1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بابری مسجد کی شہادت پر

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏31 اگست 2006۔

  1. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    ایک احساسِ زیاں (بابری مسجد کی شہادت پر)

    میں چند نغموں کی دھن میں تھی کچھ مگن شائد
    کہ اک آواز کے پتھر کے آن گِرنے سے
    سماعتوں کے سب آئینے چور چور ہوئے
    یہ کون شخص تھا اخبار پیچنے والا
    کہا کہ بابری مسجد شہید ہو بھی گئی
    اور ہم کہ جن کے نصیبوں کی بارشیں روٹھیں
    نہ سمجھے پھر بھی کہ کیسی قیامتیں ٹوٹیں
    کہیں پہ جلتے ہوئے چند مَندروں کا دھواں
    اداس سڑکوں پر کچھ پگھلے ٹائروں کے نِشاں
    یہ کیسی آنچ تھی جس سے لہو نہ گرم ہوا
    یہ کیسا رنج تھا جو بے بسی پہ ختم ہوا
    یہ کون لوگ ہیں ہم جو کہ اب بھی زندہ ہیں
    یہ کیسی آنکھیں ہیں جو خون رو نہیں سکتیں
    اس ایک داغِ ندامت کو دھو نہیں سکتیں
    بہت اُداس تھا دل اِس لئے ھنا ہم نے
    نئے مہینے کے نغموں کی کیسٹیں لے لیں

    (ھنا ماجد علی)​
     
  2. Admin
    آف لائن

    Admin منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    687
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا انتخاب ہے
     
  3. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    پسندیدگی کا شکریہ ابنِ آدم بھائی!
     
  4. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    سمجھ نہین آ رہا کہ نظم کی داد دوں یا ہماری حالت پر افسوس کروں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں