1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اِثیار

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏1 فروری 2019۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ٭ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں جنگ یرموک میں بہت سے مجاہدین شدید زخمی ہوئے ان میں میرا چچا زاد بھائی بھی تھا، میں ہاتھ میں پانی کی چھاگل لے کر اُسے تلاش کررہاتھا،جب اُسے پالیا، تو دیکھاکہ کوئی دم بھرکامہمان ہے ، میں نے پوچھابھائی پانی پیو گے اُس نے اثبات میں جواب دیا، اتنے میں دوسرے زخمی کے کراہنے کی آواز آئی اوراُس نے پانی کیلئے پکارا ۔ میرے بھائی نے اشارہ کیاکہ پہلے اِسے پلادیجیے میں اُسکے پاس پہنچااُسے پانی پیش کرنے لگاتو اُسکے پاس سے کسی کے آہ بھرنے کی آواز آئی ، اُس نے کہا،پہلے اُس کوپانی دوجب میں اُس مجاہد کے قریب گیاتووہ جامِ ِ شہادت نوش کرچکا تھا، دوسرے کے پاس آیاتو وہ بھی رختِ سفر باندھ چکاتھا،اپنے بھائی کے پاس پہنچا تو وہ بھی واصل بحق ہوچکاتھا۔ (کیمیائے سعادت )
    ٭ حضرت سیدناانس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں :حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایادو شخص صحراسے گزررہے تھے اِ ن میں سے ایک تو عبادت گزار وطاعت شعارتھا، جب کہ دوسرا گہنگارتھا، دوران سفر عابد کو بڑی پیاس محسوس ہوئی ، یہاں تک کہ وہ اِسکی شدت سے نیم جان ہوکرگرپڑا ، اِ س کے رفیق سفر نے اِس کی حالت دیکھی تو سوچا یہ اللہ کانیک بندہ ہے اورمیرے پاس پانی بھی موجود ہے، اگریہ اِس حالت میں انتقال کرگیاتو میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے کبھی بھلائی نہ پاسکوں گا ، اوراگرمیں نے اِسے پانی پلادیاتومیں خود بھی ہلاکت کاشکارہوسکتاہوں ۔ بحرحال اِس نے اللہ پر توکل کیا،کچھ پانی اُس کے چہرے پر چھڑکااورباقی اِسے پِلادیاوہ اُٹھ کھڑاہوا اور دونوں نے بخیریت صحراعبورکرلیا۔ روزِ محشر جب گنہگار کاحساب ہوگا تواُسے جہنم کاحکم سُنادیاجائے گا ، فرشتے اُسے لے کرچلیں گے ، اچانک اُسکی نظر اُس طاعت گزاربندے پرپڑے گی ، وہ پکارے گا،اے فلاںتو نے مجھے نہیں پہچانا؟ وہ پوچھے گا، توکون ہے ؟ وہ کہے گامیں وہی ہوں جس نے صحراکے اُس کڑے سفر میں تیری جان بچائی تھی !وہ عابد کہے گا :ہاں ہاں میں پہچان گیا، وہ فرشتوں سے کہے گا، ذراٹھہرجائو!وہ رک جائینگے، وہ بندہ ،اللہ غفوررحیم کی بارگاہ میں عرض کریگا اے میرے پاک پروردِگار تومیری ذات پراس شخص کااحسان جانتاہے ، کہ اس نے کیسے میری جان بچائی تھی ، اے میرے ربِ کریم ، اس شخص کامعاملہ مجھے سونپ دے ، اللہ رُب العزت ارشاد فرمائے گا، وہ تیرے حوالے ہے ، وہ نیک خصلت بندہ ، آئیگا اوراپنے( محسن) بھائی کاہاتھ پکڑ کر اُسے جنت میں لے جائے گا (طبرانی )
    ٭ حضرت عبداللہ ابن عمررضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ، حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی کے ہاں بکری کی سری تحفے کے طورپرآئی ۔ انہوں نے سوچاکہ میرا فلاں بھائی اوراسکے بال بچے اس وقت مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہیں، اس نے وہ سری اُس کے گھربھیج دی ، دوسرے نے بھی اپنے ہمسائے کے بارے میں اسی طرح سوچااوروہ سری آگے بھیج دی ، وہ ہدیہ اسی طرح سات گھروں میں پہنچا، اورساتویں شخص نے یہی سوچ کراُسے پہلے گھرکی طرف لوٹادیا، (المستدرک )

    https://www.nawaiwaqt.com.pk/31-Jan-2019/977367
     

اس صفحے کو مشتہر کریں