1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اپنے حصار ذات میں الجھا ہوا ہوں میں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏21 فروری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    اپنے حصار ذات میں الجھا ہوا ہوں میں
    یعنی کہ کائنات میں الجھا ہوا ہوں میں

    قابو میں آج دل نہیں کیا ہو گیا مجھے
    پھر آج خواہشات میں الجھا ہوا ہوں میں

    جیسے کہ ہونے والی ہے انہونی پھر کوئی
    ہر پل توہمات میں الجھا ہوا ہوں میں

    کچھ اپنا فرض پیار ترا فکر روزگار
    کتنے ہی واردات میں الجھا ہوا ہوں میں

    فرصت کہاں بناؤں مراسم نئے نئے
    پچھلے تعلقات میں الجھا ہوا ہوں میں

    سب ہیں اسیر رنج و الم اس جہان میں
    تنہا کہاں حیات میں الجھا ہوا ہوں میں

    نایابؔ جب نہیں ہے وفاؤں کا اس کو پاس
    پھر کیوں تکلفات میں الجھا ہوا ہوں میں

    جہانگیر نایاب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں