1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایم اے رضا کا کلام

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ایم اے رضا, ‏27 ستمبر 2006۔

  1. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: غزل :titli: :titli:
    فرقت کے اداس لمحوں میں
    تیرے وصل کو ےاد کرتا ہوں

    پیار کی لطیف رنگوں میں !
    تیرے عکس کو ھی تکتا ھوں

    عشق کی بے نام وادیوں میں
    تیرے نام کی مالا جپتا ھوں

    اپنے لکھے ھوے نصیبوں میں
    تیرے ملن کے لیکھ ڈھونڈتا ھوں

    زندگی کی ان الجھنوں میں
    تیرے احساس سے جیتا ھوں !

    چھپے ھیں جو تیری اداوں میں
    ان جذبوں کو بھی سمجھتا ھوں

    رضا ڈوب کر گہری سوچوں میں
    ھر لفظ تمھارے نام لکھتا ھوں !
     
  2. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: کمال کو پہنچ کر بھی بے کما رھا :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: غزل :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
    کمال کو پہنچ کر بھی بے کمال رھا
    جمال کو چھو کر بھی بےجمال رھا
    کس نہج پہ ہے زندگی میری
    مثال ھو کر بھی بے مثال رھا
    کیا عجب چیز ھوں میں اس قدر
    زائل ھو کر بھی لازوال رھا
    مجبوریوں نے لوٹا ہے مجھے کسقدر
    سائل بن کر بھی بے سوال رھا
    کیسے عمل تھے میرے شب آخر
    عامل ھو کر بھی بے اعمال رھا
    فسوں اسکا بھی کیسے سمھجتا میں
    خیال کر کے بھی بے خیال رھا
    رضا یہی ھے فسانہ ِشب ھجراں
    حال ھو کر بھی بے حال رھا



    ----------------------------------------ایم اے رضا--------------------------------------------------
     
  3. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: قطعہ :titli: :titli: :titli: :titli:


    تیری مسکراہٹوں کے جام میں !
    گھول کے پی جاوں ھر غم حیات
    صرف تیری آرزوئے دید میں
    باقی ھے اب اخری ایک دم حیات
     
  4. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    18 نومبر 2003 کو یونیورسٹی کے لان میں بیٹھ کر لکھی titli: :titli: titli: :titli:

    titli: :titli: titli: :titli: غزل titli: :titli: titli: :titli: titli: :titli:
    مریض دل کا بھی کوئی علاج کرو
    اسکے حصے کی اذییتیں بھی شمار کرو
    ایک ھی بار نکل جائے بسمل سے جا ن
    ایسا کوئی لحظہ یا لمحہ ایجاد کرو
    اس تک لے جائے جو مرگ سے پہلے
    ایسا کوئی لطیف رستہ تیار کرو
    حسن کے فسوں تیرے لئے ک ھڑا ھوں
    آو آ کے مجھ ے بھی تو شکار کرو
    جس سے سمجھ جاؤں اسکی ھر ادا کو
    دوستو!ایسا کوئی سلسلہ استوار کرو
    کچھ مزید وضاحتوں کے لئے بھی
    ایک بار پھر کوئی انتظام سرکار کرو
    پیار میں بھی وحدت کا قائل ھے رضا
    نہیں پرواہ تم اقرار کرو ےا انکار کرو
    titli: :titli: titli: :titli: titli: :titli: titli: :titli: titli: :titli: titli: :titli: titli: :titli: titli: :titli:
     
  5. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    12 نومبر 2003 کو لکھی :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:

    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: غزل :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:


    میرے جذبات میں تم ھو
    میرے خیالات میں تم ھو

    ساغر کی موجوں میں بسے
    ساون کی برسات میں تم ہو

    کلیوں کے تبسم میں چھپے !
    پھولوں کی بارات میںتم ھو

    ھر ھلکی سی آھت کے پیچھے
    اس پر کیف رات میں تم ھو !

    حرفوں سے ملے لفظوں سے ملے
    کہی گئی ھر بات میں تم ھو

    گماں تیقن کی ھر فتح سے پرے !
    نصیب سے ملی ھر مات میں تم ھو

    رضا آنکھ میں بسے ھر سپنے میں
    اور میر ے نغمات میں تم ھو
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
     
  6. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت اچھے رضا جی ۔ بہت عمدہ :a180:
     
  7. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    2004 1 28 کو اپنے یونیورسٹی پروفیسر صاحب کے لئے لکھی :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: غزل :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
    میرے خیال میں حائل تمھی کیوں ھو
    میرے احوال میں شامل تمھی کیوں ھو
    سوچ کی کسوٹی پرھرشخص پرکھنے کےبعد
    میرے اعتبار کے قابل تمھی کیوں ہوں
    ھر کوئی سمجھ جاتا ھے احساسات کو
    ان باتوں سے غافل تمھی کیوں ھو
    ھر چیز کی کوحد کوئی کنارا ھے
    اپنی موج کا ساحل تمھی کیوں ھو
    اتنا کچھ ھوتے ھوے بھی بنتے ھو انجان بھی
    اور میری طرف مائل تمھی کیوں ھو
    اور بھی محبت کی فسوں ھوں گے مگر
    میرا پیار کا آنچل تمھی کیوں ھو
    رضا کو ھر مصلحت سمجھانے کے بعد
    عجب انداز سے پھر سئل تمھی کیوں ھو
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
     
  8. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    titli: :titli: :titli: :titli: قطعہ titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli

    اس کو دیکھ کے عنوان بدل جاتا ھے
    عجب ھے سلسلہ ھائے کلام میرا
    عجب ھے رشتہ ھائے کلام م یرا
    اسکو دیکھ کر عنوان بدل جاتا ھے
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
     
  9. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: قطعہ:titli: :titli: :titli: :titli: :titli:


    کیا ملے گا تقدیر کو رلا کے مجھ کو
    گنجھلو ں بھرے نصیبوں میں یہاں
    سو چھید ھوے جب دامن میں !
    کیا ملے گا دریدہ دامن پھیلا کے مجھکو
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ :a180: :a165: بہت زبردستاور بھی محبت کی فسوں ھوں گے مگر
    میرا پیار کا آنچل تمھی کیوں ھو
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    رضا بھائی ۔ آپ کی ساری شاعری ہی قابلِ تعریف ہے۔
    بہت ساری داد قبول فرمائیے ۔ :a180:
     
  12. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: :titli: طبع آوارگی :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: :titl :titli: غزل :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:


    میری متاع مجھ سے چھین لے
    میری عطا مجھ سے چھین لے
    مجھے ضرورتِ طوفان ہے اب !
    میری بقا مجھ سے چھین لے
    تجھے کدورتِ خزاں ہے کب ؟
    میری فنا مجھ سے چھین لے
    تو گر تعریف سے بے نیاز ہےتب
    میری ثنا مجھ سے چھین لے
    طلبِ خیرات ہے تیری ذو کی رضا
    میری سخا مجھ سے چھین لے!
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
     
  13. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: :titli: اک خواھش :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: :titli: غزل :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
    جاناں جو پوری ہو کہ رہی اک خواھش
    مانا!وہ ادھوری ہوکہ رہی اک خواھش
    میں اس سے دوروہ مجھ سے دور رہا مگر
    فِسوں تک ہوتے ہوے بھی رہی اک خواھش
    تانا تو رہا عمر بھرآرزوں سسکیوں آھوں کا
    بانا میں بنتے بنتے بھی رہی اک خواھش
    تو بقا ہےفنا ہے عطا ہے سخا ہے فدا ہے؟
    تجھےسوچتےسوچتےبھی رہی اک خواھش
    مجھے تو لا حاصل میں بھی حاصل ملتا رہا
    اس کو ملتے ملتے بھی رہی اک خواھش !
    اس نے آنکھوں میں جہاں چھپارکھےتھےمگر
    منظر کو دیکھتےدیکھتےبھی رہی اک خواھش
    لفظوں کی کاری گری بھی عجب ہے رضا ؟
    سب کچھ لکھتےلکھتےبھی رہی اک خواھش
    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
     
  14. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: :titli: تلاش :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: :titli: غزل :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:

    عطائے ایزدی میں بھی تجھی کو ڈھونڈا
    خطائے خودی میں بھی تجھی کو ڈھونڈا
    جستجوئےتلاشِ جنوں کی انتہاوں میں !
    عشق کےجہاں میں بھی تجھی کوڈھونڈا
    بہاروں کےروح پرورمنظرمیں توملے نہیں ہو
    زردروبےثمرخزاں میں بھی تجھی کوڈھونڈا
    خدااورخدافرشتےکی بات توبہت دورکیہے !
    اس بندوںکےجہاںمیں بھی تجھی کوڈھونڈا
    تو آ تو سہی تیر ہر خواھش کو سمجھوں گا
    خیال ذو کے سماں میں تجھی کو ڈھونڈا !
    تیرا سراپا ہے ہردورمیں وجہِ خیالِ غزل ونظم
    "جوموجودہےکہاں"میں بھی تجھی کو ڈھونڈا
    اسکی مرضی ہے جس جابھی مل جائے رضا
    "وہاں ہو کہ یہاں"میں بھی تجھی کو ڈھونڈا !

    :titli: :titli: :titli: :titli :titli: :titli: :titli: :titli :titli: :titli: :titli: :titli
     
  15. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: :titli: احساسِ حقیقت :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: :titli: :ti غزل :titli: :titli: :titli: :titli:


    عقل خرد میں تیری تصویر سجا رکھی ہے
    لعل و زمردمیں تیری تنویر سجا رکھی ہے
    تیر ے مسکن کے گر دخیا لوں میں مگن
    گردآنگن میں اپنی کائنات بسا رکھی ہے
    یقیں کر و یا بے یقینی میں ہی رہو گم !
    ہر سانس بھی تیرے لیے بچا رکھی ہے
    تیری راہ گزرمیں دست بستہ ملے راحت
    یہ خواہش بھی دل میں چھپا رکھی ہے
    وطیرہ ہےعشق جنوں پیشہ کاازل سے
    ہم نے ہر بات زمانے سے جدارکھی ہے
    ساز گماں میں بھی ہے تیری ہی تلاش
    سوزوجداں میں بھی تیری دعارکھی ہے
    فقط ایک تیری سی خوشی کی خاطررضا
    زمانے بھرکے میخانوں سے بنا رکھی ہے

    :titli: :titli: :titli: titli: :titli: :titli: titli: :titli: :titli: titli: :titli: :titli: titli: :titli: :titli:
     
  16. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: :titli: حنِ ازل :titli: :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: :titli: غزل :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:

    میں تو شعور سے لاشعور تک جاوں گا
    میں تو سبو سے حضو ر تک جا و ں گا
    ترجمۃالباب بھی تو تحت الباب بھی تو
    خشوع ہویاخضوع منظرضرورتک جاوں گا
    توچل تو صحیح میرا وعدہ ہے صرف اتنا
    حرف انتہا چھوڑکرلفظ ضرورتک جاوں گا
    ساقی بس پلامت دیکھ کج کلاہی کومیری
    تیرا ساتھ رھےتومنتہائےسرورتک جاوں گا
    مجھے تو حسن از ل کی جستجو ہے رضا
    حجازویمن بسے لیکرتحتِ طور تک جاوں گا
    :titli::titli:titli::titli::titli::titli::titli::titli::titli::titli::titli::titli::titli::titli::titli::titli:
     
  17. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: :titli: فیضِ انقلاب :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: :titli: غزل :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:

    کروبیاں سے یہ عنوان بنایا جائے
    پَرتَوخزاں سےیہ میزان لگایاجائے
    فنافی الحقیقت یہ گفتگو ہوجائے
    انکی عصمتوں عرفاںدکھایاجائے
    فی البدیہہ فی الجملہ فی االحال
    ندبِ ادب کا گلستاں سجایاجائے
    فیضِ انقلاب سےملتفت خودی رہے
    تلاطم لاشعورکو اطمینان دلایاجائے
    تحت الشعورمیں چھپی سلجھن ہے
    رضا شعور کو تو پھر قربان کرایا جائے

    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
     
  18. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: :titli: قطعہ :titli: :titli: :titli:


    رِیت میں تو ٹھہر نہ جائے کہیں !
    وہ بھی تم سےبگڑ نہ جائےکہیں
    وہ اب ملاہےیوںمجذوب لوگوں میں
    اس کا یہ ا ثر بکھر نہ جائے کہیں !

    :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli: :titli:
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ :a180: اچھا کلام ھے :a180:
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب رضا بھائی ۔ یہ قطعہ عمدہ ہے۔
    اوپر والی غزل بھی بہت اچھی ہے ۔

    اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
     
  21. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :salam: :salam: :salam:






    ذرا اک نظر--------اردو ادب /تلقین انقلاب
     
  22. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    وعلیکم السلام وعلیکم السلام وعلیکم السلام
     
  23. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    بہت اہم نکتہ ہے۔ بہت خوب رضا بھائی۔ تلاطمِ لاشعور کو پہلے شعور تک پہنچانا اور پھر کوئی عملی قدم لینا بہت ضروری ہے۔ اقبال نے کچھ یوں کہا ہے

    نالہ ہے بلبلِ شوریدہ ترا خام ابھی
    اپنے سینے میں اسے اور ذرا تھام ابھی

    اور ایک اور جگہ فرمایا

    اک جنوں ہے کہ با شعور بھی ہے
    اک جنوں ہے کہ با شعور نہیں

    شیئرنگ اور توجہ دلانے کا شکریہ، اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
     
  24. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: تمام دوستوں کی توجوھات کی نظر

    تو کچھ کر نہیں سکا فقط اتنا ہے کہ ان یاران نکتہ دان نے مجھ جیسے کھوٹے سکے کو بھی جنوں پیشہ بنا رکھا ہے


    ذرا اک نظر ادھر بھی


    viewtopic.php?f=15&t=4902
     
  25. ش زاد
    آف لائن

    ش زاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2008
    پیغامات:
    56
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ""معجز ہ ا ہل ستم کو یہ د کھا یا جا ئے
    رگِ خنجر کو بھی گرد ن سے کٹا یا جائے''''
    واہ واہ واہ واہ واہ واہ واہ

    کیا شعر نکالا ہے رضا صاحب :a180: :a165:
     
  26. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli:
    شہزاد بھائی خدا اپکا بھلا کرئے ------اگر اس میں کوئی کمی نکال دیتے تو اور بھی اچھا لگتا حسن نظر سے التفات محسن پر اپکا بہت بہت شکریہ ----------؟

    احقر العباد ایم اے رضا
     
  27. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: اسرار رموز :titli: :titli: :titli:
    :titli: :titli: :titli: غزل------ :titli: :titli: :titli:


    عشق کے اسراررموز کا چراغ جلایا جائے
    الست سازوسوز کاالکھ راگ سنایا جائے

    طبیعت میں ہیجان وتلاطم اورجولانی ہے
    رقابتِ رقیب سے ا س کو تو بہلایا جائے

    عرفان خودی و شعور مستی سے ملتفت
    الجھنوں میں ڈوب کر یہ دبیزجام بنایا جائے

    حسرتِ وجودمیں کچھ بے وجود ساہوگیاہوں
    سحرِ اثرِجذب سے مجھ کو بھی گرایا جائے

    مست و الست خودی میں مدغم میری میت (الست اور خودی کا لفظ ضرورت شعری کے تحت دہرایا)
    کو پیمانوں میں چھپا کر کیوں نہ دفنایا جائے

    ذھن فناکی کرنوں میں سورج تلاش کرنےوالو
    میں شمع محفل ہوں محفل میں سجایا جائے

    اس کا اثرِ فکرانقلاب ہی تو وجہ غرور ہے او رضا
    میرے تاثر کو بھی تلقین کے پَر تَو میں لایا جائے



    ------------------------------------ایم اے رضا-----------------------------------------------
     
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اچھا کلام ھے اگر املا کی غلطیاں نہ کریں تو
     
  29. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    بہت خوب ایم اے رضا صاحب ۔
    نثر کی طرح شاعری پر بھی کمال دسترس ہے آپ کو۔
    اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
     
  30. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: تمادیء ایام :titli: :titli: :titli:

    :titli: :titli: :titli: غزل-------- :titli: :titli: :titli:



    میں تمادی ء ایام ہوں یہ فیصلہ سنایا جائے
    میں ھادی ءعام ھوں یہ مشغلہ بنایا جائے


    تلخیص تلسی کی تلقین کون کرے ہے !
    ہجروفراق کی الجھنوں کو سلجھایا جائے


    توہمات کے وہم میں ہی ڈوب نہ جائے !
    اسےہوش میں کسی طرح سےلایاجائے


    ثیاب ِعشق میں ملبوس جو بھی ہو جائے
    اس سے سازوسوز کا اک تار بنوایا جائے


    جانیبین فریقینِ طرفین حملہ گر ہوئے
    جزو لاینفک کے ہر راز کو چنوایا جائے

    جستہ جستہ جستِ خودی نظر میں رہتی ہے
    عرفانِ انقلاب کو پیما نوں سے پلایا جائے !


    جفا پیشہ سے جفاکش جفا طلب رہے رضا
    جفا پیشگی جفاطلبی سےمجھی کوبہلایاجائے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں