1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بچھڑ جانا تھا ، سو چہرہ تمھارا دیکھنا تھا ۔ ۔

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏26 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    بچھڑ جانا تھا ، سو چہرہ تمھارا دیکھنا تھا ۔ ۔
    سفر درپیئش تھا اپنا ستارہ دیکھنا تھا

    تمھارے ساتھ سکھُ کی منزلوں پہ ہم نہ ہوں گے
    کہ ہم وہ لوگ ہیں جنکو خسارہ دیکھنا تھا

    میری آنکھوں کو بینائی سے بڑھکر کچھ عطا کر
    اندھیرا کس نے سپنوں میں اتارا دیکھنا تھا

    پھر اسکے بعد جوئے شیر تھل اور قصر شیریں
    بس اس کہسار کی جانب ہمارا دیکھنا تھا

    تم اہل درد کی نازک خیالی کیا سمجھتے
    تمھیں تو چشم قاتل کا اشارہ دیکھنا تھا ۔ ۔ ۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں