1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

برہمن لے کے جو میرے لیے زنار آیا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    برہمن لے کے جو میرے لیے زنار آیا
    اس نے سمجھا کہ یہی بت کا خریدار آیا

    خود خریدار ہوا حسن بتاں کا وہ کبھی
    ہو کے یوسف وہ کبھی بر سر بازار آیا

    شوق تھامے تھا کمر اور تمنا بازو
    کوئے جاناں میں مرا جب دل بیمار آیا

    لالہ رخ کیسا ہے دیکھوں تو ذرا چل کے اسے
    کس لیے دل کی عمارت میں نہ وہ یار آیا

    روز روشن سی شب تار ہوئی آنکھوں میں
    جس گھڑی یاد ترا گیسوئے خم دار آیا

    حسرت‌ و یاس و تمنا کے ملے پشتارے
    کارواں عشق کا مجھ تک یہ لیے بار آیا

    کیا ڈراتا ہے مجھے تیغ دکھا کر قاتل
    مقتل عشق میں مرنے کو میں تیار آیا

    تلخیٔ مرگ بھی دینے لگی مجھ کو لذت
    سر بالی دم مردن جو مرا یار آیا

    میرے دلبر کے تصور نے کیا اس کو حسیں
    میں نہ سمجھا یہ قضا آئی کہ وہ یار آیا

    کوئی لے جا کے مرے دل کو یہ کہتا اس سے
    لے ترے گیسوئے پر خم کا گرفتار آیا

    اے جمیلہؔ نہ ملا بت نہ ملا مجھ کو خدا
    میں تو اس ہستئ موہوم میں بیکار آیا
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں