1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اے ایم آئی اسکول کراچی کی انتظامیہ پر کروڑوں لعنتیں ہوں

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از مجیب منصور, ‏6 ستمبر 2013۔

  1. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    خدا کی لعنت ، بے شمار لعنت، اربوں کھربوں لعنتیں ہوں اے ایم آئی اسکول کراچی والوں پر۔
    اسلام اور داڑھی سے محبت رکھنے والا ہر کملہ گو آج کراچی کے اس اسکول کی ملعون انتظامیہ پر لعنت کررہاہے۔ خدا کرے یہ ملعون تباہ و برباد ہوجائیں، اللہ کرے ذلت ان کا مقدر بنیں ۔ اللہ ان پر اپنے عذاب کا کوڑا برسادے۔
    ان خبیثوں نے اسلام کے عظیم شعار داڑھی کی استہزاء، توہین اور تضحیک کی۔
    نویں دسویں کے طلبہ کو داڑھیاں منڈانے کا حکم دے دیا ۔
    جو لوگ داڑھی نہیں رکھتے وہ چوبیس گھنٹہ گناہ میں رہتے ہیں اس لیے چاروں ائمہ کے نزدیک ایک مٹھی داڑھی رکھنا واجب ہے
    مگر کوئی داڑھی منڈانے والا اس کو ثواب سمجھ کر یہ کام نہیں کرتا، ندامت اس کو بھی ہوتی ہے۔
    مگر ان احمقوں کو دیکھیں یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے یہ حکم
    نیچے تفصیل پڑھیے اور اسے خوب پھیلائیے۔
    روزنامہ امت
    [​IMG]
    روزنامہ اسلام 6 ستمبر 2013
    [​IMG]
    روزنامہ اسلام
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    کسی معتبر اخبار میں یہ خبر پڑھنے کو نہیں ملی۔ اگر ایسا ہوا بھی ہے تو پہلا سوال تو ان لوگوں سے کرنا چاہیے جو اپنے بچوں کو ایسے اداروں میں تعلیم کے لیے داخل کرواتے ہیں۔ جب کہ متبادل ایک سے ایک اچھا تعلیمی ادارہ موجود ہو۔
    دوسری بات جیسا کہ اس خبر میں ذکر ہے کہ کسی طالب علم کو اعتکاف کے لیے چھٹی نہیں ملی تو اس پر اعتراض کیا گیا ، کسی طالب علم کو عمرہ کی ادائیگی کے لیے چھٹی نہیں ملی تو اس پر اعتراض کیا گیا۔
    ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے تعلیم حاصل کرنے کو فرض قرار دیا ہے۔ جبکہ عمرہ اور اعتکاف نفل کے زمرہ میں آتے ہیں ۔ اب صاحبان عقل خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ فرض کی ادائیگی ضروری ہے یا نفل کی۔ اور اگر بچوں کی تعلیم کا ہرج ہونے سے بچانے کے لیے سکول انتظامیہ نے ایسا فیصلہ کیا تو کوئی قابل اعتراض بات نہیں بنتی۔
    اب رہی بات یہ کہ سکول کے فنکشنز میں بچے قابل اعتراض کپڑے پہن کر آتے ہیں ۔ تو وہ بچے یقینا کہیں باہر سے تو نہیں پہن کر آتے ۔ اپنے گھروں سے ہی پہن کر آتے ہیں۔ جب گھر والے ان کو ایسے لباس میں بھیجتے ہیں تب ان کو یہ بات نظر نہیں آتی؟
    باقی اگر سکول انتظامیہ نے واقعی ایسا کوئی حکم جاری کیا ہے تو یقینا اس پر رد عمل سامنے آنا چاہیے۔ تاکہ سکول انتظامیہ اپنا فیصلہ باقاعدہ طور پر واپس لے۔ اور آئندہ ایسے فیصلوں سے گریز کرے۔
     
    اویس جمال لون اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں