مدرسوں کی بگڑی ہوئی حالت سامنے لانے پر آپ کا بہت بہت شکریہ۔ جہاں سے کبھی وقت کے امام پیدا ہوتے تھے آج وہاں درندگی نظر آتی ہے۔ اور پھر ہم یہ کہتے ہیں کہ مولوی بگڑے ہوئے کیوں ہیں؟ اور فرقہ واریت کیوں ختم نہیں ہوتی؟ جن طلباء کو یوں دین کی تعلیم دی جائے گی وہ ذہنی اپاہج نہیں بنیں گے تو اور کیا ہو گا۔ یہ اور اس جیسے دوسرے بہت سے مدارس دین کی کوئی خدمت نہیں کر رہے بلکہ اپنی دکانداری چمکانے کے لئے دین کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں مصروف ہیں۔ گلا تو گھونٹ دیا اہلِ مدرسہ نے ترا کہاں سے آئے صدا لا الہ الا اللہ افسوس کہ اس قوم نے دین دار طبقے کو اس مقام پر لا کھڑا کیا اور اب بھی جمعرات کی روٹیوں پر پلنے والے طلباء سے یہ امید رکھتی ہے کہ وہ کل قوم کی امامت کر سکیں گے۔ قوم کیا چیز ہے، قوموں کی امامت کیا ہے اس کو کیا سمجھیں یہ بیچارے دو رکعت کے امام اگر اپنی دینی اقدار کو بچانا ہے اور اگر دین کی حقیقی خدمت کرنا ہے تو دین اور دنیا کا نصابِ تعلیم ایک ہی چھت تلے لانا ہو گا۔ پچھلے کچھ سالوں سے پاکستان کے مذہبی طبقے نے اس حوالے سے ایک کروٹ لی ہے اور بڑے بڑے دینی اداروں میں جدید سائنسی تعلیم شروع کی گئی ہے جس کے بعد دینی تعلیم کے بارے میں پسماندگی کا تصور قدرے کم ہوا ہے مگر ایسی مثالیں ذاتی سطح پر ہونے کی وجہ سے چند جامعات تک محدود ہیں۔ جب تک حکومتی سیکٹر میں اس بارے میں پیش رفت نہیں ہوتی دینی تعلیم میں ایک ہمہ گیر انقلاب نہیں آ سکتا۔ آیئے آپ سب بھی اس بارے میں اپنی اپنی رائے دیں کہ حکومت کو اس سلسلے میں کیا کرنا چاہیئے جس سے نہ صرف دینی تعلیم کا وقار بحال ہو بلکہ فرقہ ورانہ تعلیم کا انسدادِ کلی ہو۔ نوید بھائی! علمی دیانت کا تقاضا ہے کہ ایسی تحریروں کا حوالہ دیا جائے۔ آپ اس ویب کا ربط مہیا کریں جس نے اسے طبع کیا۔ شکریہ
قوم کیا چیز ہے، قوموں کی امامت کیا ہے اس کو کیا سمجھیں یہ بیچارے دو رکعت کے امام گلا تو گھونٹ دیا اہلِ مدرسہ نے ترا کہاں سے آئے صدا لا الہ الا اللہ بالکل ٹھیک کہا آپ نے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عسق ۔ بہت شکریہ قوم کیا چیز ہے، قوموں کی امامت کیا ہے اس کو کیا سمجھیں یہ بیچارے دو رکعت کے امام