1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اک رات میں اجل نے سبھی کو اچک لیا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از احمدجہانگیر, ‏22 اگست 2014۔

  1. احمدجہانگیر
    آف لائن

    احمدجہانگیر ممبر

    شمولیت:
    ‏22 اگست 2014
    پیغامات:
    2
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ملک کا جھنڈا:
    اک رات میں اجل نے سبھی کو اچک لیا
    آتش کدے کی راکھ نے بستی کو ڈھک لیا

    واں سے ہوائے تند چلی برق یاں گری
    اس بار آفتوں نے مرا کھیت تک لیا

    رتھ سے اتر کے خاک پہ دھرنے سے پیشتر
    شہ نے قدم غلام کے شانے پہ رکھ لیا

    اک دور ھجر کاٹ کے ہم اٹھ کھڑے ہوئے
    اس سانحے کے بعد یہ دل بھی دھڑک لیا

    بیدرائ چراغ کی شب ختم ہو گئی
    سو طاقچے پہ آخری لمحہ بھڑک لیا
    احمد جہانگیر
     
    محمداحمد، پاکستانی55 اور واصف حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔واہ واہ
     
  3. احمدجہانگیر
    آف لائن

    احمدجہانگیر ممبر

    شمولیت:
    ‏22 اگست 2014
    پیغامات:
    2
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ملک کا جھنڈا:
  4. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    بہت ہی خوب احمد جہانگیر صاحب

    اچھی غزل ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں