1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بلغ العلیٰ بکمالہ

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از پیاجی, ‏13 ستمبر 2006۔

  1. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    بلغ العلیٰ بکمالہ

    بلغ العلیٰ بکمالہ
    کشف الدجیٰ بجمالہ
    حسنت جمیع خصالہ
    صلوا علیہ وآلہ

    وہ عجیب رات سعید تھی
    یہاں شادی تھی وہاں عید تھی
    جو نبی کو حسرت دید تھی
    تو خدا کو شوق وصال تھا

    بلغ العلیٰ بکمالہ

    وہی جلوہ اپنا دکھا گئے
    میرے دل میں جن کا خیال تھا
    وہی خواب میں مرے آگئے
    کہ نظر میں جن کا جمال تھا

    بلغ العلیٰ بکمالہ

    نہ بشر کا حسن نہ حور کا
    کہ وہ سایہ نور تھا نور کا
    تھا عجب جمال حضور کا
    کہ خدا بھی محو جمال تھا

    بلغ العلیٰ بکمالہ

    ملا نور اپنے ہی نور سے
    ملے اور انبیاء دور سے
    کوئی بڑھ سکا نہ حضور سے
    یہ تو آپ ہی کا کمال تھا

    بلغ العلیٰ بکمالہ

    (تضمین بر رباعی حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ)​
     
  2. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    سبحان اللہ!
     
  3. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    سبحان اللہ!
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    گو کہ بہت سارے دوستوں کے علم میں یہ بات ہو گی پھر بھی تازگیء ایمان کے لیے بیان کرتا ہوں۔

    کہ حضرت شیخ سعدی :ra: نے جب یہ مصرعے لکھے تو صرف پہلے تین مصرعے لکھ پائے تھے اور چوتھا مصرعہ ذہن میں نہیں آرہا تھا۔ اسی عالم میں سوچتے سوچتے سوئے اور مقدر جاگ اٹھے۔ سرکارِ دوعالم :saw: کی زیارت ہوئی ۔
    سرکار نے پوچھا۔ سعدی کچھ پریشان دکھائی دیتے ہو۔
    عرض کی حضور آپ کی شان میں رباعی لکھنا چاہتا ہوں ۔ تین مصرعے لکھ چکا ہوں چوتھا نہیں بن پا رہا۔
    آپ :saw: نے فرمایا ۔ مجھے سناؤ۔
    شیخ سعدی نے عرض کی

    بلغ العلیٰ بکمالہ
    کشف الدجیٰ بجمالہ
    حسنت جمیع خصالہ​

    محبوب خدا :saw: مسکرائے اور فرمایا۔ سعدی سوچتا کیا ہے۔ چوتھا مصرعہ لکھ

    صلو علیہ وآلہ




    الصلوٰۃ والسلام علیک یا سیدی یا رسول اللہ
    وعلیٰ آلک و اصحابک یا حبیب اللہ​
     
  5. گجر
    آف لائن

    گجر ممبر

    شمولیت:
    ‏22 فروری 2007
    پیغامات:
    115
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    سبحان اللہ
    اوپر میرے بھائی نے جو کلام (رباعی) شیخ سعدی (رحمۃ اللہ علیہ) پیش کی اور بعد میں رضا بھائی نے جو واقع لکھا دونوں ایک سی بڑھ کر ۔۔۔۔۔۔۔۔
    اللہ تعالٰی آپ کو اجرے عظیم عطا فرمائیں (آمین)
    جزاک اللہ بخیر(آمین)
    اے عشق نبی میرے دل میں بھی سمَا جانا
    مجھ کو بھی محمد(عربی :saw: )کا دیوانہ بناجانا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں