1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بند آنکھوں سے نہ حسن شب کا اندازہ لگا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏21 نومبر 2017۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بند آنکھوں سے نہ حسن شب کا اندازہ لگا
    محمل دل سے نکل سر کو ہوا تازہ لگا
    دیکھ رہ جائے نہ تو خواہش کے گنبد میں اسیر
    گھر بناتا ہے تو سب سے پہلے دروازہ لگا
    ہاں سمندر میں اتر لیکن ابھرنے کی بھی سوچ
    ڈوبنے سے پہلے گہرائی کا اندازہ لگا
    ہر طرف سے آئے گا تیری صداؤں کا جواب
    چپ کے چنگل سے نکل اور ایک آوازہ لگا
    سر اٹھا کر چلنے کی اب یاد بھی باقی نہیں
    میرے جھکنے سے میری ذلت کا اندازہ لگا
    لفظ معنی سے گریزاں ہیں تو ان میں رنگ بھر
    چہرہ ہے بے نور تو اس پر کوئی غازہ لگا
    آج پھر وہ آتے آتے رہ گیا اور آج پھر
    سر بسر بکھرا ہوا ہستی کا شیرازہ لگا
    رحم کھا کر عرشؔ اس نے اس طرف دیکھا مگر
    یہ بھی دل دے بیٹھنے کا مجھ کو خمیازہ لگا
     
    ناصر إقبال اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں