1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اپنی سرحد کی حفاظت پہ ہے ایمان ، مگر

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از صحیح انسان, ‏19 اکتوبر 2016۔

  1. صحیح انسان
    آف لائن

    صحیح انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2016
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    46
    ملک کا جھنڈا:
    جس طرف سے بھی ملاوٹ کی رسد ہے ، رد ہے
    ایک رتی بھی اگر خواہش بد ہے ، رد ہے
    دکھ دیے ہیں زر خالِص کی پرکھ نے ، لیکن
    جس تعلق میں کہیں کینہ و کد ہے ، رد ہے
    امن لکھنا نہیں سیکھیں جنہیں پڑھ کر بچے
    ان کتابوں پہ کسی کی بھی سند ہے ، رد ہے
    جب چڑھائی پہ میرا ہاتھ نہ تھاما تو نے
    اب یہ چوٹی پہ جو بے فیض مدد ہے ، رد ہے
    اس لگاوٹ بھرے لہجے کی جگہ ہے دل میں
    تہنیت میں جو ریا اور حسد ہے ، رد ہے
    اپنی سرحد کی حفاظت پہ ہے ایمان ، مگر
    زندگی اور محبت پہ جو حد ہے ، رد ہے
    اس سے کہنا ، کہ یہ تردید کوئی کھیل نہیں
    جو میری بات کو دہرائے کہ رد ہے ، رد ہے
    ( بشکریہ : حمیدہ شاہین )
     

اس صفحے کو مشتہر کریں