1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بغیر تحقیق پوسٹ شیئر کرنے کا وبال

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد اجمل خان, ‏6 اپریل 2020۔

  1. محمد اجمل خان
    آف لائن

    محمد اجمل خان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اکتوبر 2014
    پیغامات:
    209
    موصول پسندیدگیاں:
    181
    ملک کا جھنڈا:
    بغیر تحقیق پوسٹ شیئر کرنے کا وبال

    آپ کو جس بندے پر مکمل اعتماد ہو یا آپ کیلئے جس کی پوسٹ یا تحریر کی تحقیق و تصدیق کرنا ممکن ہو، صرف اسی کی پوسٹ یا تحریر شیئر کیا کریں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ جس پوسٹ یا تحریر کو ثواب کی نیت سے شیئر کر رہے ہوں وہ جھوٹی یا جعلی ہو اور آپ کو جھوٹا ور گنہاہ گار نہ بنادے۔

    یاد رکھئے:

    نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ آدمی کے جھوٹا ہونے کیلئے یہ کافی ہے کہ جو سنے اس کو بیان کرے“۔ (صحيح مسلم، حدیث نمبر: 7)

    اور آپ ﷺ نے یہ بھی فرمایا کہ ’’آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ جو کچھ سنے، اسے آگے بیان کر دے‘‘۔ (سلسله احاديث صحيحه، حدیث نمبر: 383 ۔ سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2025)

    اور اللہ تعالٰل کا حکم ہے:’’اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لیا کرو‘‘ ۔ ۔ ۔ (6) سورة الحجرات

    جھوٹی اور جعلی پوسٹ یا تحریر پھیلانا کوئی ثواب کا کام نہیں بلکہ یہ جھوٹ کو پھیلانا ہے اور جھوٹ بولنا یا جھوٹ پھیلانا دونوں ہی گناہ کبیرہ ہے۔ اس عمل سے مسلمانوں کو سچ و جھوٹ کی تمیز کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ وہ دھوکا میں پڑ جاتے ہیں کہ سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا ہے؟ ایک دوسرے پر اعتماد و اعتبار ختم ہوجاتا ہے اور مسلمانوں کو اور مسلم معاشرے کو نقصان پہنچتا ہے۔

    آپ ﷺ کا ارشاد ہے: مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دیگر مسلمان محفوظ رہیں‘‘۔ (صحيح البخاري، حدیث نمبر: 10)

    اگر ہم کوئی ایسی پوسٹ یا تحریر شیئر کر دیتے ہیں جو جھوٹی یا جعلی ہو تو کل قیامت کے دن اللہ تعالٰی کے پاس ہمارا یہ عذر قابل قبول نہیں ہوگا کہ ہماری نیت نیک تھی چیونکہ اس بارے اللہ اور رسول اللہ ﷺ کا حکم ہمارے پاس پہنچ چکا ہے، الا یہ کہ اللہ تعالٰی اپنی رحمتِ خاص سے ہمیں معاف کردے۔

    لہذا احتیاط کیجئے اور ہر کسی کی پوسٹ شیئر کرکے جھوٹا نہ بنے اور اپنے اعمال نامہ گناہوں سے نہ بھرئے۔ ابتک جو غلطی کوتاہی ہوگئی ہے اس پر اللہ سبھانہ و تعالٰی سے معافی مانگئے، بے شک وہ بڑا بخشنے والا بہت محبت فرمانے والا ہے۔

    االلہ تعالیٰ ہم سب لوگوں کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اپنی رحمت سے ہمیں معاف کر دے اور آئندہ ایسی غلطی کرنے سے بچائے۔ آمین
    تحریر: محمد اجمل خان
     

اس صفحے کو مشتہر کریں