1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آرمی چیف سے امریکی وزیر خارجہ کا رابطہ، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏4 جنوری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    آرمی چیف سے امریکی وزیر خارجہ کا رابطہ، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو
    upload_2020-1-4_2-11-45.jpeg
    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے رابطہ کیا جس میں مشرق وسطیٰ میں حالیہ اقدام سے پیدا ہونے والے تناؤ اور اس کے مضمرات پر گفتگو کی گئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے امریکی وزیر خارجہ پر زور دیا کہ امن واستحکام کے وسیع تر مفاد میں حالیہ پیدا ہونے والے تناؤ کو جتنا ہو سکے کم کیا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ فریقین صبروتحمل کا مظاہرہ کریں اور بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر مذاکرات کاراستہ اپنائیں۔


    ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغان امن عمل کی کامیابی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
    خیال رہے کہ اپنے ایک حالیہ ٹویٹ میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لکھا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انھیں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سے متعلق امریکی اقدام سے آگاہ کیا ہے۔


    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اہم بیان میں مائیک پومپیو نے لکھا کہ میں نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل باجوہ سے رابطہ کیا اور انھیں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے معاملے میں اٹھائے گئے امریکی دفاعی اقدام سے متعلق آگاہ کیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں امریکی مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں۔ ایران خطے میں صورتحال کو کشیدہ کر رہا ہے۔ ہم امریکی مفادات، اہلکاروں، تنصیبات اور شراکت داروں کا تحفظ کریں گے۔

    اس سے قبل اپنی اپنی مختلف ٹویٹس میں مائیک پومپیو نے کہا کہ ایران، عراق سمیت پورے خطے میں پراکسی وار میں ملوث ہے۔ جنرل قاسم سلیمانی پراکسی وار کے مرکزی کردار تھے، ہم نے ایران کو بتا دیا کہ مزید امریکیوں کا قتل برداشت نہیں کریں گے۔مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے کسی بھی طرح کے ردعمل کے لیے تیار ہیں۔ قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد خطے میں امریکی پہلے سے زیادہ محفوظ ہو گئے ہیں۔ دنیا کو باور کرنا چاہتے ہیں کہ امریکا کے خلاف خطرناک حملے کی منصوبی بندی ہو رہی تھی۔


    یاد رہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے علاقائی امن واستحکام کو سنگین خطرہ ہے۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اہم بیان میں کہا گیا ہے کہ خود مختاری اور سالمیت کا احترام اقوام متحدہ چارٹر کے بنیادی اصول ہیں۔ یکطرفہ اقدامات اور طاقت کے استعمال سے گریز بہت اہم ہے۔

    پاکستان نے تمام فریقین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لئے تعمیری رابطے اور سفارتی چینل استعمال کریں۔ فریقین اقوام متحدہ چارٹر اور عالمی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملہ حل کریں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں