1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اے کاش میرا اتنا تُو رازداں نہ ہوتا-----برائے اصلاح

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ارشد چوہدری, ‏25 نومبر 2020۔

  1. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    شکیل احمد خان
    -------
    اے کاش میرا اتنا تُو رازداں نہ ہوتا
    کھلنے پہ راز تجھ سے میں بدگماں نہ ہوتا
    ---------
    تیرے کرم سے یا رب میں جی رہا ہوں اب تک
    ورنہ زمیں پہ میرا ہرگز نشاں نہ ہوتا
    ----------
    مانگے بغیر ملنا تیرے قریب لایا
    ایسا اگر نہ ہوتا پھر یہ گماں نہ ہوتا
    -------
    بولا نہیں تھا جب تک پردہ پڑا ہوا تھا
    دنیا پہ راز میرا ہرگز عیاں نہ ہوتا
    ----------
    میری بغاوتیں ہی لائیں مجھے یہاں تک
    ورنہ تو مجھ سے کوئی بھی بد گماں نہ ہوتا
    ---------
    ممکن تھا ہم نہ کرتے ایسی کبھی محبّت
    گر تم حسیں نہ ہوتے گر میں جواں نہ ہوتا
    ----------
    مجھ کو کیا ہے بد ظن تیری ہی سرکشی نے
    تجھ میں وفا جو ہوتی میں بد گماں نہ ہوتا
    --------
    کھلتا کبھی نہ مجھ پر ہرگز یہ راز تیرا
    دشمن جہاں تھے میرے گر تُو وہاں نہ ہوتا
    ----------
    نیکی کے راستے پر چلتا اگر تُو ارشد
    دل پر ترے گنہ کا بارِ گراں نہ ہوتا
    ---------------
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
  3. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے کیا پتا تھا کبھی عشق میں ۔رقیبوں کو ۔قاصد بناتے ،نہیں
    خطا ہوگئی مجھ سے قاصد مرے تیرے ہاتھ پیغام کیوں دیدیا۔۔(آنندبخشی)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں