1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ايک اور امريکی منصوبہ

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از فواد -, ‏11 ستمبر 2015۔

  1. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    [​IMG]

    امریکہ کی جانب سے پاکستان میں گندم کی پیداوار میں اضافے کے پروگرام میں معاونت

    اسلام آباد (۱۱ ستمبر، ۲۰۱۵ء)__ گندم کی پیداوار بڑھانے کے لئے امریکہ اور پاکستان کے مشترکہ پروگرام (ڈبلیو پی ای پی) کا سالانہ اجلاس اس ہفتے اسلام آباد میں منعقد کیا گیا۔ اس اشتراک کے تحت امریکہ اپنے محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کی پیشہ ورانہ مہارتوں اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی مشترکہ مالی اعانت کے ذریعے پاکستان میں گندم کو بیماری سے محفوظ رکھنے کے اقدامات ، بین الاقوامی محققین کے ساتھ اشتراک کو وسعت دینےاور گندم کی پیداوار کے طریقوں اور آزمائش کو بہتر بنانے کے لئے تعاون فراہم کررہا ہے۔ یہ معاونت

    پاکستانی حکومت کے ساتھ ملکر فراہم کی جارہی ہے۔ گندم کو پھپھوندی لگنے کی بیماری (ویٹ رسٹ) جس کی وجہ سے پاکستان کو گذشتہ پچاس برسوں کے دوران گندم کی فصل میں کروڑوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، دنیا بھر میں کاشتکاروں کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے۔


    یہ فعال پروگرام پاکستانی حکومت اور زرعی جامعات کےتحقیقی اداروں، امریکی محکمہ زراعت، انٹرنیشنل سینٹر فار میز اینڈ ویٹ امپروومنٹ (سیمٹ) اور انٹرنیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ ان ڈرائی لینڈ ایریاز (ایکارڈا) کا ایک بین الاقوامی اشتراک ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد پاکستان میں گندم کی پیداوار کو محفوظ بنانا اور اس میں اضافہ کرنا، بالخصوص گندم کی فصل کو پھپھوندی کی بیماریوں سے بچانا ہے جنہیں کیڑے مار زرعی ادویات کے ذریعے ختم کرنا بہت مشکل اور مہنگا پڑتا ہے۔ امریکی محکمہ زراعت کے ماہرین کے مطابق گندم کی اس بیماری پر قابو پانے کا واحد حقیقی طریقہ اس بیماری سے مدافعت کی حامل گندم کی نئی قسم کی تیاری ہے۔


    امریکی محکمہ زراعت کے اے آر ایس پلانٹ سائنس ریسرچ یونٹ کے محقق ڈاکٹر ڈیوڈ مارشل کا کہنا ہے کہ گندم کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا طویل مدتی اور دیرپا حل اس بیماری کے سدباب پر مرکوز گہری اور مسلسل تحقیق، مدافعت کی حامل گندم کی اقسام کی تیاری اور پیداوار کے بہترین طریقے اختیار کرنے کا متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت "ویٹ جینیٹک ریسورسز" کا ایک منفرد ذخیرہ وضع کیا گیا ہے اور ان جنیاتی وسائل کو گندم کی کاشت کرنے والے پاکستانی اور امریکی کسان گندم کی بیماری کے خلاف مدافعت کو بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت اور آٹے کا معیار بلند کرنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔


    زراعت پاکستان میں دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے جس کا خام ملکی پیداوار میں حصہ ۲۱ فیصد سے زائد ہے۔ زراعت کا شعبہ پاکستان میں سب سے زیادہ روزگار مہیاکرتا ہے اور اس شعبے کا فارمنگ میں کام کرنے والی افرادی قوت میں حصہ ۴۶ فیصد پر مشتمل ہے۔ امریکی محکمہ زراعت پاکستان میں زرعی پیداوار میں اضافے، معاشی مقاصد کے حصول میں تعاون اور غذائی تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاونت کے لئے پاکستانی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کے ساتھ تعاون کی اپنی طویل روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ گندم ایک عام پاکستانی کی یومیہ غذائیت کا ۶۰ فیصد فراہم کرتی ہے۔ گندم پورے پاکستان میں ۹۰ لاکھ ہیکٹرز اراضی سے زائد رقبے پر کاشت کی جاتی ہے۔


    اس پروگرام کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔


    http://www.ars.usda.gov/research/projects/projects.htm?ACCN_NO=420458


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    امریکہ کے اس منصوبے میں اپنے کیا مفاد ہیں کیونکہ امریکہ کسی کو پانی کا ایک گلاس بھی مفت نہیں دیتا
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد - ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم - يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ

    امريکی امداد کا مقصد ذرائع اور وسائل کا اشتراک اور ترسيل ہے جس کی بدولت ممالک کے مابين مضبوط تعلقات استوار کيے جا سکيں۔ عالمی سطح پر دو ممالک کے درميان تعلقات کی نوعيت اس بات کی غماز ہوتی ہے کہ باہمی مفاد کے ايسے پروگرام اور مقاصد پر اتفاق راۓ کیا جاۓ جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے۔ اسی تناظر ميں وہی روابط برقرار رہ سکتے ہيں جس ميں دونوں ممالک کا مفاد شامل ہو۔ دنيا ميں آپ کے جتنے دوست ہوں گے، عوام کے معيار زندگی کو بہتر کرنے کے اتنے ہی زيادہ مواقع آپ کے پاس ہوں گے۔ اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوۓ امداد کے عالمی پروگرامز دو ممالک کے عوام کے مفاد اور بہتر زندگی کے مواقع فراہم کرنے کے ليے ايک دوسرے کی مشاورت سے تشکيل ديے جاتے ہيں

    امريکہ پاکستان ميں ايک منتخب جمہوری حکومت کو کامياب ديکھنے کا خواہ ہے جو نہ صرف ضروريات زندگی کی بنيادی سہولتيں فراہم کرے بلکہ اپنی رٹ بھی قائم کرے۔ اس ضمن میں امريکہ نے ترقياتی منصوبوں کے ضمن ميں کئ سالوں سے مسلسل امداد دی ہے۔ انتہا پسندی کی وہ سوچ اور عفريت جس نے دنيا کے بڑے حصے کو متاثر کيا ہے اس کے خاتمے کے لیے يہ امر انتہائ اہم ہے۔

    تمام تر معاشی مسائل کے باوجود امريکی حکومت ہر ممکن امداد فراہم کر رہی ہے۔ يہ امداد محض تربيت اور سازوسامان تک ہی محدود نہيں ہے بلکہ اس ميں فوجی اور ترقياتی امداد بھی شامل ہے۔

    فواد - ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم - يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    امریکہ پاکستان میں صرف اس حکومت کا ہمیشہ خواہ رہا ہے جو اسکے مفاد کے حق میں ہو چاھے وہ جنرل مشرف کا مارشل لاء کی کیوں نہ ہو
     
  5. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    امريکہ سياسی، معاشی اور سفارتی سطح پر ايسے بہت سے ممالک سے باہمی دلچسپی کے امور پر تعلقات استوار رکھتا ہے جس کی قيادت سے امريکی حکومت کے نظرياتی اختلافات ہوتے ہيں۔

    جہاں امريکہ کے ايسے ممالک سے روابط رہے ہيں جہاں آمريت ہے، وہاں ايسے بھی بہت سے ممالک ہيں جہاں جمہوريت يا اور کوئ اور نظام حکومت ہے۔

    يہ کيسی منطق ہے کہ امريکہ دنيا کے کسی بھی ملک سے روابط قائم کرنے کے ليے پہلے وہاں کا حکومتی اور سياسی نظام تبديل کرے يا ايسا حکمران نامزد کرے جو عوامی مقبوليت کی سند رکھتا ہو۔ يہ ذمہ داری اس ملک کے سياسی قائدين اور عوام کی ہوتی ہے اور کوئ بيرونی طاقت اس ضمن ميں فيصلہ کن کردار نہيں ادا
    کر سکتی۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    امریکہ نے اپنے مفادات کے لئے ملک تباہ اور برباد کیے ہیں حکومت تو ایک چھوٹی سی چیز ہے ۔تیل اور گیس کے لئے کیا کچھ نہیں کیا
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    امريکہ کی خارجہ پاليسی کے حوالے سے عمومی تاثر اور نظريات کی بنياد پر يک طرفہ سوچ کا اظہار يقينی طور پر سہل ہے۔ اگر امريکہ کی عراق اور افغانستان ميں فوجی مداخلت وسائل پر قبضے کی پاليسی کا نتيجہ ہے تو سوال يہ پيدا ہوتا ہے کہ ان "نۓ خزانوں" کے "مثبت" اثرات کيوں منظرعام پر نہيں آۓ؟

    کيا آپ ديانت داری کے ساتھ يہ دعوی کر سکتے ہيں کہ آج امريکہ افغانستان اور عراق سے لوٹے ہوۓ وسائل کی بدولت معاشی ترقی کے عروج پر ہے؟

    حقيقت يہ ہے کہ آج کے دور ميں کسی بھی ملک کے ليے يہ ممکن نہيں ہے کہ دور دراز کے علاقوں کے وسائل پر زبردستی قبضہ کر کے ترقی کے زينے طے کرے۔ يہ سوچ اور پاليسی تاريخی ادوار ميں يقينی طور پر اہم رہی ہے ليکن موجودہ دور ميں ہر ملک کو معاشرتی، سياسی اور معاشی فرنٹ پر جنگ کی قيمت چکانا پڑتی ہے۔ اس تناظر ميں امريکہ سميت کسی بھی ملک کے ليے جنگ کا آپشن پسنديدہ نہيں ہوتا۔

    صدر اوبامہ نے امريکی فوجيوں سے اپنے ايک خطاب ميں جنگ کے حوالے سے درپيش چيلنجز اور منفی اثرات کے حوالے سے انھی خيالات کا اظہار کيا تھا۔

    "میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں فوجی طاقت کے استعمال میں احتیاط سے کام لینا چاہیئے اور ہمیشہ یہ سوچنا چاہیئے کہ ہمارے افعال کے طویل المدت نتائج کیا ہوں گے۔ ہمیں جنگ لڑتے ہوئے اب آٹھ برس ہو چکے ہیں، اور ہمیں انسانی زندگی اور وسائل کی شکل میں بھاری قیمت ادا کرنی پڑی ہے ۔ ہمیں عظیم کساد بازاری کے بعد پہلی بار جس بد ترین اقتصادی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس کی روشنی میں یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ امریکی عوام کی توجہ ہماری اپنی معیشت کی تعمیرِ نو پر، اور ملک میں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے پر ہے ۔

    ہم ان جنگوں پر اٹھنے والے اخراجات کو آسانی سے نظر انداز نہیں کر سکتے۔

    جب میں نے اپنا منصب سنبھالا تو عراق اور افغانستان کی جنگوں میں اٹھنے والے اخراجات ایک کھرب ڈالر تک پہنچ چکے تھے ۔ افغانستان میں ہمارے نئے لائحہ عمل سے امکان ہے اس سال فوج پر ہمارے لگ بھگ 30 ارب ڈالر خرچ ہوں گے

    اگر میں یہ نہ سمجھتا کہ افغانستان میں امریکہ کی سلامتی اور امریکہ کے لوگوں کی حفاظت داؤ پر لگی ہوئی ہے، تو میں بخوشی اپنے ہر فوجی کی کل ہی واپسی کا حکم دے دیتا"


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    امریکہ کی خارجہ پالیسی ہے اسلامی ممالک کو برباد کرنا اور ان کے قدرتی وساہل پر قبضہ کرنا اور لوٹنا
     
  9. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    [​IMG]

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    فاٹا کے ۷۶طالبعلموں کی جانب سے اعلیٰ ثانوی تعلیم کا حصول

    اسلام آباد (یکم اکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) سے تعلق رکھنے والے ۷۶ طالبعلموں نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران اعلیٰ ثانوی تعلیم کی اسناد وصول کیں۔ معاشی امور ڈویژن کے سیکریٹری محمد سیٹھی اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نےفاٹا کے ان طلبہ میں اسناد تقسیم کیں، جنہوں نے ’’یو ایس ایڈ فاٹا اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کی۔ اسناد کی تقسیم کی خصوصی تقریب یکم اکتوبر کو یہاں منعقد ہوئی، جس میں متعدد طلبہ نے زندگی تبدیل کرنے والے اپنے تجربات اور مزید تعلیم کے لئے اپنے جذبات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔

    ’’یو ایس ایڈ فاٹا اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت جس کا آغاز ۲۰۰۸ء میں ہوا تھا، تعلیم کے جذبے سے سرشار، انگریزی زبان میں تعلیم حاصل کرنے میں دلچسپی رکھنے والے، فعال تعلیمی پروگرام کے خواہشمند اور اپنے علاقے سے باہر بورڈنگ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قابل طلبہ کووظائف دیئے گئے۔

    امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے پائیدارتعاون اور ایک محفوظ، توانا اور خوشحال پاکستان کے امریکی عزم کی ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے والے یہ طلبہ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ جب دونوں ملک ملکر کام کریں تو کس قدر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

    اسکالرشپ حاصل کرنے والے خیبرایجنسی کے ایک طالبعلم حامد اللہ نے ،جنہیں تعلیم کے لئے اسلامیہ کالج، پشاور بھیجا گیا، کہا کہ تعلیم سے میری بصیرت میں وسعت آئی ہے ، میں ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں اور ایک اچھے میڈیکل کالج میں داخلے کے حصول کے لئے بہت محنت سے مطالعہ کررہا ہوں۔ حامد اللہ کا کہنا تھا کہ میں تعلیم کے حصول کا یہ موقع فراہم کرنے پر امریکی عوام کا شکریہ کبھی بھی پوری طرح ادا نہیں کرسکتا۔

    باجوڑ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے ایک اور طالبعلم ذاکر اللہ ،جنہوں نے بھی اسلامیہ کالج میں تعلیم حاصل کی، کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آپ کو بہت خوش نصیب سمجھتے ہیں کہ ہمیں یہ وظائف ملے۔ اس سے ہمیں پاکستان کے معروف ترین کالجوں میں سے ایک کالج میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع میسر آیا۔

    تعلیم کے شعبے اور فاٹا میں یو ایس ایڈ کے اقدامات کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

    www.usaid.gov/pakistan

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  10. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    [​IMG]


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    امریکی زرعی ماہرین کی جانب سے پودوں کو کیڑوں اور بیماریوں

    سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے پاکستانی حکام کی تربیت

    اسلام آباد (۲۰ اکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے)کی اینیمل اینڈ پلانٹ انسپکشن سروس کے ایک تجزیہ کار اور ایک برآمدات کے رابطہ کار نے زرعی پودوں کے تحفظ کے پاکستانی محکمے اور دیگر متعلقہ حکام کے لئے پودوں کو کیڑا لگنے کے خطرات کا تجزیہ، ان خطرات پر قابو پانے اور رابطوں کی اہمیت سے متعلق تربیت کا اہتمام کیا۔ یہ تربیت زرعی اشیاء کی برآمد بڑھانے کے لئے حکومت پاکستان کی کوششوں میں بین الاقوامی معاونت کا حصہ تھی۔ تربیت کے مقاصد پودوں کی صحت کے نظام اور زرعی سائنس کے شعبے کے حکام کے علم میں اضافہ کرنا اور امریکی محکمہ زراعت اور پودوں کی صحت کے لئے کام کرنے والے پاکستانی حکام کے درمیان روابط کو مضبوط بنانا تھا۔

    امریکی محکمہ زراعت کی ایکسپورٹ کوآرڈینیٹر محترمہ لوٹی ایرکسن نے تربیت کے دوران کہا کہ حکومت پاکستان نے برآمدی زرعی مصنوعات کی قدر اور معیار میں اضافے کے لئے حالیہ برسوں کے دوران ناقابل یقین پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پودوں کے تحفظ کے کام پر مامور عملے اور ان کی مہارتوں کو وسعت دینے کے لئے پودوں کے تحفظ کے پاکستانی محکمہ کے اقدامات میں معاونت پر امریکی محکمہ زراعت کو از حد خوشی ہے۔

    امریکی محکمہ زراعت کے رسک اینالسٹ والٹر گُٹیریز نے پودوں کو کیڑا لگنے کے خطرات کے تجزیہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت مند پودوں سے متعلق قواعد ضوابط کا مقصد ملک کی مجموعی زراعت اور زرعی شعبے کے کاروباری شراکت داروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ محفوظ تجارت کے ہدف کے حصول کے لئے یہ ضروری ہے کہ درآمدی و برآمدی مصنوعات لازمی طور پر کیڑوں اور بیماریوں سے پاک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پودوں کے تحفظ کے محکمہ کو پودوں کو ممکنہ کیڑوں اور بیماریوں سے،جو زرعی مصنوعات میں ہوسکتی ہیں، لاحق خطرات کا ٹھوس سائنسی، بااعتبار اور قابل دفاع تجزیہ کے ذریعے تعین کرنا چاہئے ۔

    زراعت پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے جس کا خام ملکی پیداوار میں حصہ ۲۱ فیصد سے زائد ہے۔ زراعت سب سے زیادہ روزگار مہیا کرنا کرنےوالا شعبہ ہے ، جس سے مجموعی افرادی قوت کا ۴۶ فیصد حصہ منسلک ہے۔ دیہی علاقوں کی ۶۲ فیصد کے قریب آبادی کے لئے زراعت روزہ مرہ کی زندگی میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ امریکی محکمہ زراعت پاکستان میں زرعی پیداوار میں اضافے، معاشی اہدف کے حصول اور غذائی تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پاکستانی سائنسدانوں اور کسانوں کی معاونت کرتا ہے


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  11. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    [​IMG]

    پاکستانی زرعی اداروں، امریکی محکمہ زراعت اور آئی سی اے آر ڈی اے کے زیر اہتمام زمین کی بہتر نگہداشت کا منصوبہ

    اسلام آباد (۳۰ ِاکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے فنی ماہرین نے ۲۹ اور ۳۰ اکتوبر کو مقامی شراکت کاروں کے ساتھ اپنے دوسرے سالانہ اجلاس میں حصہ لیا۔ اڑھائی سال پر محیط ایک اعشاریہ چار ملین ڈالر لاگت کے اس منصوبے کامقصد پاکستان میں زمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافہ ہے۔

    امریکی محکمہ زراعت اور انٹر نیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن ڈرائی ایریاز (آئی سی اے آر ڈی اے) اور ۱۰ پاکستانی اداروں کے اشتراک کار سے پاکستانی کسانوں کوزمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافے کے لئے پانی کےبہتر استعمال اورفصلوں کو زیادہ غذائی اجزاء کی فراہمی کے بارے میں آگاہ کی جاتا ہے۔

    امریکی محکمہ زراعت کے ماہر کاشتکاری مائیک کوچیرا نے کہا کہ پاکستان کی زمین کے وسائل کا صحیح استعمال اور اس میں بہتری کا دارومدار چار نکات پرمنحصر ہے: درست غذائی اجزاء ،درست مقدار میں ،درست وقت پر اور درست جگہ استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمین کو فصلوں بھوسہ اور چھلکے سے ڈھانپنے، ڈھانپی ہوئی فصلوں کے بہتر استعمال، زمیں کے ٹوٹ پھوٹ کو روکنے، سال بھر تندرست جڑوں کو برقرار رکھنے اور فصلوں کی باری باری کاشت ایسے طریقے ہیں جن سے پاکستان کی آئندہ نسلوں کو بہتر پیداوار کی حامل زمین برقرار رکھی جا سکتی ہے۔

    اس منصوبے کے تحت جن نت نئے طریقوں کے ذریعے کسانوں کو رہنمائی کی گئی اُن میں کیلوں کے پتوں اور درختوں کے ذریعے زمین کیلئے نامیاتی مادوں کی تیاری،حیاتیاتی کھاد کے استعمال سے روایتی کھاد کو موثر بنانا،بغیر کھیتی کے پرانی فصلوں کے ذریعے بیج کی براہ راست کاشت، گوبر کا استعمال اور بہتر منافع حاصل کرنے کیلئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے فرٹیلائزر پریڈکشن ماڈل کوبروئے کار لاکر نائٹروجن کھاد کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب شامل ہیں۔

    زمین کی زرخیزی کے ماہر ڈاکٹر محمد اسلم نے،جو کہ آئی سی اے آر ڈی اےسےبھی منسلک ہیں ، کہا کہ گوبر اور گلے سڑے پتوں کااستعمال فصلوں کیلئے بہت ضروری ہے۔

    امریکی محکمہ زراعت اورانٹرنیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن دی ڈرائی ایریاز(آئی سی اے آر ڈی اے) صوبہ بلوچستان، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں تین صوبائی زرعی تحقیقی اداروں، دوپاکستانی جامعات، تین پاکستان زرعی تحقیقی کونسل کے اداروں، ایک صوبائی زرعی توسیعی محکمہ اورایک پاکستانی این جی او کے ساتھ اشتراکِ کار میں مصروف عمل ہیں۔اس منصوبے کے تحت امریکی محکمہ زراعت کے فنی ماہرین نے ان پاکستانی اداروں کو زمین کی نشوونما کی نگرانی کے حوالے سے تربیت فراہم کی ہے ۔اس سلسلے میں کسانوں اور زرعی خدمات فراہم کرنے والے افراد کیلئے مختصر دورانئے کی ویڈیوز بھی تیار کی گئی ہیں۔ کھیتوں میں عملی مظاہرے، ریڈیو اور ٹیلی ویژن پروگراموں اور شراکت کاراداروں کی دیگر سرگرمیوں کے ذریعے بیشتر کسانوں میں آگہی پیدا ہوئی کہ وہ کیسے زمین کی نشوونما اور پیداوار میں اضافہ کر کے غذائی قلت کا خاتمہ کر سکتے ہیں


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  12. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    امریکہ کی جانب سے فاٹا کے متاثرین کی واپسی کیلئے ۳۰ ملین ڈالر اعانت کا اعلان

    پشاور (۴ نومبر ، ۲۰۱۵ء) ___ حکومت ِ ریاستہائے امریکہ نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کے بے گھر ہونے والے افراد کی اپنے علاقوں میں واپسی کیلئے ۳۰ ملین ڈالر کی اعانت کا اعلان کیا ہے۔


    امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی( یو ایس ایڈ) کی جانب سے فراہم کردہ رقم اسکولوں کی تعمیر نو، روزگار کے لئے تربیت، کاشتکاری کے طریقوں میں بہتری اور طلبہ کیلئے خوراک کے وظائف کی فراہمی کیلئے استعمال ہو گی۔ اقوام متحدہ کے تین اداروں کے ذریعے اس منصوبے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔


    یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹرجان گرورکی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے عوام بڑے جفاکش ہیں اورہم اُن کے عزم و ارادے اور ہماری اعانت سے فاٹا میں تیزی سے پھلتے پھولتے پرامن مستقبل دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ تقریب میں حکومت ِ پاکستان اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔


    یوا یس ایڈ کی اعانت فاٹا سیکرٹریٹ کی واپسی اور بحالی حکمت عملی سے مربوط ہے، جس کا مقصد بے گھر ہونے والے متاثرین کی باعزت واپسی ہے۔ فاٹا کے لگ بھگ بیس لاکھ افراد نے ۲۰۰۸ ء سے اب تک شورش اور بد امنی سے متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کی ہے۔

    امریکہ نے ۲۰۰۹ ء سے اب تک فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی اعانت فراہم کی ہے ، جو کہ اب تک کسی ملک کی طرف سے سب سے بڑی اعانت ہے


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  13. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    امریکہ پاکستان سے کبھی بھی خیر خواہی نہیں کرسکتا ہے۔
     
  14. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    امريکہ – دوست يا دشمن؟


    ہو سکتا ہے کہ يہ ويڈيو آپ کو اپنی راۓ پر نظرثانی کا موقع فراہم کرے




    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  15. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    کیا یہ ویڈیو امریکی نیت بدل سکتا ہے
     
  16. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    امریکہ سے دوستی کا ایک ہی طریقہ ہے کہ
    اس کے سامنے ڈٹ جاؤ اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرو اور
    اسے یہ باور کروانے میں کامیاب ہوجاؤ کہ تم بہادو اور خود دار ہو۔
     
  17. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    [​IMG]

    امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کی جانب سے نسٹ میں بارہویں سالانہ فلبرائیٹ اینڈ ہیمفری ایلومنائی کانفرنس کا افتتاح

    اسلام آباد (۷ دسمبر، ۲۰۱۵ء)__ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ریکٹر انجنیئر محمد اصغر کے ہمراہ بارہویں سالانہ فلبرائیٹ اینڈ ہیمفری ایلومنائی کانفرنس میں دو سو سے زائد شرکاء کا خیر مقدم کیا، اس کانفرنس کا انعقاد یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی) کے زیر اہتمام نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نَسٹ) میں کیا گیا۔ چار سے چھ دسمبر تک ہونے والی یہ کانفرنس مختلف اسکالرز، فلبرائٹ اور ہیمفری کے سابق شرکاء اور پاکستان میں امریکی سفارتخانہ اور واشنگٹن میں بیورو آف ایجوکیشن اینڈ کلچرل افیئرز کے مہمان مقررین کی زیر صدارت گول میز مباحثوں کے ساتھ بارہ سیمینارز پر مشتمل تھی۔

    امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے کے حوالے سےبہت پُرعزم ہے اورہم اس کا اظہار پاکستانیوں کی مدد کیلئے ایسی سرمایہ کاری کےذریعے کرتے ہیں جس میں پاکستانی معاشرے کی خوشحالی اور بہبود مضمر ہو۔ انہوں نے کہا کہ فلبرائٹ اور ہیمفری تبادلہ پروگرام امریکہ اور پاکستان کے درمیان مزید افہام وتفہیم پیدا کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

    یو ایس ای ایف پی پاکستان اور امریکہ کی حکومتو ں نے ۱۹۵۰ء میں تشکیل دیا تھا۔ یہ ایک دو ملکی کمیشن ہے جو امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلیمی و پیشہ ورانہ تبادلوں کو فروغ دیتا ہے۔ پاکستان میں فلبرائیٹ پروگرام کو امریکی حکومت کی عالمی فنڈنگ میں سے سب سے زیادہ رقم ملتی ہے ۔ تقریباً چار ہزار پاکستانی فلبرائیٹ پروگرام اور ۲۰۰ افرادنے ہیمفری پروگرام میں شرکت کرچکے ہیں۔

    فلبرائیٹ پروگرام کا نام آنجہانی امریکی سینیٹر جے ولیم فلبرائیٹ کے نام پر رکھا گیا ہے اور اس پروگرام کے تحت امریکہ کے عوام اور دنیا کے دیگر ملکوں کے عوام کے درمیان مفاہمت کو فروغ دینے کی غرض سے تعلیم اور تحقیق کے لئے رقوم فراہم کی جاتی ہیں۔ ہیوبرٹ ایچ ہیمفری فیلوشپ پروگرام کا آغاز آنجہانی سینیٹر اور نائب صدر کی یاد میں اور اُن کی کامیابیوں کے اعتراف میں کیا گیا تھا جس کے تحت ایک سال کے گریجویٹ سطح کے نان ڈگری تعلیمی کورس ورک اور پیشہ ورانہ ترقی کی سرگرمیوں کے لئے ایسے پیشہ ورانہ ماہرین کو امریکہ بھیجا جاتا ہے جو ابھی اپنے کیریئرکے عروج پر نہ پہنچے ہوں۔

    امریکہ پاکستانی شہریوں کے لئے تبادلہ پروگراموں پر ہر سال ۴۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرتا ہے اور ہر سال تعلیمی اور پیشہ ورانہ پروگراموں میں شرکت کے لئے ۱۳۰۰ سے زیادہ پاکستانیوں کو امریکہ بھیجتا ہے۔ فلبرائیٹ اور ہیمفری پروگراموں اور تعلیمی مواقع کے بارے میں مزید معلومات کے لئے یو ایس ای ایف پی کی درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے:

    http://www.usefpakistan.org

    یہ معلومات پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کے درج ذیل سرکاری فیس بک پیج سےبھی حاصل کی جاسکتی ہیں:

    http://www.facebook.com/pakistan.usembassy

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  18. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    امریکی حکومت کی جانب سے فاٹا کے ۱۸،۰۰۰ سے زائد بے گھر خاندانوں کی واپسی کیلئے زرعی اعانت

    اسلام آباد (۵ ِجنوری ، ۲۰۱۶ء)__ امریکی حکومت نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تعاون سے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کے ۱۸،۰۰۰ سے زائدعارضی طور پر بے گھ کسانوں کو اپنے علاقوں میں واپسی پر زرعی اعانت کی ہے۔کسانوں کو فراہم کی گئی زرعی اجناس انہیں ربی کی فصل کی کاشت کے ذریعے منافع کمانے اور اپنے خاندانوں کی کفالت میں مدد دینگی۔

    گزشتہ دسمبر کے دوران ۱۶،۶۵۰ خاندانوں کو گندم کے بیج، کھاد اور سبزیوں کے تھیلے، جبکہ ۲۰۰۰ اضافی خاندان جئی کے بیج اورکھاد فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنی فصلوں کی کاشت شروع کر سکیں۔

    یو ایس ایڈ ، اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او)کے تعاون سے فاٹا کے۵۴،۰۰۰ واپس جانے والے خاندانوں کو۲۰۱۵،۱۶ کے دوران اگلی تین فصلوں کی کاشت میں اعانت کریگا۔اس اعانت میں ایف اے او کے کسانوں کے فیلڈ سکول ماڈل میں کاشتکاری میں پانی کے بہتر استعمال، بہتر کاشت کاری کے طریقوں کے بارے میں تربیت، گھریلو پیمانے پر کاشتکاری کے طور طریقوں کی تربیت بھی شامل ہے۔

    فاٹا سیکریٹریٹ کے سسٹین ایبل ریٹرن اینڈ ری ہیبلٹیشن اسٹرٹیجی کے مطابق دسمبر ۲۰۱۶ تک۳۱۱،۰۰۰ خاندا ن واپس فاٹا جائینگے، جن میں سے اکثریت چھوٹے کاشتکاروں پر مشتمل ہے جن کیلئے بغیر مالی اعانت اپنی بنیادی ضروریات پورا کرنا بہت مشکل ہو گا۔امریکی حکومت ان مشکلات کے حل کیلئے جامع پروگراموں کے ذریعے پاکستانی حکومت کی مدد کر رہی ہے۔ ان منصوبوں میں انسانی بنیادوں پر اعانت، ہاؤسنگ، تعلیم اور مالی معاونت کے ذریعے معاشروں کو مستحکم بنانا ہے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  19. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    بے گھر اور خوارک کی کمی کے شکار افراد کوراشن کی فراہمی کیلئے

    امریکہ کی جانب سے۲۰ ملین ڈالر کی اعانت

    اسلام آباد (۲۷ جنوری، ۲۰۱۶ء)__ امریکی حکومت نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے تقریباً ۱۲ لاکھ افراد، ۷۵ ہزار متاثرین زلزلہ اور پاکستان میں غذائیت کی کمی کاشکار ایک لاکھ ۵۳ ہزار ۵ سو خواتین اور بچوں کو خوراک کی فراہمی میں معاونت کے لئے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے حال ہی میں ۲۰ ملین ڈالر فراہم کئے ہیں۔

    یہ نئی امریکی معانت اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے زیر انتظام فراہم کی جائے گی، جو حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ تقریباً چالیس ہزارمیٹرک ٹن گندم کو غذائیت سے بھرپور مقوی آٹے میں تبدیل کرے گا۔ اس کے علاوہ، ڈبلیو ایف پی ان افراد کو غذائیت کی فراہمی کے لئے ۹ ہزار میٹرک ٹن سے زائد خصوصی غذائی اشیاء تقسیم کرے گا۔

    یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا کہ امریکی حکومت غذائیت کی کمی کے خطرے کاشکار عورتوں، مردوں اور بچوں کی محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کی مدد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ انسانی ہمدردی کی بنیادپر امداد اور انسانی ترقی میں معاونت کے لئے پاکستان کے ساتھ دیرپا بنیاد وں پر کام کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔

    یو ایس ایڈ کی ۲۰ ملین ڈالر کی یہ اعانت "ٹوئیننگ پروگرام" کے لئے فراہم کی جانے والی رقم کا حصہ ہے جو حکومت پاکستان، ڈبلیو ایف پی اور بین الاقوامی امدادی اداروں کا مشترکہ پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے تحت حکومت پاکستان کی جانب سے عطیہ کردہ گندم کو غذائیت سے بھرپور مقوی آٹے میں تبدیل کیا جاتا ہے، جسے خیبر پختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے بے گھر ہونے والے افراد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ امدادی اداروں کی رقوم کو گندم کی پسائی، گندم کے آٹے کو غذائیت سے بھرپورمقوی بنانے، اسے محفوظ طریقے سے ذخیرہ کرنے، اس کی نقل و حمل اور تقسیم کی لاگت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یو ایس ایڈ اس ‘‘ٹوئیننگ پروگرام’’ کے لئے رقم فر اہم کرنے والا سب سے بڑا بین الاقوامی ادارہ ہے، اس تازہ ترین معاونت کے بعد یو ایس ایڈ کی اس پروگرام کے لئے ۲۰۱۳ء سے اب تک مجموعی معاونت ۷۵ ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  20. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    [​IMG]

    امریکی سفیر کی جانب سے پانی، توانائی وخوراک کی سلامتی کے متعلق کانفرنس کا افتتاح

    اسلام آباد (۱۶ فروری، ۲۰۱۶ء)__ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال اور نسٹ کے ریکٹر انجینئر محمد اصغر نےآج نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں پانی ،توانائی و خوراک کی سلامتی کے باہمی تعلق کے بارےمیں کانفرنس کا افتتاح کیا۔اس کانفرنس کا مقصددنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں، آبادی میں اضافہ، معاشی ترقی اور پانی ، توانائی و خوراک کے بڑھتے ہوئے استعمال کے اثرات کے بارے میں تبادلہ خیال اور ان مسائل کے ممکنہ حل تلاش کرنا ہے۔

    سفیر ڈیوڈ ہیل نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پانی ، توانائی اور خوراک زندگی کے تین بنیادی ضروریات ہیں اور یہ ضروری اجزاء ایک پیچیدہ عمل کے ذریعہ ہم تک پہنچتے ہیں اور بڑھتی ہوئی آبادی اور موسمیاتی تبدیلیاں اِس عمل کو متاثر کررہیں ہیں۔ اس چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے ہمیں مل جل کر نت نئے خیالات، نئے اشتراک ِکار اور جدت پر مبنی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

    دوروزہ کانفرنس میں حکمت عملی وضع کرنے والے ماہرین، سائنس دان اور نجی کاروباری شعبے سے تعلق رکھنے والی شخصیات پانی ، توانائی اور زراعت کے درمیان تعلق کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ شرکاء ان حل کے بارے میں غور وخوض کریں گے جن سےخوراک ، پانی اور توانائی کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے واضع سرکار ی پالیسیاں تشکیل دینے اور وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔یہ کانفرنس دونوں ملکوں کے درمیان پانی، توانائی اور خوراک کی سلامتی کے کلیدی شعبوں میں جاری اس تعاون کی عکاسی کرتی ہے جو صدر باراک اوبامہ اور وزیر اعظم نوازشریف نے اکتوبر ۲۰۱۵ء میں ہونے والی ملاقات طے پایا تھا۔

    انجینئر محمد اصغر نے کہا کہ پانی اور خوراک کی سلامتی ایسے بین الاقوامی معاملات سے نمٹنے کے لئے سرحدوں پار تعاون کی اہمیت کو کم نہیں کیا جاسکتا ۔یہ وہ مسائل ہیں جو سرحدوں سے ماوریٰ ہیں اور ان کے حل سے تمام لوگ استفادہ کرسکتے ہیں چاہے وہ کہیں بھی رہتے ہوں۔

    امریکہ اورپاکستان توانائی کے شعبہ میں تعاون اور قدرتی گیس اور آلودگی سے پاک توانائی کے ماخذ جیسا کہ شمسی توانائی، ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی ، جیو تھرمل اور ہائیڈرو انرجی کے شعبوں میں نجی سرمایہ کاری کو ترغیب دینے کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں۔ دونوں ملکوں نے دسمبر میں پیرس میں اکیس ملکوں کی موسمیاتی تبدیلی کے متعلق کانفرنس میں ایک سمجھوتے پر زور دیا تھااور آلودگی سے پاک توانائی کے لئے اشتراک اور تزویراتی مذاکرات کے ذریعہ مشترکہ طورپر سرگرم ِ عمل ہیں۔

    پانی ، توانائی اور خوراک کی سلامتی کی مشترکہ کانفرنس کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

    http://www.nust.edu.pk/INSTITUTIONS/Schools/SCEE/Institutes/NICE/Events/Pages/WEF-Conf.aspx

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  21. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    [​IMG]

    امریکی اور پاکستانی حکام کی جانب سے نیشنل بائیو کنٹرول لیبارٹری کا افتتاح

    اسلام آباد (۳ ِ مارچ ، ۲۰۱۶ء)__ امریکی محکمہ زراعت کی نائب منتظم برائے بیرونی زرعی خدمات جوسلین براؤن نے آج قومی زرعی تحقیقاتی کونسل میں نیشنل بائیو کنٹرول لیبارٹری کا افتتاح کیا۔ امریکی حکومت نے اس لیبارٹری کے لئے فنی معاونت و سازوسامان فراہم کئے ہیں۔ یہ لیبارٹری کسانوں کو اپنی فصلیں زرعی کیڑوں سے محفوظ رکھنے میں مدد کرنے کے لئے زرعی تحقیق کا کام انجام دے گی۔

    ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر جوسلین براؤن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیبارٹری نئی ٹیکنالوجیز اور تحقیقی صلاحیتیں متعارف کرانے کے لئے امریکہ اور پاکستان کی حکومتوں اور اداروں کی مشترکہ کوششوں کی ایک شاندار مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیبارٹری کی تحقیقی کاوشوں سے کسانوں کو ضرررساں کیڑوں پر قابو پانے، کیڑوں پر قابو پانے کے لئے کیمیکلز کے استعمال میں کمی اور پاکستانیوں کے لئے محفوظ غذائی رسد میں مدد ملے گی۔

    سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیوسائنس انٹرنیشنل (کیبی) کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر بابر باجوہ اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے قائم مقام چیئرمین ڈاکٹر ندیم امجد نے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر براؤن کے ساتھ ملکر فیتہ کاٹنے کی تقریب میں شرکت کی۔

    امریکی محکمہ زراعت پاکستان کے زرعی شعبے کو مستحکم بنانے کے لئے بین الاقوامی اور پاکستانی اداروں کے ساتھ اشتراک کررہا ہے۔ اپنے دورہ پاکستان کے دوران امریکی محکمہ زراعت کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر جوسلین براؤن نے سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیوسائنس انٹرنیشنل، اقوام متحدہ کے خوراک کے عالمی پروگرام اور قومی زرعی تحقیقاتی کونسل کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان کے زرعی شعبے میں اہم پیش رفت اور جاری اشتراک پر بات چیت کی۔

    امریکی محکمہ زراعت کی نائب منتظم برائے بیرونی زرعی خدمات جوسلین براؤن نے ،جنہوں نے ۱۹۸۸ء سے ۱۹۹۰ء تک پشاور میں این ڈبلیو ایف پی زرعی یونیورسٹی میں ایک امن رضاکار کے طور پر خدمات انجام دیں، کہا کہ اُنہیں پاکستان واپس آنے اور مشکل زرعی مسائل حل کرنے کے لئے دونوں ملکوں کی مشترکہ کاوشوں کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  22. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    [​IMG]

    خیبر پختونخوا اور فاٹا سے تعلق رکھنے والی ۱۸۵ دائیوں کے لئے امریکی تربیت


    امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) پاکستان کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے خیبرپختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والی اُن ۱۸۵ خواتین کو آج یہاں مبارکباد دی جنہوں نے دائیوں کے لئے تربیت کا ڈیڑھ سالہ کورس مکمل کیا۔ اس پروگرام کے لئے امریکہ نےمالی اعانت فراہم کی۔

    مشن ڈائریکٹر گرورک نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ صحتمند خاندان ایک صحتمند قوم کی بنیاد ہوتا ہے اس لئے انہیں خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ امریکہ اس پروگرام اور دیگر منصوبوں کے ذریعہ پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرکے پاکستان کے صحت کے شعبہ کو مضبوط کر رہا ہے۔

    اس پروگرام کے دوران تربیت حاصل کرنے والی دائیوں نے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ کس طرح وہ چاہتی ہیں کہ زچہ و بچہ کی شرح اموات کوکم کیا جائےاورمقامی سطح پر صحت سے متعلق دیگر مسائل حل کئے جائیں۔ اپنی تربیت کے دوران جو یو ایس ایڈ کے ٹریننگ فار پاکستان پروگرام کے تحت فراہم کی گئی، شرکاء نےمقامی سطح پر زچگی کے وقت مدد، نارمل ولادت اور خطرات سے بروقت آگاہی سے متعلق تربیت حاصل کی تاکہ مریضہ کو بروقت مرکز صحت تک بھیجا جا سکے۔

    یو ایس ایڈ کےتقریباِ چونتیس ملین ڈالر مالیت کے ٹریننگ فار پاکستان پروگرام کے تحت توانائی، معاشی ترقی، زراعت، تعلیم اور صحت سمیت مختلف شعبوںمیں تربیت دی جاتی ہے۔ اس پروگرام کے تحت مئی ۲۰۱۷ء تک یو ایس ایڈ چھ ہزار پاکستانیوں کو تربیت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پاکستان کے شعبہ صحت میں یو ایس ایڈ کی سرگرمیوں کے بارے میں مزید جاننے کے لئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ پر جائیے :

    www.usaid.gov/pakistan/health


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  23. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14

    [​IMG]

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    امریکی سفارتخانہ کی جانب سے ’’دی لیڈرز سمٹ ‘‘میں علاقائی رابطے کا فروغ

    امریکی سفارتخانہ کے ناظم الامور جوناتھن پریٹ نے "دی لیڈرز سمٹ" میں علاقائی معاشی روابط کے ثمرات اور پاکستان کیلئے امریکی اعانت کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ اس ایک روزہ کانفرنس کے انعقاد میں "نٹ شیل فورم "اور جنگ میڈیا گروپ جیسے اداروں نے تعاون کیا ۔ کانفرنس میں ،جس کا موضوع "دی بگ ری تھنک" تھا ، جدت طرازی، قیادت، توانائی، ثقافت، تنوع، کاروباری حکمت عملی اور بحران سے نمٹنے کے انتظام سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔

    ناظم الامور جوناتھن پریٹ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی روابط کے حوالے سے ہم نے ایک ایسی حکمت عملی وضع کی ہے جو پڑوسی ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دے گی اور ان کےباہمی تعلقات کو بہتر بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر خطہ بہتر کاروباری تعلقات سے منسلک ہو جائے تو ہمیں امید ہے کہ اس سے سیاسی تعلقات میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔

    جوناتھن پریٹ نےمزید کہا کہ امریکہ اور پاکستان نے علاقائی روابط اور ادغام کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ طور پر متعدد اقدامات کئے ہیں جن میں سڑکوں کی تعمیر نو اور کسٹمز کی چیک پوسٹوں کو توسیع دینا شامل ہے۔ جوناتھن پریٹ نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے ذریعےتعلیم ، تبادلہ پروگراموں اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بھی مل کر کام کررہے ہیں۔

    تیسری سالانہ لیڈرز سمٹ میں ، جس کا اہتمام امریکی سفارتخانہ کے انٹرنیشنل وزیٹر لیڈرشپ پروگرام میں شرکت کرنے والے پاکستانی محمد اظفر احسن نے کیا تھا، کاروباری رہنماؤں، سرکاری حکام اور ماہرین تعلیم سمیت تقریباً ۵۰۰ شخصیات نے شرکت کی۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے قائم مقام مشن ڈائریکٹر جیمز پیٹرز نے بھی کانفرنس میں اظہار خیال کیا، جس میں انہوں نے قیادت، اخلاقیات اور معاشرے سے متعلق امور پر توجہ مرکوز کی

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  24. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    [​IMG]

    نوجوان رہنماؤں کیلئے پاک-امریکہ الومینائی نیٹ ورک یوتھ ایکٹیوزم کانفرنس کا انعقاد

    اسلام آباد (۱۰ ِاپریل، ۲۰۱۶ء)__ اسلام آباد کی مقامی آبادیوں میں معاشرتی خدمات سرانجام دینے کی غرض سے نوجوانوں کو متحرک کرنے کیلئے پاک-امریکہ الومینائی نیٹ ورک (پی یو اے این) کی تین روزہ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ورکشاپس، گروہی مباحثوں اور اہم تقاریر کے بعد آؤٹ ریچ سرگرمیوں کا آغاز ہوا جن کی نوجوانوں کو اپنے معاشروں کی بہتر انداز کی خدمت کرنے کے سلسلے میں ضرورت پڑتی ہے۔ پاکستان اور جنوبی ایشیاء میں امریکی حکومت کی اعانت سے جاری تبادلہ پروگراموں کے سابق طالب علموں نے اسلام آباد میں منعقدہ اس تقریب میں شرکت کی جس کا اہتمام امریکی سفارتخانہ اور پی یو اے این نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

    معاون امریکی وزیر خارجہ برائے تعلیمی و ثقافتی امور ایون رائن نے ۸ اپریل کو اس کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔

    معاون امریکی وزیر خارجہ ایون رائن نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور خطے سے تعلق رکھنے والے نوجوان رہنما ؤں کے طور پر آپ سب اپنے خطے میں لوگوں کی خدمت کرنے کیلئے نوجوانوں کو تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اپنی خدمات اور اپنے اپنے ملکوں کیلئے اپنے عزم کی بدولت آپ اپنے ملکوں کو معاشی لیڈر بننے کی راہ پر گامزن رکھیں گے جو خوشحال اور محفوظ جنوبی ایشیاء کی کلید ہے۔

    تین روزہ کانفرنس کے دوران امریکی حکومت کے تبادلہ پروگراموں کے سابقہ شرکاء نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خاتمے،متشدد انتہا پسندی کے سدباب اور انسانی حقوق کے فروغ کے موضوعات پر مختلف ورکشاپس میں حصہ لیا، جس کا مقصد انہیں اپنے معاشروں میں مثبت تبدیلی کے حوالے سے ان کو متاثر کرنا تھا۔ شرکاء نے فنڈ ریذنگ سے متعلق ڈیجیٹل سکلز، کمیونیکیشن اور اپنے خیالات کو حقیقت میں تبدیل سے متعلق سرگرمیوں کے حوالے سے قیمتی معلومات حاصل کیں۔فلبرائٹ پروگرام کے سابق شریک اور ایوارڈ یافتہ طبیعات دان پرویز ہود بھائی،کوہ پیما ثمینہ بیگ اور فلمساز حیا فاطمہ نے بھی شرکا ء سے خطاب کیا۔

    ۲۰۱۴ کے گلوبل انڈر گریجویٹ تبادلہ پروگرام کی شریک صائمہ رحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانفرنس میں شرکت سے ہمیں مختلف نوجوان افراد اور معاشرے کے رہنماؤں سے ملاقات کا زبردست موقع ملا۔اس کانفرنس میں شرکت کے بعد ہم اپنے معاشروں میں دیرپا اور فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    امریکی حکومت ہر سال ۴۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ذریعے ۱۳۰۰ سےزائد پاکستانیوں کو تعلیمی اور پیشہ وارانہ پروگراموں میں شرکت کیلئے امریکہ بھیجتی ہے۔ پی یو اے این طلبہ اور پیشہ ور افراد پر مشتمل ایک ایلومینائی نیٹ ورک ہےجنہوں نے امریکی حکومت کے مالی اعانت سے چلنے والے پروگراموں میں شرکت کی ہے۔پاکستان بھر میں ۱۵۰۰۰ ہزار سابقہ شرکاء کے ساتھ پی یو اے این کا شمار اپنی نوعیت کے دنیا کے بڑے نیٹ ورکس میں ہوتا ہے۔ پی یو اے این باقاعدگی سے پاکستان بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کرتی ہے جن میں سروس پراجیکٹس، لیڈرشپ ٹریننگ، گول میز مباحثے اور سماجی سرگرمیاں شامل ہیں۔ پی یو اے این اور اس کانفرنس کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔

    http://www.facebook.com/pakalumni

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  25. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اور اس کے بدلے میں امریکہ کیا مانگ رہا ہے وہ نہیں لکھا
     
  26. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    عالمی سطح پر دو ممالک کے درميان تعلقات کی نوعيت اس بات کی غماز ہوتی ہے کہ باہمی مفاد کے ايسے پروگرام اور مقاصد پر اتفاق راۓ کیا جاۓ جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے۔ اسی تناظر ميں وہی روابط برقرار رہ سکتے ہيں جس ميں دونوں ممالک کا مفاد شامل ہو۔ دنيا ميں آپ کے جتنے دوست ہوں گے، عوام کے معيار زندگی کو بہتر کرنے کے اتنے ہی زيادہ مواقع آپ کے پاس ہوں گے۔ اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوۓ امداد کے عالمی پروگرامز دو ممالک کے عوام کے مفاد اور بہتر زندگی کے مواقع فراہم کرنے کے ليے ايک دوسرے کی مشاورت سے تشکيل ديے جاتے ہيں۔

    موجودہ دور ميں جبکہ ساری دنيا ايک "گلوبل وليج" کی شکل اختيار کر چکی ہے پاکستان جيسے نوزائيدہ ملک کے ليے امداد کا انکار کسی بھی طرح عوام کی بہتری کا سبب نہيں بن سکتا۔ يہ بھی ياد رہے کہ يہ بھی باہمی امداد کے پروگرامز کا ہی نتيجہ ہے پاکستانی طالب علم اور کاروباری حضرات امريکہ سميت ديگر ممالک کا سفر کرتے ہيں اور وہاں سے تجربہ حاصل کر کے پاکستانی معاشرے کی بہتری کا موجب بنتے ہيں۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  27. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    لیکن میرے سوال کا جواب نہیں دیا
     
  28. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


    [​IMG]

    امریکی سفارتخانہ اور انڈس انٹریپرونرز کے تعاون سے کاروباری تربیت کے پروگرام

    "اسٹارٹ اپ کپ ۲۰۱۶ء" کا افتتاح


    اسلام آباد( ۱۷ اپریل ، ۲۰۱۶ء) __ امریکی سفارتخانہ اور انڈس انٹرپیرونرز کی مقامی شاخ کے تعاون سے اسٹارٹ اپ کپ ۲۰۱۶ء کا افتتاح کیا گیا جو ملک گیر سطح پر کاروباری ماڈل کے حوالے سے ایک مقابلہ ہے۔ اسلام آباد کے علاقہ سے لگ بھگ تین سو افراد کا ایک مقابلے کے عمل کے ذریعہ انتخاب کیا گیا جنہوں نے اپریل ۱۶ تا ۱۷ تک کاروبار تشکیل دینے کے حوالے سے ایک ورکشاپ میں شرکت کی۔ یہ ان متعدد ورکشاپوں کے سلسلے کی پہلی کڑی تھی جس کا انعقاد آنے والے ہفتوں کے دوران لاہور، کراچی اور فیصل آباد میں کیا جائے گا۔

    ورکشاپ کی اختتامی تقریب میں اسلام آباد اور راولپنڈی کی بہترین۲۵ٹیموں کا اعلان کرتے ہوئے امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کے شعبہ امور عامہ کے منسٹر قونصلر جیف سیکسٹن نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کپ جیسے مقابلے اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کاروباری افراد کی مدد کی جائے تاکہ وہ دنیا کی مشکل ترین مسائل کا حل تلاش کر سکیں۔انہوں نے شرکاء سے خطاب کے دوران کہا کہ آپ پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ہیں اور اپنے کاروبار کے آغاز کے ذریعے آپ نا صرف روزگار کے مواقعوں کو وسعت دے رہے ہیں بلکہ ملازمتیں ڈھونڈنے والوں کیلئے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔

    پروگرام کے چھ ماہ کے دوران پاکستان بھر سے ۵۰۰ کے لگ بھگ اسٹارٹ اپ کو "بلڈ ا ے بزنس" ورکشاپس کے ذریعے باقاعدگی سے تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ ان افراد کو کامیاب کاروبار کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنے میں مدد کی جائے۔پہلی تین بہترین سٹارٹ اپ حکمت عملی کی حامل ٹیموں کو بالترتیب دس لاکھ،سات لاکھ پچاس ہزار اور پانچ لاکھ روپے کی انعامی رقوم فراہم کی جائے گی۔

    پاکستان میں اسٹارٹ اپ کپ ۲۰۱۶ درحقیقت ۲۰۱۴ اور ۲۰۱۵ کے کامیاب مقابلوں کے انعقاد کا تسلسل ہے اور پاکستان میں کاروباری مراکز کے درمیان اشتراک کار کو مضبوط کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں ان میں سے وویمن انٹر پیرونرز سنٹر آف ریسورسز، ایجوکیشن، ایکسس اینڈ ٹریننگ فار اکنامکس امپاورمنٹ (ڈبلیو ای سی آرای اے ٹی ای) اسلام آباد، لاہوریونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس (ایل یو ایم ایس) سنٹر فار انٹر پیرونرز، لاہور میں قائم حکومت معاونت سے چلنے والا انکیوبیٹر پلان نائن، اور کراچی میں قائم ٹیکنالوجی انکیوبیٹر،"دی نیسٹ آئی ، او" شامل ہیں۔

    سٹارٹ اپ کپ اور ان مراکز کے درمیان اشتراک کار اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ نئے شروع ہونے والے کاروبار خصوصی توجہ، اعانت، تربیت اور ضروری ہدایات کی بدولت دیرپا ترقی کے اہداف حاصل کر سکیں۔امریکی سفارتخانہ کے مختلف منصوبے پاکستانی کاروباری افراد کومالی وسائل تک رسائی،پیشہ وارانہ تعلیم اور کاروباری ماحول کے فروغ میں اعانت کرتے ہیں۔

    اسٹارٹ اپ کپ پاکستان کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔

    http://pakistan.startup.com/


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     
  29. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    گندم کے کیڑے ڈرون سے مارنے ہیں یا زہریلی ادویات سے؟
     
    وسیم باجوہ اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    [​IMG]

    امریکی سفیر اور وزیراعلیٰ سندھ نے جناح اسپتال کراچی میں میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا


    کراچی۔ پاکستان میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں 62 کروڑ 80 لاکھ روپے کی لاگت سے بننے والے نئے میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا جو کی مالی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔ (USAID) یو ایس ایجنسی برا ئے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ

    نئے میٹرنٹی وارڈ میں 120 بستروں کی گنجائش ہے جب کہ پرانے وارڈ میں 80 بستروں کی گنجائش تھی۔ یو ایس ایڈ اس سے پہلےمیڈیکل سینٹر میں زچہ بچہ وارڈ کی تعمیر کے لیے 35 کروڑ 60 لاکھ کی امداد دے چکا ہے ،جس کا افتتاح دسمبر 2012 میں کیا گیا تھا۔


    امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ‘‘امریکا اور پاکستان بڑے مسائل جیسے صحت کی بہتر سہولیات تک رسائی کے حل کے لیے برسوں سے مل کر کام کررہے ہیں، یہ عمارتیں ہماری مستقل شراکت کی نشانیاں ہیں۔’’

    سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر جام مہتاب ڈہر، امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ اور یوایس ایڈ کے صوبائی ڈائریکٹر کریگ بک نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ نےنئے میٹرنٹی وارڈ کا انتظام چلانے کے لیے ٹبا فاؤنڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے۔


    صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان اور امریکا کی مل کر کام کر نے کی طویل تاریخ ہے۔

    یو ایس ایڈ، جناح اسپتال اور انڈیانا یونیورسٹی کے اشتراک سے 1959ء میں ‘‘بیسک میڈیکل سروسز انسٹی ٹیوٹ’’قائم کیا گیا تھا جو پاکستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم فرا ہم کرنے پہلا ادارہ تھا۔


    اس سال جنوری میں بھی امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے یو ایس ایڈ کی مالی مدد سے بننے والے جیکب آباد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کا افتتاح کیا تھا جہاں اب روزانہ سینکڑوں مریضوں کا علاج ہوتا ہے،جب کہ امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے ایک طبی مرکز کے ذریعے 2012ء سے اب تک 5 لاکھ سے زائد خواتین اور بچے طبی سہولیات حاصل کرچکے ہیں۔


    امریکی حکومت کے پاکستان میں صحت کے منصوبوں سے متعلق مزید معلومات کے لیے یوایس ایڈ کی ویب سائٹ ملاحظہ کیجیے۔


    http://www.usaid.gov/pakistan/health.


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    [​IMG]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں