1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایسا ہو زندگی میں کوئی خواب ہی نہ ہو

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏17 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ایسا ہو زندگی میں کوئی خواب ہی نہ ہو
    اندھیاری رات میں کوئی مہتاب ہی نہ ہو

    سوکھے درخت کی طرح دریا میں گر پڑیں
    مرنے کے واسطے کوئی سیلاب ہی نہ ہو

    پوجا کریں مگر نہ دعا کو اٹھائیں ہاتھ
    شہر ہوس میں معبد ارباب ہی نہ ہو

    مر جائیں اس سے پہلے کہ وہ فیصلہ کریں
    ہاتھوں میں کوئی پیالۂ زہراب ہی نہ ہو

    مامونؔ جل کے خاک میں مل جائے چشم تر
    آنسو بہانے چشمۂ سرداب ہی نہ ہو
    خلیل مامون​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں