1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

برہنہ رکھا مگر غریب کو افلاس نے (اصلاح طلب)

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏30 اگست 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اصلاح طلب

    پوشاکِ امارت نہ ڈھک سکا امیر کو
    برہنہ رکھا مگر غریب کو افلاس نے
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام علیکم
    دوسرا مصرع اگر اس طرح ہو جائے تو کیا خیال ہے؟.

    مگر غریب کو افلاس نے برہنہ رکھا

    پہلے مصرع میں بھی نفی اور دوسرے میں بھی نفی... بات کچھ بنی نہیں
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ

    پوشاکِ امارت نہ ڈھک سکا امیر کو
    مگر غریب کو افلاس نے برہنہ رکھا
     
  4. سید علی رضوی
    آف لائن

    سید علی رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اکتوبر 2018
    پیغامات:
    54
    موصول پسندیدگیاں:
    81
    ملک کا جھنڈا:
    بس تھوڑی توجہ اس طرف دیں کے شعر کے پہلے مصرع کی جزا میں دوسرا مصرع لایا جاتا

    جیسے پہلا مصرع
    عین کو جب کیا گیاساقط

    دوسرا مصرع
    شور ہی شور پھر رہا باقی

    یوں سمجھیں کہ پہلے مصرع میں جو بات ادھوری ہو اسے دوسرا مصرع مکمل کردے یعنی دونوں مصرعوں کا آپس میں لنک ہونا چاہیے
     
    ًمحمد سعید سعدی اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ محترم

    جزاک اللہ خیراً کثیرا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں