1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اگر سیاست دان دین سے منسلک ہو تو عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟

'گپ شپ' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏29 دسمبر 2017۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہم نے ہمیشہ مذہبی پارٹیوں کو الیکشن میں فراموش کر رکھا ہے اگر سیاست دان دین سے منسلک ہو تو عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟
     
  2. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم

    سمائل!

    مختصر، پچھلے عشرہ میں ایک گرم مذھبی فورم پر انتظامیہ ممبر نے لکھا کہ اس مرتبہ الیکشن میں 20 کے قریب اہلحدیث الیکشن جیت چکے ہیں اور وہ اسمبلیوں میں آئیں گے کہ جس سے بہت فائدہ ہو گا۔

    جو فائدہ دیکھنے میں آیا وہ یہی تھا کہ زمینیں مفت میں حاصل کیں اور اپنے مدارس کو جامعہ کا رتبہ دلایا اور اپنے بیٹے بیٹیوں اور عزیزوں کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں دلوائیں، یقین جانیں آپ اگر ان کی پوسٹوں کا مطالعہ فرمائیں تو واضع ہو جائے گا کہ آیا یہ اس قابل بھی ہیں یا نہیں۔

    والسلام
     
    زنیرہ عقیل، نعیم اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    "دین سے منسلک" سے مراد اگر تو داڑھی والے دنیا دار و مفاد پرست مولوی حضرات ہیں تو پھر وہی ہوگا جو کنعان بھائی نے اوپر بیان کیا۔
    یا پھر جو کم و بیش اس نظام میں داخل دینی (بلکہ میں دینی کی بجائے مذہبی سیاسی جماعتیں کہوں گا) کررہی ہیں یعنی
    اے چمن والو ! چمن میں یوں گذارا چاہیے
    باغباں بھی خوش رہے، راضی رہے صیاد بھی
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    میرے خیال میں کرپٹ نظام کے اندر رہنے والی مذہبی جماعتیں بھی گاہے بگاہے بہتی گنگا سے ہاتھ دھونے کےعلاوہ اور کچھ نہیں کرتی ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    2002 کے مشرفانہ انتخابات سے پہلے اس وقت کے ایک مذہبی سکالر اور سیاسی رہنما کو پیش کش کی گئی کہ
    "جناب الیکشن میں آپکو 70-75 سیٹیں دلوا کر ق لیگ کے بعد دوسری بڑی پارلیمانی پارٹی بنا دیا جائے گا۔ آپکو چند وزارتیں بھی مل جائیں گی۔ آپکو اسلام اسلام کے نعرے لگانے، نظامِ مصطفی کی تقریریں کرنے، حتی کہ امریکہ مخالف جلسے جلوس کی بھی آزادی ہوگی ۔۔۔ لیکن پارلیمنٹ کے اندر وہی ہوگا جو "اوپر سے ایجنڈا" ملے گا۔ " اس باکردار سکالر نے یہ پیش کش جوتے کی نوک پر یہ کہتے ہوئے ٹھکرا دی کہ "میں دین اور وطن کی غیرت کا سودا اور دھوکہ دہی نہیں کرسکتا"
    صدر مشرف کے نمائندوں نے مسکراتے ہوئے کہا ۔۔ سوچ لیجئے ڈاکٹر صاحب۔ ہم نے یہ 70-75 سیٹیں داڑھی والوں ہی کو دینی ہیں۔ اور اسی معاہدے پر دینی ہیں۔ آپ نہ سہی کوئی اور سہی ۔
    اگلے ہفتے وہی معاہدہ اس وقت کی مذہبی سیاسی جماعتوں کے اتحاد "متحدہ مجلسِ عمل " سے طے پاگیا اور وہ غالبا اسی قدر سیٹیں لے کر 5 سال تک پارلیمنٹ میں بیٹھے رہے۔ امریکہ مخالف نعرے اور جلوس بھی چلتے رہے۔ نفاذِ شریعت بل بھی پیش ہوئے، نظام اسلام کے تقاضے بھی ہوتے رہے ۔ اور عملا سوائے اپنے اپنے مفادات کے پورا ہونے کے کچھ بھی حاصل وصول نہ ہوا
    ابھی بھی ایک بہت نامور اسلامی جماعت جو کے پی کے میں صوبائی حکومت کی اتحادی ہے سینٹ الیکشن میں وفاق کی حکومتی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرتی دکھائی دی۔
    2014 کے دھرنوں میں دھرنے والوں کے سٹیج پر بھی موجود، ماڈل ٹاون کے شہیدوں کے حق میں جلسوں کے سٹیج پر قاتلوں کے خلاف بھی تقریریں کرتے ، اور انہی شہیدوں کے قاتل حکمرانوں سے اتحاد و یگانگت کی فضا بھی قائم رکھی جاتی ہے۔
    اور مولوی فضل کے بارے میں تو کچھ کہنے سننے کی ضرورت ہی نہیں۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اس لیے میرے خیال میں دینی حلیے والوں سے زیادہ بہتر ہے اگر باکردار، خدا خوفی رکھنے والے، جدید تعلیم یافتہ محب وطن لوگ پارلیمنٹ میں پہنچیں تو شاید ملک و قوم کا زیادہ فائدہ ہو۔
     
    Last edited: ‏6 مارچ 2018
    کنعان، پاکستانی55 اور زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا ........ میرا سوال صرف اتنا تھا کہ اگر سیاست دان دین سے منسلک ہو تو عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟
    لیکن آپ نے تو اپنے نا پسندیدہ سیاسی شخصیات کو کچھا چھٹا کھول دیا .
    اب اگر ان کا حمایتی کوئی ہوگا تو وہ آپ کے پسندیدہ سیاسی شخصیت کا کچھا چھٹا کھولنے کی کوشش کریگا.
    اور پھر میدان گرم

    البتہ میں جس نتیجے پر پہنچی وہ یہ کہ آپ کے خیالات کے مطابق دینی شخصیات سے بہتر لبرل ہو گئے
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    اگر سیاست نیک نیتی اور إیمانداری سے کی جائے تو وہ کسی عبادت سے کم نہیں
     
  6. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    سیاست دان مولانا فضل الرحمٰن جیسا نہ ہو
     
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کاش باچاخان حیات ہوتے تو میرا ووٹ انکو جاتا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں