1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایک پرانی غزل : وفائیں، پیار، محبت، سنبھال رکھتا تھا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ًمحمد سعید سعدی, ‏16 ستمبر 2020۔

  1. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    وفائیں، پیار، محبت، سنبھال رکھتا تھا
    وہ ایک شخص جو میرا خیال رکھتا تھا

    نگاہیں اس کی مرے اردگرد رہتی تھیں
    ہمیشہ مجھ پہ نگاہوں کے جال رکھتا تھا

    جدائی کا کوئی لمحہ گوارا کب تھا اُسے
    شمارِ ساعتِ ہر ماہ و سال رکھتا تھا

    میں اس کو دیکھ کے ہر بار چونک جاتا تھا
    وہ شخص تجھ سے مماثل جو چال رکھتا تھا

    کہیں کسی میں کہاں اتنی خوبیاں سعدی؟
    جہاں میں کب کوئی اتنا کمال رکھتا تھا
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    واہ جناب بہت خوب
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ بہت نوازش
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    سعید بھائی بہت خوبصورت الفاظ ہیں ،ماشاءاللہ
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ بھائی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں