1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

برائے اصلاح

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد طلحہ گوہرؔ چشتی, ‏23 مئی 2018۔

  1. محمد طلحہ گوہرؔ چشتی
    آف لائن

    محمد طلحہ گوہرؔ چشتی ممبر

    شمولیت:
    ‏23 مئی 2018
    پیغامات:
    12
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    برگ و بر ہیں دیکھ رکھے، گل ستاں دیکھا ہوا
    چاند، سورج، کہکشائیں، آسماں دیکھا ہوا
    دیکھا ہے جب سے تمہیں، لگتا ہے کچھ دیکھا نہیں
    زُعم تھا مجھ کو کہ ہے سارا، جہاں دیکھا ہوا
    تم مجھے حیران بھی کر سکتے ہو سوچا نہ تھا
    ایسا چہرہ آنکھ نے تھا ہی کہاں دیکھا ہوا
    میں نے دیکھی دوستی کے نام پر دھوکا دھڑی
    عشق میں لوگوں کو ہوتے بدگماں دیکھا ہوا
    جس کے باعث اک چکوری چاند کی جانب اُڑے
    ہم نے گوہرؔ ہے وہ جذبِ عاشقاں دیکھا ہوا
     
    پاکستانی55 اور شکیل احمد خان .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
  3. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں