1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایچ ٹی ایم ایل کورس (سبق اول)

'ویب ڈیزائننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کورس' میں موضوعات آغاز کردہ از مناپہلوان, ‏18 مئی 2013۔

  1. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    ملک بلال:
    ایچ ٹی ایم ایل کے ورژن کا کس طرح پتا چلایا جاسکتا ہے
    مناپہلوان:
    کسی بھی ویب پیج پر جاکر جب رائٹ کلک کرتےہیں تو پاپ اپ مینیو میں سے view page source کی آپشن کو منتخب کرتے ہیں اور جو نئی ونڈو یا نیا ٹیب کھلتا ہے اس میں سے سب سے پہلی لائن ڈاکومنٹ ٹائپ ڈیفینیشن پر مشتمل ہوتی ہے،
    اگر پہلی لائن اس کی طرح ہو تو ایچ ٹی ایم ایل 5 ورژن ہوگا جیسا کہ ہماری اردو کا بھی یہی ورژن ہے
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html>
    ایچ ٹی ایم ایل 4.01 کی تین اقسام ہیں
    سٹرکٹ: یعنی اس میں تبدیلی لانا آسان نہیں ہے بلکہ اس کے قوانین سخت ہیں کیونکہ اس میں ان ٹیگز کو جن کا استعمال اس ورژن میں استعمال کرنا موقوف کردیا گیا ان کو یا فریم سیٹ کو بھی استعمال نہیں کرسکتے،یعنی معیاروقوانین کے مکمل پاسداری یہاں ضروری ہے
    ٹرانزیشنل: اس میں ممنوع ٹیگز بھی استعمال کرسکتے ہیں کہ جو اس ورژن میں نہیں شامل کئے گئے
    فریم سیٹ: اس میں فریمز (جو کہ بذات خود ایک ویب پیج ہوگا)کو آپس میں اکٹھا کیاجاتا ہے
    ایچ ٹی ایم ایل ورژن 4.01 سٹرکٹ موڈ کی صورت میں پہلی لائن کا کوڈ اسطرح ہوگا
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE HTML PUBLIC "-//W3C//DTD HTML 4.01//EN" "http://www.w3.org/TR/html4/strict.dtd">
    ایچ ٹی ایم ایل ورژن 4.01 ٹرانزیشنل موڈ کی صورت میں کوڈ اس طرح ہوگا
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE HTML PUBLIC "-//W3C//DTD HTML 4.01 Transitional//EN" "http://www.w3.org/TR/html4/loose.dtd">
    ایچ ٹی ایم ایل کے ورژن 4.01 فریم سیٹ موڈ کی صورت میں کوڈ اسطرح ہوگا
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE HTML PUBLIC "-//W3C//DTD HTML 4.01 Frameset//EN" "http://www.w3.org/TR/html4/frameset.dtd">
    ایچ ٹی ایم ایل کے ورژن 3.20 کی صورت میں درج ذیل کوڈ ہوگا
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html PUBLIC "-//W3C//DTD HTML 3.2 Final//EN">
    یہ ایچ ٹی ایم ایل کے ورژن 2.0 کو ظاہر کرتاہے
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html PUBLIC "-//IETF//DTD HTML 2.0//EN">
    
    اور یہ ایچ ٹی ایم ایل کے بنیادی ورژن یعنی 1.0 کی ڈاک ٹائپ ہے
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html PUBLIC "-//W3C//DTD XHTML Basic 1.0//EN" "http://www.w3.org/TR/xhtml-basic/xhtml-basic10.dtd">
    اگر ویب پیج ایکس ایچ ٹی ایم ایل کے ورژن 1.1 کا ہوگا تو اس کی ڈاک ٹائپ یہ ہوگی
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html PUBLIC "-//W3C//DTD XHTML 1.1//EN" "http://www.w3.org/TR/xhtml11/DTD/xhtml11.dtd">
    یہ ایکس ایچ ٹی ایم ایل کے بیسک ورژن 1.1 کی ڈاک ٹائپ ہے
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html PUBLIC "-//W3C//DTD XHTML Basic 1.1//EN" "http://www.w3.org/TR/xhtml-basic/xhtml-basic11.dtd">
    ایکس ایچ ٹی ایم ایل کی بھی تین اقسام ہیں
    سٹرکٹ: یعنی اس میں تبدیلی لانا آسان نہیں ہے بلکہ اس کے قوانین سخت ہیں کیونکہ اس میں ان ٹیگز کو جن کا استعمال اس ورژن میں استعمال کرنا موقوف کردیا گیا ان کو یا فریم سیٹ کو بھی استعمال نہیں کرسکتے،یعنی معیاروقوانین کے مکمل پاسداری یہاں ضروری ہے
    ٹرانزیشنل: اس میں ممنوع ٹیگز بھی استعمال کرسکتے ہیں کہ جو اس ورژن میں نہیں شامل کئے گئے
    فریم سیٹ: اس میں فریمز (جو کہ بذات خود ایک ویب پیج ہوگا)کو آپس میں اکٹھا کیاجاتا ہے
    یہ ایکس ایچ ٹی ایم ایل کے ورژن 1.0کے سٹرکٹ موڈ کی ڈاک ٹائپ ہے
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html PUBLIC "-//W3C//DTD XHTML 1.0 Strict//EN" "http://www.w3.org/TR/xhtml1/DTD/xhtml1-strict.dtd">
    یہ ایکس ایچ ٹی ایم ایل کے ورژن 1.0کے ٹرانزیشنل موڈ کی ڈاک ٹائپ ہے
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html PUBLIC "-//W3C//DTD XHTML 1.0 Transitional//EN" "http://www.w3.org/TR/xhtml1/DTD/xhtml1-transitional.dtd">
    یہ ایکس ایچ ٹی ایم ایل کے ورژن 1.0کے فریم سیٹ موڈ کی ڈاک ٹائپ ہے
    ایچ ٹی ایم ایل:
    <!DOCTYPE html PUBLIC "-//W3C//DTD XHTML 1.0 Frameset//EN" "http://www.w3.org/TR/xhtml1/DTD/xhtml1-frameset.dtd">
     
    پاکستانی55 اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ سمجھ آئی کچھ وقت کے ساتھ ساتھ آ جائے گی۔ منا پہلوان بھائی آپ کا بہت شکریہ۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت انداز اور بیان۔۔۔۔قابل تعریف۔ داد قبول ہو۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    داد تو قبول کرلی گئی ہے، آپ کا بھی انتظار ہے، کچھ معلومات آپ بھی شیئر کریں
     
    زندگی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    چونکہ آپ اسباق چلارہے ہیں۔۔۔۔سو ہم ہمہ تن گوش ہیں۔۔۔۔باقی جہاں ہماری ضرورت محسوس کریں ہمیں حاضر پاؤگے۔ انشاء اللہ۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    آپ مشقیں لینے کا کام شروع فرمادیں
     
    محبوب خان اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب عمدہ پاکستانی پرچم کے بارے میں تھوڑا سے اضافہ کرتا چلا جاؤں کہ ہر پاکستانی کو عام دنوںمیں پرچم لہرانے یا گھر میں لگانے کی اجازت نہیں ہے وجہ اس کی یہ کہ پاکستان کے پرچم کی بےحرمتی نہ ہو-
     
  8. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    یوم آزادی اور ہم پاکستانی
    یوم آزادی اور ہم پاکستانی ، یوم آزادی اس قوم کے لئے ایک نعمت سے کم نہیں ہوتا جو ایک غلامی کی زندگی سے آزادی حاصل کرتا ہے اورجس طرح آج کل آزادیاں مل رہی ہیں مختلف اقوام کو اس کا مقابلہ پاکستان کی آزادی سے نہیں کیا جاسکتا کہ کتنی قربانیاں دے کر حاصل کیا گیا یہ پاک وطن اب آزادی حاصل تو کرلی لیکن اس کی قدر تو وہ ہی جانتے ہیں جنہوں نے قربانیاں دی اورہمیں غلامی سے نجات دلائی کہ " اب تمہارا فرض بنتا ہے اس آزادی کو سنبھالنے کا" سوال تو یہ ہے کہ ہم نے اس آزادی کی قدر کی یا نہیں ، ہم مطلوبہ معیار پر پورے اترے کہ نہیں؟
    اگر سوچا جائے تو نہیں کہ ہم نے اپنے زندہ درگور کرنے کی کوشش کررہے ہیں - آزادی کی قدر معلوم کرنی ہے تو فلسطین ،کشمیر ،چیچنیا، سنکیانگ چائنا مسلم صوبہ و دیگر اقوام سے معلوم کی جائے- پاکستان حاصل کرنے کا مقصد پاکستانی قوم بننا تھا نہ کہ گروہی قوم جب کوئی قوم گروہوں میں تقسیم ہوجاتی ہے تو اس کو کوئی وارث نہیں ہوتا-
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    محترم عزیزم
    معذرت خواہ ہوں یہ پوسٹ یوم آزادی اور ہم پاکستانی غلطی یہاں پوسٹ ہوگیا -
     

اس صفحے کو مشتہر کریں