1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آلو کے فوائد

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏10 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    آلو کے فوائد
    upload_2019-10-1_2-34-55.jpeg
    شفیق احمد
    جب کھانا پکانے کا معاملہ درپیش ہوتا ہے تو آلو سے زیادہ تنوع کسی ترکاری میں نہیں پایا جاتا۔ اسے ان گنت طریقوں سے علیحدہ یا پھر دوسری چیزوں کے ساتھ پکایا جا سکتا ہے ۔ ابلے ہوئے آلو مصالحہ چھڑک کر کچالو بنا کر بھی کھائے جاتے ہیں۔ آلو کی ترکاری بنائی جاتی ہے اور باریک یا موٹے کاٹ کر اس کے چپس بھی بنائے جاتے ہیں۔ آلو کو گوشت اور قیمے کے ساتھ ملا کر پکانا بھی عام ہے۔ اسے میتھی، پالک اور بینگن کے ساتھ ملا کر بھی مختلف ذائقے دار ڈشیں تیار کی جاتی ہیں۔ چنانچہ یہ سب سے زیادہ کھائی جانے والی ترکاری ہے۔ اسے کھیرے، گاجر اور مولی کی طرح کچا نہیں کھایا جا سکتا۔ ضروری ہے کہ کھانے سے پیشتر اسے ابال لیا جائے، تلا جائے یا بھون لیا جائے، پھر مصالحے کے ساتھ آمیزش کر کے کھایا جائے۔ آلو کے مصالحے دار قتلے بنائے جاتے ہیں اور آلو بھرا پراٹھا بھی تیار کیا جاتا ہے جو بچوں اوربڑوں سبھی کو پسند آتا ہے۔ یہ ترکاری بے فائدہ نہیں اور نہ اسے الم غلم کہہ کر مسترد کیا جاسکتا ہے۔ اس ترکاری میں بہت سے فائدے ہیں، جن کی بنا پر اسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ آلومیں نشاستہ، پروٹین، وٹامن سی، وٹامن بی کمپلیکس، نایا سن، میگنیزیم، پوٹاشیم، جست اور فاسفورس ہوتا ہے۔ اتنے صحت بخش اجزا کی موجودگی میں یقین کیا جا سکتا ہے کہ آلو بے فائدہ ترکاری نہیں ۔ آلو کھانے سے آنتوں کا ورم اورسوزش دور ہو جاتی ہے۔ دماغی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور بلڈپریشر کی سطح نیچی رہتی ہے۔ چوں کہ اس میں میگنیزیم ہوتا ہے، اس لیے یہ گردوں میں کیلشیم جمع نہیں ہونے دیتا۔ یوں گردوں میں پتھر ی بننے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ اس بات کا دھیان رکھیے کہ دھوپ میں آلو رکھنے سے اس کے اوپری حصے پر ننھے ننھے ہرے دھبے پڑ جاتے ہیں۔ یہ دھبے آلوؤں کو رگڑ کر دھونے سے صاف ہو جاتے ہیں۔ اگر آلو کو اندر تک نقصان پہنچ چکا ہو تواسے کھانے سے اجتناب کریں۔ وہ افراد جنہیں ذیابیطس ہو یا جو فربہ ہوں انہیں زیادہ آلو نہیں کھانے چاہئیں۔ آلو زیادہ کھائے جاتے ہیں، اس لیے کھانے کی میز پر اس کی کوئی نہ کوئی ڈش عموماً دکھائی دیتی ہے۔ اس ترکاری کے فائدے درج ذیل ہیں: آلو میں جراثیم کش خاصیت ہوتی ہے، چنانچہ اگر جسم کا کوئی حصہ معمولی طور پر جل جائے اور سوزش ہو رہی ہو تو آلو کے قتلے کر لیں اور انہیں متاثرہ جگہ پر باندھ لیں۔ آلو کو پیس کر اس کی پلٹس بنا کر جلے ہونے مقام پر باندھی جا سکتی ہے۔ آلو جھریاں دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس سے آنکھوں کے نیچے پیدا ہونے والے سیاہ حلقے اور چہرے کے داغ دھبے اور مہاسے ختم ہو جاتے ہیں ۔ آلو کے قتلے بنا کر چہرے پر رگڑیے۔ پانچ منٹ کے بعد چہرے کو دھو ڈالیے۔ نتیجے کے طور پر آپ کے چہرے کی جلد صاف اور چمک دار ہو جائے گی۔ آپ کی رنگت نکھر جائے گی۔ آلو آنکھوں کی سوجن دور کرنے کے لیے بہترین ہے۔ ایک آلو لے کر اس کی قتلیاں بنائیں اور دو قتلیاں آنکھیں بند کر کے پپوٹوں پر چند منٹ کے لیے رکھ لیں۔ یہ عمل پابندی سے روز کریں۔ آپ کی آنکھوں کی سوجن بتدریج کم ہو جائے گی اور آپ خود کو تروتازہ محسوس کریں گے۔ انہیں اگانا بے حد آسان ہے۔ آلو کے قتلے بنا لیجئے اور انہیں صاف ستھری ہموار جگہ پر مٹی میں دبا دیں۔ چند ہفتوں بعد زمین کے نیچے آلو اگنا شروع ہو جائیں گے۔ اب آپ کو اس کے اتنے فائدے معلوم ہو چکے ہیں تو آپ اسے ضرور اگانا پسند کریں گے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں