1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

باتیں مسزمرزا کی

'گوشہء خواتین' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏21 نومبر 2007۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    بھینس بڑی ہے اسی لئے تو کھینچ لیتی ہے
     
  2. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    ہم گوشہ خواتین کی ماضی کی لڑیوں میں گھوم رہے تھے وہاں پر آپ کی یہ لڑی نظر آئی دلچسپ تھی سوالوں کے معقول جواب بھی تھے آپ کے اس سوال پر سوچا تھوڑی مزید روشنی ڈال دیں
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    دس سال کی عمر میں ہونے والی وہ محبت دراصل محبت نہیں بلکہ نفسانی جذبہ یا آپ اس کو ہوس بھی کہہ سکتے ہیں
    عموما لوگ نفسانی جذبہ کو محبت کے جذبہ کے ساتھ ملا دیتے ہیں اور جذباتی طور پر ملوث ہوکر شادی بھی کر بیٹھتے ہیں کیونکہ ان کے درمیان سچی محبت کا جذبہ موجود نہیں ہوتا لہذا شادی کے کچھ دن بعد جنسی عمل کرنے کے بعد وہ ایک دوسرے سے بیزار ہونے لگتے ہیں ۔۔۔ بعض اوقات ایک دوسرے سے نفرت بھی کرنے لگتے ہیں
    اس کی وجہ یہ ہی ہوتی ہے کہ چونکہ ان کے درمیان سچی محبت کا جذبہ نہیں ہوتا بلکہ محض نفسانی خواہش کا جذبہ ہوتا ہے
    جب ان کی نفسانی خواہش کی پوری طرح تسکین ہوجاتی ہے ان کے درمیان رشتہ اور تعلق کمزور ہونے لگتا ہے اس ہی لیے کسی کے ساتھ جذباتی طور پر ملوث ہونے سے پہلے لڑکوں اور لڑکیوں کو اس بات بات کا اچھی طرح سے اندازہ کر لینا چاہیے آیا وہ واقعی ایک دوسرے سے سچی محبت کرتے ہیں یا محض نفسانی خواہش کی تکمیل کا معملہ ہے
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مخلص بھائی ۔ میں آپکے خیالات کی قدر کرتا ہوں۔
    مگر خدارا ذرا وضاحت فرما دیں کہ 10 سال کے بچے میں کونسا "نفسانی جذبہ اور ہوس" ہوسکتی ہے جس کو آپ محبت کے متبادل درجہ دے رہے ہیں ؟ اور پھر اس ہوس کو آپ شادی تک لے جارہے ہیں۔
    بچوں کی فطرتِ سلیمہ اور پاکیزہ فکری پر تو فرشتے بھی رشک کناں ہوتے ہیں۔ آپ نے ٹین ایجز کے فلسفے کو 10 سالہ معصوم بچے کی سوچ پر منطبق فرما دیا
    اگر تو بات ازراہِ مذاق فرمائی تو پھر ٹھیک ہے۔ لیکن اگر تحریر کا مزاج ذرا سنجیدہ لگا تو اب
    اب غوری بھائی ھارون رشید یا محترم الکرم صاحب سے بھی رائے مطلوب ہوگئی ہے۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میرے خیال میں تو دس سال کی عمر میں بچہ کسی بھی خاتون میں ماں والی محبت دیکھتا ہے
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    ویسے تو ہم آدھے سنجیدہ اور آدھے مزاح کے موڈ میں تھے ۔۔۔ لیکن تحریر بالکل سنجیدگی سے لکھی اور کافی سوچ بچار کے ( تھوڑی سی نقل بھی کی )
    دنیا کی تاریخ میں ایسے بہت سے جوڑے رہے ہیں جن کے یہاں بچے کی پیدائش ہوئی جبکہ والدین کی عمریں دس سے بارہ سال کے درمیان تھی ۔۔۔ کچھ کا تعلق چائنا سے تھا کچھ کا یورپ سے
    عموما چھوٹا دس سے پندرہ کے درمیان کا بچہ جس عورت کا چاہتا ہے یا محبت کرتا ہے یا آپ اس کو جو بھی نام دیں وہ اس کی اسکول ٹیچر ہوتی ہے مگر وہ اس اسکول ٹیچر میں اپنی ماں کو نہیں دیکھتا
    میری سمجھ نہیں آرہا میں اپنی بات کی کیسے تشریح کروں
    میں یہ کہنا چاہتا ہوں جب کوئی لڑکا اپنے گھر سے نکل کر باہر کی دنیا میں آتا ہے اور اس کا واسطہ کسی دوسری عورت یا لڑکی سے پڑتا ہے جو کہ اس کی بہن یا ماں نہیں ہوتی تو وہ اس کی طرف متوجہ ہوجاتا ہے اور اس کی طرف ایک قسم کی کشش محسوس کرتا ہے لیکن ضروری نہیں وہ اظہار بھی کرے یا بات آگے کی طرف بڑھے
    فی الحال تو ایک تصویر پیش کر رہا ہوں
    بارہ سالہ شان سٹیورٹ ۔ گیارہ سالہ ایما کی ان کے بچے کے ساتھ
    ۔
    ۔
    ۔ ۔ ۔
    [​IMG]
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اور آج کے بعد ہماری توبہ جو آئندہ کوئی سنجیدہ موضوع چھیڑوں
    :) :)
    نعیم بھائی
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جو کیس آپ نے بتایا وہ بہت منفرد اور ہزاروں بچوں میں سے ایک آدھ کیس ہے۔
    جبکہ ہماری گفتگو عمومی ہورہی تھی ۔ ھارون رشید بھائی کی رائے بھی معقول ہے کہ اس عمر میں انسان پاکیزہ محبت ہی محسوس کرتا ہے۔
    بہرحال ۔ بات لمبی ہوجائے گی
     
  7. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ تعالی نے مرد کے لئے عورت اور عورت کے لئے مرد میں کشش رکھی ہے۔

    کیونکہ ہم اس دنیا میں بھیجے گئے ہیں خدا کی منشاء سے اور خدا نے اس نظام کو آگۓ بڑھانے کے لئے انسان کے اندر بہت سے جذبات، خیالات اور جبلتوں کو بھی سمو دیا ہے۔

    ہمارے ساتھ جو بھی قربت کا برتاؤ کرے گا ہم لامحالہ اسی کی طرف کھنچے چلے آئیں گے۔ مثال کے طور پر کسی خاتون کے ہاں اسپتال میں اولاد ہوئی اور وہ بچہ سٹاف کی غلطی کی وجہ سے دوسرے بچے سے تبدیل ہوگیا۔ مگر خاتون کو نہیں معلوم۔ اس لئے وہ تو اسے فطری محبت اور ممتا فراہم کرتی رہے گی۔ جبکہ بیالوجیکلی دونوں میں کوئی رشتہ نہیں۔ لیکن چونکہ مادری محبت اس بچے کو سینے سے لگائے گی۔

    اسی طرح جب دو مخلتف اصنا ف قریب ہوتے ہیں ان میں قربت کے امکان ہوتے ہیں۔ یہ فطری عمل ہے اور یہ ہر شہر اور ہر ملک میں یکساں ہوتے ہیں۔

    اس کے علاوہ محبت ایک پاکیزہ رشتہ ہے تو جسم کی خواہش سے بالاتر ہوتا ہے۔

    جبکہ ہوس خالصتا ایک خود غرضی اور شیطانیت پر مبنی جذبہ ہے جس کی بنیاد منفی سوچ اور منفی اقدار سے متصل ہوتی ہیں۔

    جو کسی سے سچی محبت کرتا ہے، ہوس جیسے عناصر اس کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتے۔

    معلوم نہیں میں جواب دے سکا اور ادھوری بات رہ گئی؟

    مطلع فرمایئے۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محترم غوری بھائی ۔ آپکا جواب بہت خوبصورت ہے اور مبنی برحقیقت ہے۔
    لیکن یہاں بات 10 سالہ معصوم بچے کی کسی جواں سال خاتون سے محبت کی تھی۔ کہ اس محبت کے پیچھے بھی آیا پاکیزہ محبت کارفرما ہے یا حرص و ہوس پر مبنی پراگندہ جذبہ ؟
     
  9. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    دس سالہ معصوم بچے کی جواں سال خاتون سے محبت یقینا پاکیزہ اور معصوم محبت ہے۔ اور اس عمر میں ہوس یا حرص کا سوال ہی نہیں پیدا ہوسکتا۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی ان باتوں کا جواب بہت اچھی طرح وضاحت سے دے سکتی ہوں۔بس اخلاقیات آڑے آجاتی ہیں۔@مخلص انسان صاحب۔۔۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اتنا ہی کافی ہے۔
     
    دُعا اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ غوری بھائی ۔ جزاک اللہ خیر
     
  13. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    خوش رہیے۔
     
  14. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    واہ یہ تو بہت کام کی لڑی ہے
    ہمیں ایسے ہی بزرگوں کا دستِ شفقت درکار ہے
    مجھے بھی مشورہ دیجئے کہ میری شادی کیسے ہوگی؟
    کیوں کہ جسے دیکھو کہتی ہے یہ تو پٹھان ہے۔:p
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اپنے بزرگوں سے سنجیدگی سے کہو
    انشاءاللہ وہی بہترین دلہن لاسکتے ہیں
    وگرنہ یہ کام خود سے سرانجام دینا بہت بڑی غلطی ثابت ہوگی۔
     
    دُعا، پاکستانی55 اور عبدالمطلب نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    بزرگوں میں اب آپ سب جو چھوٹے ہیں یا بڑے ہی رہ گئے ہو
    پٹھان تو پٹھان ہی رہےگا نا جتنے بھی بزرگ جمع کیئے جائیں :p
    ویسے یہ کام تو خود ہی سر انجام دینا اچھا ہے کسی سے کوئ گلا نہی رہےگا
    جیسے صدام حسین نے خود پہن لیا تھا رسہ گلےمیں
     
  17. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    پٹھان تو قبائیلی نظام کے طابع ہوتے ہیں
    آپ کس قسم کے پٹھان ہیں۔
    اصلی والے یا کراچی والے خان؟
    صدام حسین کو تو بہت سوں نے بے وقوف بنایا اور وہ بے چارہ
    کچھ بھی نہ سمجھ سکا۔

    اس کی روش پہ چلنا کوئی عقل مندی تو نہ ہوئی؟
     
    عبدالمطلب نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    یہ تو کچھ عجیب سی بات ہو گئی کراچی والے پٹھان اصلی نہیں ہوتے ہاہاہاہا
    صدام حسین نے جس طرح اپنے ہاتھ سے گلے میں پھندا پہنا
    شادی کرنے والے وہی کام تو کرتے ہیں
    اپنے ہاتھ سے قربانی کا بکرا سج دھج کر بنتے ہیں
    وہ الگ بات کہ ہماری بھی یہی خواہش ہے
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    اسی لیے تو چُپ کر گئی ہوں بھائی۔ورنہ پہلی بار خود کو چُپ کروانا بہت مشکل لگا ہے۔
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    چلو جیo_O
    آپ کو یاد نہیں آپ نے ابھی پڑھنا ہے۔پڑھنے والے بچے "شادی" کا دور دور تک نہیں سوچتے نا خیال لاتے ہیں:p۔:chp:
     
    غوری اور عبدالمطلب .نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    کُٹ کھا لینی ہے ۔:oops:
    اب اگر کسی نے ایسا کہا۔لو بھلا شوق خود کو ہوتا ہے اور پھرخود کو ہی مظلوم بنا دیتے ہیں:p
     
    غوری اور عبدالمطلب .نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہا چلو بھائی ہماری تو ابھی سے شروع ہو گئی
     
    غوری اور دُعا .نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا ٹھیک ہے
     
  24. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہا
    نہیں یہ صرف ایک ٹریلر تھا:p
     
    عبدالمطلب نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    سیریل کب شروع ہوگا تاکہ ہم بھی تیار ہو جائیں
     
  26. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:

    کوئی بھی شے اپنے مرکز سے دور ہو اصل جیسی نہیں رہتی۔ بلکہ مقامی اثر اختیار کرتے کرتے اسی رنگ میں رنگ جاتی ہے۔

    میری ذاتی رائے ہے کہ جس صدام حسین کو پھانسی دی گئی تھی وہ صدام حسین کا ڈوپلیکیٹ ہوگا۔

    شادی کرنے والے اگر سمجھدار ہوں اور باہمی ذہنی یگانگت رکھتے ہوں تو گلے کا پھندا نہیں بلکہ گلے کا ہار سمجھیں گے۔

    قربانی کا بکرا تو سج دھج کر ہی اچھا لگتا ہے نا؟
     
    عبدالمطلب نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    اب پتہ چل گیا ہے تو آجائیں بجو آپا ۔
     
  28. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    بہت دیر کی مہرباں آتے آتے
     
  29. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی اس بات سے میں اتفاق نہیں کرتا کہ اپنی جگہ نہ ہونے کی وجہ سے اصل نہیں رہتی
    ہیرا چاہے کچھرے کے ڈھیر میں رکھا جائے اپنی قدرو قیمت نہیں کھوتا
    میں صدام کی پھانسی کی مثال دے رہا تھا کہ اپنے ہاتھ سے پھندا گلے میں ڈالا

    ویسے دولہا اور بکرا دونو سج دھج کر بیچارے معصوم ہی لگتے ہیں
     
  30. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:

    جوہر کی قدر کے جوہر شناس ہونا ضروری ہے۔
    ہیرا اگر کچرے کے ڈھیر پر کوڑا اکٹھا کرنے والوں کو مل گیا تو وہ بنٹا سمجھ پل گولیاں کھیلنا شروع کردیں گے۔
    ہیرے کا مقام تاج ہے یا پھر جوہری کی سیف۔

    صدام حسین نے اپنی جوانی میں بھی خون کیا اور بڑے ہوکر بھی بہت خون خرابہ کیا۔ ایسا انسان اتنی آسانی سے موت کو گلے نہیں لگاتا۔ یقینا ویڈیو میں اس کا ڈوپلیکیٹ ہوگا اور خود صدام حسین سی آئی اے کی پناہ میں کہیں آرام کررہا ہوگا۔۔۔۔۔۔
     
    عبدالمطلب نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں