جو بے چراغ گھروں کو چراغ دیتا ہے
    اس کہو کہ مرے شہر کی طرف آئے

    یہ اضطرابِ مسلسل عذاب ہے امجد
    مرا نہیں تو کسی اور ہی کا ہو جائے​
     
  7. ندیم علی
    آف لائن

    ندیم علی ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    وہ! بہت خُوب، یہ شعر بہت اچھا لگا
     
  8. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    بہت خوب فنا صاحب
    باقی سب نے بھی اچھی غزلیں پوسٹ کی ہیں
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    وہ جو قافلے تھے بہار کے
    کسی ریگزار کی دھوپ میں وہ جو قافلے تھے بہار کے
    وہ جو اّن کھلے سے گلاب تھے
    وہ جو خواب تھے مری آنکھ میں
    جو سحاب تھے تری آنکھ میں
    وہ بکھر گئے، کہیں راستوں میں غبار کے !
    وہ جو لفظ تھے دمِ واپسیں
    مرے ہونٹ پر
    ترے ہونٹ پر
    انہیں کوئی بھی نہیں سن سکا
    وہ جو رنگ تھے سرِ شاخِ جاں
    ترے نام کے
    مرے نام کے
    انہیں کوئی بھی نہیں چُن سکا
    اب چنگارے بن کے بکھر گئے
    ہوں کسی دہکتے شرار کے !
    کسی ریگزار کی دھوپ میں وہ جو قافلے تھے بہار کے !

    (امجد اسلام امجد)
     
  10. فنا
    آف لائن

    فنا ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جون 2006
    پیغامات:
    238
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    سبھی پڑھنے والوں کو آداب
    آپ احباب کی حوصلہ افزائی کا شکریہ
    نعیم صاحب آپ نے واقعی نہایت عمدہ کلام لکھا
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ فنا بھائی ! :)
     
  12. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آخری بات
    طلوعِ شمسِ مفارقت ھے
    پرانی کرنیں نئے مکانوں کے آنگنوں میں لرز رھی ھیں
    فصیلِ شھرِ وفا کے روزن چمکتے ذروں سے بھر گئے ھیں
    گئے دنوں کی عزیز باتیں، نگار صبحیں، گلاب راتیں
    بساطِ دِل بھی عجیب شے ھے، ھزار جیتیں ھزار ماتیں
    جدائیوں کی ھوائٰیں لمحوں کی خشک مٹی اڑاتی ھیں
    گئ رتوں کا ملال کب تک،
    چلو کہ شاخیں تو ٹوٹتی ھیں
    چلو کہ قبروں پہ خون رونے سے
    اپنی آنکھیں ھی پھوٹتی ھیں
    یہ موڑ وہ ھے جہاں سے میرے تمہارے رستے بدل گئے ھیں
    پرانی راھوں کو لوٹنا بھی ھماری تقدیر میں نہیں
    کہ راستے بھی ہمارے قدموں کے ساتھ آگے نکل گئے ھیں
    طلوعِ شمسِ مفارقت ھے
    تم اپنی آنکھوں میں جھلملاتے ہوئے ستاروں کو موت دے دو
    گئ رتوں کے تمام پھولوں، تمام خاروں کو موت دے دو
    نئے سفر کو حیات بخشو
    کہ پچھلی راہوں پہ ثبت جتنے نقوشِ پا ہیں
    وہ بار ہوں گے
    ہوا اڑائے کہ تم اڑاؤ۔
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ارے واہ سِس !!
    کمال کر دیا۔ اتنی پیاری اور اتنی لمبی نظم :84:

    لگتا ہے چھٹی کا دن اسی کام میں گذارا :lol:

    ویسے آپ کی اردو ٹائپنگ ماشاءاللہ بہت بہتر ہو رہی ہے۔
    اور ہاں۔ نظم یا کلام کے نیچے اگر شاعر کا نام بھی لکھ دیا ہوتا تو اور بھی اچھا ہوتا۔
    امید ہے آئندہ دھیان رکھا جائے گا۔
     
  14. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    بہت خوب زہرہ جی !!
    کیا یہ امجد اسلام امجد کی نظم ہے ؟؟
     
  15. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جی بہت شکریہ
    جی ہاں یہ بالکل امجد اسلام امجد کا کلام ھے۔
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    تو پھر آپ کا اپنا کلام کہاں ہے زہرہ جی ؟ :p
     
  17. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    بہت اچھا کلام ہے امجد اسلام امجد کا

    اور زہرہ جی کی پسند بھی بہت اعلیٰ ہے۔ :)
     
  18. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    تیری زد سے نکلنا چاھتا ھے
    یہ دریا رخ بدلنا چاھتا ھے

    وہ سپنا جس کی صورت ہی نہیں ھے
    میری آنکھوں میں چلنا چاھتا ھے

    دِلوں کی ماندگی پہ کیا تعجب
    کہ سورج بھی تو ڈھلنا چاھتا ھے

    نشاطِ درد بدلی ھے تو اب دل
    ذرا پہلو بدلنا چاھتا ھے

    مجھے بھی سامنا ھے کربلا کا
    میرا سر بھی اچھلنا چاھتا ھے

    نہیں ھے ترجمانِ غم یہ آنسو
    یہ پانی اب ابلنا چاھتا ھے

    تبسم زیرِ لب کہتا ھے ‘امجد‘
    کوئی جذبہ مچلنا چاھتا ھے
     
  19. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت خوب! زہرہ جی!
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب سِس !! بہت پیارا کلام :)
     
  21. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    زہرہ جی ! کیا بات ہے آپ کی پسند کی !
    بہت خوب۔
     
  22. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آپ سب کا بہت بہت شکریہ، آپ سب کا ذوق بھی بہت اعلٰی ھے۔ :)
     
  23. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    انکشاف
    نہ وعدہ ھے کوئی تم سے، کوئی رشتہ نبھانے کا
    نہ کوئی اور ہی دل میں، تہیہ یا ارادہ ھے!
    کئی دن سے مگر دل میں
    عجب اُلجھن سی رہتی ھے!
    نہ تم اس داستاں کے سرسری کردار ہو کوئی
    نہ قصہ اتنا سادہ ھے!
    تعلق جو میں سمجھا تھا کہیں اُس سے زیادہ ھے!!
     
  24. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    انکشاف
    نہ وعدہ ھے کوئی تم سے، کوئی رشتہ نبھانے کا
    نہ کوئی اور ہی دل میں، تہیہ یا ارادہ ھے!
    کئی دن سے مگر دل میں
    عجب اُلجھن سی رہتی ھے!
    نہ تم اس داستاں کے سرسری کردار ہو کوئی
    نہ قصہ اتنا سادہ ھے!
    تعلق جو میں سمجھا تھا کہیں اُس سے زیادہ ھے!!

    ( امجد اسلام امجد )
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہ بھی خوب کہی سِس جی ! :)

    لگتا ہے آپکو امجد بھائی کافی کی شاعری کافی پسند ہے
     
  26. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    تیرا نام

    نہ تھی روشنی کسی آنکھ میں کسی خواب کی
    یہ عجیب شامِ فراق تھی
    لبِ بے نوا کے حصار میں کہیں ایک حرفِ دُعا نہ تھا
    وہ فشار تھا میری روح میں کہیں جیسے کوئی خدا نہ تھا
    فقط اک چشمِ جمال نے میرے کاخ و کُو کو بدل دیا
    رہِ بے چراغ اُجال دی میرے چار سُو کو بدل دیا۔

    ( امجد اسلام امجد )
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عمدہ کلام ہے

    امجد اسلام امجد کے چند اشعار حاضر ہیں
    رنگ دھنک نے بکھرائے ہیں موسم اچھا ہے
    گئے زمانے یاد آئے ہیں موسم اچھا ہے

    آنکھیں، چہرے، خوشبو، وعدے، آنسو، یادیں، پھول
    ایک اک کر کے لوٹ آئے ہیں موسم اچھا ہے

    شامِ شفق کی سیر بہانے تم بھی آ جاؤ
    دوست پرانے سب آئے ہیں موسم اچھا ہے

    (امجد اسلام امجد)​
     
  28. زہرہ
    آف لائن

    زہرہ ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    38
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بہت خوب نعیم بھائی :)
    اب موسم پر امجد اسلام امجد کی ایک اور بہت اچھی نظم ھے۔


    قاصد

    خوشبو کی پوشاک پہن کر
    کون گلی میں آیا ھے !
    کیسا یہ پیغام رساں ھے
    کیا کیا خبریں لایا ھے !

    کھڑ کی کے باہر دیکھو،
    موسم میرے دل کی باتیں، تم سے کہنے آیا ھے
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    موسم کی نسبت سے اچھے اشعار تھے :)
     
  30. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    بہت خوب زہرہ جی :)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں